پروفیسر شوکت اللہ شوکت
محفلین
مالم جبہ اسکینڈل تو پرویز خٹک کی پچھلی حکومت کا ہے.اگلی حکومت میں تحریک انصاف کے وزرا بھی جواب دیں گے اگر انہوں نے کرپشن کی ہے۔
مالم جبہ اسکینڈل تو پرویز خٹک کی پچھلی حکومت کا ہے.اگلی حکومت میں تحریک انصاف کے وزرا بھی جواب دیں گے اگر انہوں نے کرپشن کی ہے۔
کیوں ان بیچارے بغض عمران والوں کی مزید چیخیں نکالنی ہیںآج عمران خان کا انٹرویو دیکھ لیں جو اس نے سما ٹی وی کے نیوز ویک پروگرام میں دیا ہے، خاصی تسلی ہو جائے گی۔
آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق کہا کہ وہ میرے نیچے ہیں۔ بغض عمران والوں کی چیخیں!اس نے اپوزیشن کے تمام سوالوں کا تسلی بخش جواب دیا ہے۔
جنرل باجوہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اپنے اوپر کی گئی تنقید کو برداشت کر رہے ہیں، وزیراعظماس نے اپوزیشن کے تمام سوالوں کا تسلی بخش جواب دیا ہے۔
اور تبدیلی ہم عمران خان سے چاہتے ہیں۔ ہاہاہاہا
اور وہ بھی بھیا اوور نائیٹ پھر کہتے ہیں ستر سال کی بگاڑ ایک رات میں ٹھیک
لوگ چاہتے ہیں کہ خود کو تبدیل بغیر عمران خان تبدیلی لا کر دکھائے
نہیں نہیں ایسا نہیں کہتے بٹیا اچھائی کی دعا مانگتے ہیں۔۔اپنے آپ میں کیا تبدیلی لائیں کہ مہنگائی میں کمی ہو؟ کمر توڑ دی ہے عوام کی۔ کتنی امیدیں تھیں وزیر اعظم سے اب تو انجانے میں ان کی حکومت ختم ہونے کی دعائیں کرتے ہیں۔
نہیں نہیں ایسا نہیں کہتے بٹیا اچھائی کی دعا مانگتے ہیں۔۔
بہتر تو موجود ہی نہیںجی اچھائی کی ہی دعا مانگ رہے ہیں کہ اللہ کرے ان سے بہتر حکمران آئے اور یہ کمر توڑ مہنگائی کا عذاب ہم پر سے ختم ہو۔
بہتر تو موجود ہی نہیں
بے شک اللّہ ہی جانتا ہے ۔۔۔۔۔یہی برین واشنگ کی گئی ہے کہ عمران خان سے بہتر کوئی نہیں ہے۔ ہم بھی یہی سمجھتے تھے لیکن کیا معلوم ہو سکتا ہے کوئی اور آئے اور ان سے زیادہ بہتر حکمران ثابت ہو۔ اللہ سب سے زیادہ جانتا ہے۔ میں تو اللہ سے مانگ رہی ہوں۔
ہم نے بھی تحریک انصاف کو ووٹ ڈالا تھا۔ اب سوچ رہے ہیں کہ کیا فائدہ ہوا؟
اس وقت ن لیگ، پی پی پی اور تحریک انصاف ہی تین بڑی سیاسی پارٹیاں اور ان تینوں میں تحریک انصاف ہی بہتر تھی۔