اصلاح درکار ہے

امان زرگر

محفلین
جادہ پیما ہے کاروانِ بہار
غمزۂ گل جنوں سے ہے دوچار
باندھ ڈالا ہے دل نے رختِ سفر
غمِ جاناں سے ہو گیا بیزار
مشقِ تازہ ہے اک رواں دل میں
دھڑکنیں خوں زدہ لکھیں اشعار
عشقِ سوزاں کی پھر بحث کیجو
کچھ سنوارو اگر لبِ گفتار
داغِ لالہ کو کب روا مرہم
دلِ عاشق ہے کب بھلا بیمار
.
یا پھر
داغِ لالہ کو کب روا مرہم
دلِ عاشق کہاں بھلا بیمار
 
آخری تدوین:

امان زرگر

محفلین
ٹھیک ہے غزل، معمول کے مطابق غیر مردف
سر پلیز آپ خفا مت ہوں. سر مجھے یاد ہے آپ نے ردیف کی اہمیت بتائی تھی. اس غزل میں مطلع اس طرح ہو گیا تو مکمل کر دی. آیندہ مردف ہی لکھنے کی مشق کروں گا. متبادل شعر کے بارے میں بھی آپ کی رائے مطلوب ہے اور دوسرا 'لب رخسار'(ب کے نیچے زیر، معذرت کہ موبائل میں اعراب نہیں لگتیں) بہتر ہے یا 'لب و رخسار'.
محمد ریحان قریشی صاحب سے بھی آراء کی درخواست.
 
مجھے صرف غمزۂ گل کے جنوں سے دوچار ہونے پر اعتراض ہے۔ لغت کے مطابق غمزۂ گل سے مراد پھول کا چٹکنا ہے لیکن اس ترکیب کا استعمال میں نے کہیں نہیں دیکھا۔
 

امان زرگر

محفلین
مجھے صرف غمزۂ گل کے جنوں سے دوچار ہونے پر اعتراض ہے۔ لغت کے مطابق غمزۂ گل سے مراد پھول کا چٹکنا ہے لیکن اس ترکیب کا استعمال میں نے کہیں نہیں دیکھا۔
میں نے بھی لغت سے ہی ترکیب لی اور اس غزل کی شروعات بھی اسی ترکیب کے لغت میں نظر آنے سے ہوئی. اور جنوں کا سبب موسم بہار کا کوچ کرنا زہن میں آیا. مزید جس طرح آپ اور سر الف عین رہنمائی فرمائیں بندہ تعمیل کرے گا.
 

امان زرگر

محفلین
لب رخسار تو غزل میں کہیں ہے ہی نہیں۔ اور یہ لفظ غلط ہی ہے۔ لب و رخسار ہی محاورہ ہے
سر معذرت 'لب گفتار' لکھنا تھا غلطی ہو گئی. 'لب گفتار' یا 'لب و گفتار' اس ترکیب کے بارے میں پوچھنا تھا
عشقِ سوزاں کی پھر بحث کیجو
کچھ سنوارو اگر لبِ گفتار
 
آخری تدوین:

امان زرگر

محفلین
جادہ پیما ہے کاروانِ بہار​
غمزۂ گل جنوں سے ہے دوچار​
باندھ ڈالا ہے دل نے رختِ سفر​
غمِ جاناں سے ہو گیا بیزار​
مشقِ تازہ ہے اک رواں دل میں​
دھڑکنیں خوں زدہ لکھیں اشعار​
عشقِ سوزاں کی پھر بحث کیجو​
کچھ سنوارو اگر لبِ گفتار​
داغِ لالہ کو کب روا مرہم​
دلِ عاشق کہاں بھلا بیمار​
 
میں نے بھی لغت سے ہی ترکیب لی اور اس غزل کی شروعات بھی اسی ترکیب کے لغت میں نظر آنے سے ہوئی. اور جنوں کا سبب موسم بہار کا کوچ کرنا زہن میں آیا. مزید جس طرح آپ اور سر الف عین رہنمائی فرمائیں بندہ تعمیل کرے گا.
کلی کے چٹکنے کا جنوں سے دوچار ہونا سمجھ نہیں آیا۔
 

امان زرگر

محفلین
کلی کے چٹکنے کا جنوں سے دوچار ہونا سمجھ نہیں آیا۔
بیان کرنا یہ چاہا ہے کہ موسمِ بہار کے جانے کی تیاری پہ کہ اگرچہ ابھی گیا نہیں مسافر ہے مطلب نکلنے لگا ہے تو کلیاں چتک تو رہی ہیں پھول کھل تو رہے ہیں لیکن بہار کے جوبن کی سی اب رنگت و خوشبو نہیں ہے۔۔ عشق و سودا کا اثر ہے یا دیوانگی یا اپنے احوال سے بے خبری!
 
آخری تدوین:
بیان کرنا یہ چاہا ہے کہ موسمِ بہار کے جانے کی تیاری پہ کہ اگرچہ ابھی گیا نہیں مسافر ہے مطلب نکلنے لگا ہے تو کلیاں چتک تو رہی ہیں پھول کھل تو رہے ہیں لیکن بہار کے جوبن کی سی اب رنگت و خوشبو نہیں ہے۔۔ عشق و سودا کا اثر ہے یا دیوانگی یا اپنے احوال سے بے خبری!
اس میں کامیابی نہیں ملی۔ کچھ تبدیل کر کے دیکھیں۔
 

امان زرگر

محفلین
مجھے صرف غمزۂ گل کے جنوں سے دوچار ہونے پر اعتراض ہے۔ لغت کے مطابق غمزۂ گل سے مراد پھول کا چٹکنا ہے لیکن اس ترکیب کا استعمال میں نے کہیں نہیں دیکھا۔

اس میں کامیابی نہیں ملی۔ کچھ تبدیل کر کے دیکھیں۔
کجھ رہنمائ و تجویز درکار ہو گی.
 

امان زرگر

محفلین
روا نہیں یہاں ضرورت کا محل ہے۔
ابتدا میں ضرورت ہی زہن میں تھا لیکن درست استعمال نہیں کر پا رہا تھا. ضرورت کے مترادفات متبادل کے طور پر استعمال کرنا زہن میں آیا مگر ضرورت کا ہم معنی لفظ یاد نہ آیا تو روا ہی مناسب لگا
.
داغِ لالہ کو کب طلب مرہم
دلِ عاشق کہاں بھلا بیمار
لیکن 'کب طلب' کچھ موزوں نہ لگیں شاید...‎
سر الف عین
 
آخری تدوین:
سر راحیل فاروق کی بات میں کافی دم ہے کہ میری اصلاح سے شاعر کا اصلی جوہر ختم ہو جاتا ہے۔
اس بات کو تسلیم کرنے میں مجھے کوئی عار نہیں کہ شاعری کی بیشتر ظاہری خوبیاں جاننے کے باوجود جو چیز شعر کے عام یا خاص ہونے کا تعین کرتی ہے اس سے میں بے خبر ہوں۔ مجھے خیال پردازی اور ثقالت نے متاثر کیا اس لیے مجھے اسلوب کی سمجھ نہیں۔
اور سب سے بڑھ کر میرا مطالعہ نہایت قلیل ہے۔
اگر عروض، قوافی وغیرہ سے متعلق اگر کسی رہنمائی کی ضرورت ہے تو میں حاضر ہوں مگر اشعار پر میری رائے اور اصلاح آپ کے لیے شاید مفید ثابت نہ ہو۔
 

امان زرگر

محفلین
سر راحیل فاروق کی بات میں کافی دم ہے کہ میری اصلاح سے شاعر کا اصلی جوہر ختم ہو جاتا ہے۔
اس بات کو تسلیم کرنے میں مجھے کوئی عار نہیں کہ شاعری کی بیشتر ظاہری خوبیاں جاننے کے باوجود جو چیز شعر کے عام یا خاص ہونے کا تعین کرتی ہے اس سے میں بے خبر ہوں۔ مجھے خیال پردازی اور ثقالت نے متاثر کیا اس لیے مجھے اسلوب کی سمجھ نہیں۔
اور سب سے بڑھ کر میرا مطالعہ نہایت قلیل ہے۔
اگر عروض، قوافی وغیرہ سے متعلق اگر کسی رہنمائی کی ضرورت ہے تو میں حاضر ہوں مگر اشعار پر میری رائے اور اصلاح آپ کے لیے شاید مفید ثابت نہ ہو۔
آپ کی رہنمائی یقینا فائدہ مند ہے. اور امید کرتا ہوں آپ اس غزل پہ بھی اور مستقبل میں بھی اپنی رہنمائی اور مشاورت سے نوازتے رہیں گے.
 
سر راحیل فاروق کی بات میں کافی دم ہے کہ میری اصلاح سے شاعر کا اصلی جوہر ختم ہو جاتا ہے۔
اس بات کو تسلیم کرنے میں مجھے کوئی عار نہیں کہ شاعری کی بیشتر ظاہری خوبیاں جاننے کے باوجود جو چیز شعر کے عام یا خاص ہونے کا تعین کرتی ہے اس سے میں بے خبر ہوں۔ مجھے خیال پردازی اور ثقالت نے متاثر کیا اس لیے مجھے اسلوب کی سمجھ نہیں۔
اور سب سے بڑھ کر میرا مطالعہ نہایت قلیل ہے۔
اگر عروض، قوافی وغیرہ سے متعلق اگر کسی رہنمائی کی ضرورت ہے تو میں حاضر ہوں مگر اشعار پر میری رائے اور اصلاح آپ کے لیے شاید مفید ثابت نہ ہو۔
ریحان، واللہ اس تبصرے میں تم مراد نہ تھے۔ بلکہ کوئی بھی خصوصاً مراد نہ تھا۔ ایک عمومی بات تھی جس کی صداقت سے تم خود بھی اچھی طرح واقف ہو۔ تم جانتے ہو میرے دل میں تمھاری کتنی قدر ہے۔ ہاں، مجھے شرمندہ کرنے کی ٹھان لو تو الگ بات ہے۔ :sneaky::sneaky::sneaky:
 
Top