افغانستان ڈائری

قیصرانی

لائبریرین
اس کا جواب وہی ہے جو فارسی بان لوگوں کے متعلق دیا۔ طالبان کی کسی سے بھی اس کی زبان یا قوم کی بنیاد پر نہ لڑائی ہے نہ ہی ماضی میں کبھی تھی۔ ہاں ماضی میں طالبان سے پہلے زبان اور قوم کی بنیاد پر افغانستان میں بہت لڑائیاں ہوئی ہیں اس چیز سے انکار نہیں ہے۔ ہاں جو لوگ اتحادی فوجوں کے معاون ہوں گے طالبان کے خلاف ان کی مدد کریں گے ان کے خلاف خود بھی لڑیں گے تو ان سے تو طالبان لڑیں گے ہی پھر۔ چاہے اس کا تعلق جس بھی قوم سے ہو۔
اتحادی فوجوں کے بنائے ہوئے قومی لشکر جو زیادہ تر پیشہ ور مجرموں چوروں اور ڈاکوؤں پر مشتمل ہیں جن سے طالبان نے لڑائی کی اور انہیں مارا ان کمیں زیادہ تر کا تعلق پشتونوں سے تھا، تب کبھی کسی نے یہ نقطہ نہیں اٹھایا کہ طالبان پشتونوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ لیکن جیسے ہی یہی لڑائی میں فریق فارسی بان ہو جاتے ہیں یا ہزارہ اآبادی کے لوگ آجاتے ہیں تو فورا ہی میڈیا واویلا مچانا شروع ہو جاتا ہے کہ یہ کسی مخصوص قوم کی نسل کشی کی سازش ہے یا یہ اصل میں لسانی یا قومیت کی بنیاد پر لڑائی ہے۔ تاکہ طالبان کو بدنام کیا جا سکے۔
اگر میں یہ کہوں کہ آپ یہاں طالبان کی حمایت میں پوسٹس کرنے آئے ہیں تو آپ کیا اس بات کی تصدیق کریں گے؟ مجھے ذاتی طور پر اس بات سے کوئی الجھن نہیں کہ اگر آپ طالبان کی ترجمانی کرنا چاہتے ہیں۔ ہر گروہ کو اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کا حق ہوتا ہے
 

سویدا

محفلین
طالبان کے ظہور کے بعد پھر تمام فارسیوں میں اتحاد ہوگیا
اگرچہ پہلے فارسیوں میں بھی اختلاف تھے لیکن طالبان کے بعد وہ اختلافات بھلاکر ایک ہوگئے اور اور شمالی اتحاد کے نام سے گرینڈ الائنس وجود میں آیا
جب امریکہ سر پر آیا تو دونوں طرف کے لوگوں کو ہوش آیا سو اب امریکہ کے خلاف باہم متحد ہیں
 

سویدا

محفلین
طالبان کے زمانے میں میرا ایک دوست شمال کی طرف گیا وہاں احمد شاہ مسعود کے دست راست کمانڈر سے ملاقات ہوئی ظہر کی نماز کا وقت آیا سب نے مل کر جماعت کے ساتھ ظہر کی نماز ادا کی
سلام پھیر کر احمد شاہ مسعود کے اس بڑے کمانڈر نے میرے اس پاکستانی دوست سے کہا کہ تم لوگ ہمارے بارے میں کفر کے فتوے دیتے ہو
تم لوگ ہمارے بارے میں عیاش اور پتہ نہیں کیا کیا بولتے ہو
یہاں ایسا کیا نظر آیا تم کو
ہم سب بھی اسی طرح مسلمان ہیں جیسے طالبان مسلمان ہیں
پھراس نے کہا کہ یہ صرف قومیت کی لڑائی ہے جس میں طالبان اسلام کے نام کو استعمال کررہی ہے اور پاکستانی حکومت اور آئی ایس آئی ان کی پشت پناہی
یہ صرف ایک واقعہ ہے ،اس جیسے ہزاروں واقعات ہیں
 

سویدا

محفلین
حیرانگی کی بات ہے کہ طالبان اور شمال دونوں فریق نماز پڑھ کر نعرہ تکبیر لگاکر ایک دوسرے پر حملہ کیا کرتے تھے
 
قیصرانی بھائی! آپ یقینا ایسا کہہ سکتے ہیں لیکن جیسا کہ میں نے عرض کیا میں وہی کچھ لکھ رہا ہوں جو میں نے دیکھا۔ اور مقصد صرف یہ کہ چونکہ پاکستانی عوام تک حقیقت نہیں پہنچ رہی تو انہیں جو دیکھا اس سے آگاہ کر دوں۔
اس میں آپ کی یقین دہانی کے لئے ، ایک بات تو آپ کو میری گفتگو سے اندازہ ہو گیا ہو گا کہ میں اصل میں تو پاکستانی ہی ہوں۔ اور اگر آپ اس ویب سائٹ کے ایڈمن سے درخواست کر کے میرا (آئی پی) ایڈریس معلوم کروا لیں تو آپ کو یہ بھی اندازہ ہو جائے گا کہ میں اس وقت افغانستان میں ہی موجود ہوں
چلیے اس سے یہ تو ثابت ہو جائے گا کہ میں ایک پاکستانی ہوں اور افغانستان میں بیٹھ کر آپ سے بات کر رہا ہوں۔
پھر دوسری بات کہ جیسے آپ کو میڈیا بار بار بتاتا ہے کہ یہ طالبان درندے ہیں ، جانور ہیں وغیرہ وغیرہ تو درندے اور جانور تو نہ دلیل و منطق کی زبان سمجھتے ہیں نہ ہی کرنا جانتے ہیں۔ ان کو بس خون گرانا آتا ہے۔ تو بھیا آپ کو میری باتوں میں اب تک منطق اور دلیل کے علاوہ ”درندگی“ تو دور کی بات ”غصہ“ اور ”اگریشن“ بھی نظر آئے تو اعتراض کریں۔
اس کے بعد اگر تھوڑا سا انسان سوچے تو اس کا اپنا دل ہی کہہ دیتا ہے کہ یہ جو بندہ بول رہا ہے یہ جھوٹ کم از کم نہیں بول رہا اور جو کہہ رہا ہے ہے تو سچ ہی۔ لیکن پھر بھی اگر آپ میری بات کو جھوٹ اور مبالغہ آرائی سمجھنا چاہیں تو آپ کو پورا حق ہے۔

سویدا بھائی آپ احمد شاہ مسعود سے اپنے دوست کی ایک ملاقات سے نتیجہ نکال رہے ہیں میں سالوں ان کے درمیاں رہنے کے بعد نتیجہ نکال رہا ہوں۔
روس کے خلاف جہاد کا مسئلہ یہ تھا کہ اس میں حکومتوں کی پراکسی گرہو بندیاں موجود تھیں جو اپنی اپنی حکومتوں کے مفادات کے لئے آئی ہوئی تھیں۔
اس میں حزب اسلامی آئی ایس آئی کی نمائندہ تنظیم تھی۔ روس کے جانے کے بعد جب سب اپنے اپنے مفادات کے لئے شروع ہوئے تو فساد شروع ہوا۔ اس میں چونکہ حزب اسلامی کو پاکستانی ہمایت حاصل تھی اس لئے اس کے پاس وسائل زیادہ تھے وہ بالاخر حکومت پر قابض ہونےمیں کامیاب ہو گئی۔ انہوں نے اسلامی نظام لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہی دقیانوسی جمہوری نظام ہی لے کر آئے۔ اس کے بعد انہوں نے ملک کے طول و عرض میں پھاٹک لگائے جس پر وہ لوگوں سے بھتہ وصول کیا کرتے تھے۔ طالبان ان کے ظلم کے خلاف اٹھے انہوں نے ان کی حکومت کو ختم کیا۔ اب جب کہ طالبان نے آئی ایس آئی سے جڑی ہوئی حکومت کو گرایا تو یہ کہنا کہاں کا انصاف ہے کہ طالبان خود آئی ایس آئی کے ہیں؟ رہی شمالی اتحاد کی بات تو یہ ایک گروہ تھا اور ہے جو اسلامی نظام کا مخالف تھا، اس لئے انہوں نے طالبان کے خلاف ہتھیار اٹھائے کہ وہ اس ملک میں اسلامی نظام نہیں آنے دیں گے۔ اب ہوں گے وہ بھی مسلمان، نماز وہ بھی پڑھتے ہوں گے نعرے بھی اللہ اکبر کے لگاتے ہوں گے لیکن وہ شریعت نہیں چاہتے تھے اس لئے وہ طالبان سے لڑے۔ اس میں کہیں بھی آئی ایس آئی نے طالبان کی پشت پناہی ہرگز نہیں کی، ہاں وہ درمیان میں نہیں پڑی اتنی مدد آپ کہہ سکتے ہیں کہ اس نے کی۔ اُ س وقت بھی لڑائی کی وجہ یہی تھی آج بھی یہی ہے۔ اس پر زور دینا کہ نہیں یہ پھر بھی لسانی اور قومی بنیادوں پر ہی لڑائی تھی تو یہ تو حقائق سے آنکھیں چرانا ہے۔

لیکن یہاں میں یہ کہتا چلوں کہ یہ لڑائی بحثیت مجموعی اگرچہ شریعت کے لئے لڑی گئی لیکن اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ اس کے درمیان قومی اور لسانی بنیادوں پر جھگڑے نہیں ہوئے۔ وہ بھی ہوئے۔ لیکن ان کو بنیاد بنا کر اصل لڑائی کے مقصد کو چھپانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ طالبان بھی انسان ہیں اور آغاز میں ان سے غلطیں بھی ہوئیں لیکن انہوں نے اپنی غلطیوں سے سیکھا بھی ہے۔

بہر حال یہ میرا اپنا مشاہدہ اور تجربہ ہے میں آپ پر اپنی رائے تھوپنے سے تو رہا۔ اس لئے میرے خیال میں اس لسانی اور قومی لڑائی والے موضوع پر کافی دلائل میں نے دے دیے میری طرف سے اتنی بات ہی کافی ہے ورنہ پھر بات بحث برائے بحث کی طرف نکل جائے گی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کو مشورہ دیتا ہوں کہ برگیڈیئر یوسف کی لکھی ہوئی کتاب پڑھ لیجئے جو "جہادِ افغانستان" پر لکھی گئی تھی۔اس کے علاوہ بے نظیر کے وزیر داخلہ کا بیان بھی ریکارڈ پر ہے کہ طالبان ہمارے اپنے ہی بچے ہیں
جہاں تک فرسٹ ہینڈ معلومات کی بات ہے تو میرا بھائی پورے افغانستان میں گذشتہ چند سال سے آتا جاتا رہا ہے اور اس کا تجربہ بھی میرے سامنے ہے
آپ کو طالبان کا نمائندہ کہنے کی وجہ یہ تھی کہ مجھے اور کوئی پاکستانی دکھائی نہیں دیتا جو پاکستان کو چھوڑ کر افغانستان جا کر آباد ہو اور طالبان کی حمایت کرے۔ تاہم آپ بہتر جانتے ہیں
باقی جہاں تک رہی بات آئی پی کی، تو بھائی، دنیا کا کوئی بھی ملک بتا دیں، میں اپنی آئی پی آپ کو اسی ملک کی شو کرا سکتا ہوں :) یہ کوئی فول پروف چیک نہیں ہوتا :)
 
نعمان حجازی بھائی میڈیا ایک پروپوگنڈا کرتا اور آپ جوابی ۔۔۔۔۔۔۔ باشعور لوگ اب کسی کے پروپگنڈا میں نہیں آنے والے۔ اب لوگ قرآن اور حدیث سمجھتے ہیں شاید کچھ نام نہاد علماء سے زیادہ ہی۔۔۔
 

سویدا

محفلین
میرا ایک قریبی دوست ھے جواپنے والدین میں ایک طرف سے پشتون ھے اور ایک طرف سے فارسی اس نے ہمیشہ یہی کہا اور بتایا بے شمار واقعات
مثلا کابل یونی ورسٹی میں ایک بار اس پر لڑائی ہوئی کہ پشتو میں نام لکھا جائے یا فارسی میں
نوٹ پر لڑائی ہوئی کہ فارسی عبارت ھو یا پشتو
سو ایسے بڑے بڑے واقعات بھی بے شمار ہیں
آپ طالبان کی جو حمایت کررہے ہیں فارسیوں کو یہی سب سے بڑا شکوہ اور شکایت ہے کہ پاکستانی کیوں ھمارے معاملے میں مداخلت کرتے ہیں ہم جانیں طالبان جانیں پر کم از کم قومیت کی اس جنگ کو جنگ اور شریعت کا لبادہ نہ اوڑھائیں
آئی ایس آئی اور پاکستان نے جو طالبان کی سپورٹ کی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور آج پاکستان اسی کی ھی قیمت چکارہا ہے اللہ کرے ایسی حرکتوں سے اب توبہ تائب ہوجائے اور کچھ سبق بھی سیکھ لے
 

سویدا

محفلین
امریکہ نے افغانستان پر جو اقدام کیا اورمظالم کیے میں اس کی مذمت کرتا ہوں تاہم یہ بھی واضح رہے کہ افغان قوم (پشتون وافغان) ہی نے یہ موقع فراہم کیا

کاش ھم اہل پاکستان اس سے سبق سیکھ لیں
سو اب ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم کہیں خود سے ہی تو موقع فراہم نہیں کرنے جارہے
پہلے لڑو بھڑو پھڈے کرو دوسرے کو مداخلت کا موقع دو
پھر اس کے بعد حی علی الجہاد اور حی علی الفلاح
 
خالد بھائی کاش کے لوگ واقعی میں قرآن و حدیث کو سمجھیں۔ نہ کے اپنی ناقص عقلوں کے مطابق صرف متن کو پڑھ کر خود سے اس سے نتائج اخذ کریں۔ ویسے اسلام کے ساتھ یہ کیسا عجیب مزاق ہے کہ اگر آپ میڈیکل سائنس کی بات کریں تو آپ کہیں گے میڈیکل جس نے پڑھی ہو وہی اس پر بات کر سکتا ہے ایک عام بندے کو کیا پتہ میڈیکل سائنس کی پیچیدگیوں کا، انجینیرنگ کی بات کریں یا کسی بھی اور دنیا کے شعبے کی بات کریں ان میں سے کسی شعبے میں کوئی بھی عام آدمی کبھی اپنی ناک نہیں گھسائے گا کہ اس بارے میں جو اس شعبے کو جانتے ہیں وہی بہتر بتا سکتے ہیں۔ لیکن بیچارہ ایک اسلام کا علم ایسا رہ گیا ہے کہ جس کا دل کرتا ہے اس پر اپنی رائے زنی کرنے لگتا ہے کہ ہمیں مولویوں سے بہتر پتہ ہے۔ ہمیں طب کے متعلق ڈاکٹروں سے بہتر نہیں پتہ، ہمیں انجئنرگ کے متعلق انجینئرز سے بہتر نہیں پتہ ، لیکن ہمیں دین کے متعلق علما سے بہتر پتہ ہے۔

سویدا بھائی میں نے صرف طالبان کی حد تک یہ بات کہی تھی کہ ان کے اندر یہ قومیتوں کی بنیاد پر کوئی لڑائی نہیں۔ آپ ثابت تو طالبان کی جنگ کو قومیت کی کرنا چاہ رہے ہیں لیکن دلائل کے لئے کابل یونیورسٹی کا واقع لا رہے ہیں۔ میں نے کب کہا کہ عام لوگوں کے اندر یہ تعصب نہیں ہے؟

قیصرانی حکمران اپنے مفادات کے لئے اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ایسا کہتے ہیں کہ یہ ہماری ہی پیداوار تھی۔ دوسرا اُس دور میں انہیں یہ غلط فہمی بھی تھی کہ شاید یہ پاکستان کے ہی ہیں وہ بھی اس لئے کہ جب گل بدین حکمت یار کی حکومت تھی تو اس کے لوگوں نے جگہ جگہ پھاٹک لگائے ہوئے تھے۔ پاکستان کا ایک تجارتی قافلہ افغانستان کے رستے وسط ایشیائی ریاستوں کی طر ف جا رہا تھا جس کو اُس پھاٹک پر روک لیا گیا اور جانے نہیں دیا گیا۔ طالبان نے اس جگہ پر حملہ کر کے وہ پھاٹک ختم کیا اور پاکستانی قافلے کو رستہ دیا۔ اس سے پاکستانی حکام کو یہ غلط فہمی ہو گئی کہ یہ طالبان پرو پاکستان ہیں۔ اُس کے بعد بھی کبھی طالبان نے پاکستان کو نہیں چھیڑا اپنے داخلی معاملات کو ہی درست کرتے رہے اس لئے ان کی اس غلط فہمی کو تقویت ملتی رہی کہ یہ اپنے ہی لوگ ہیں۔

خیر یہ بحث تو کہیں اور ہی نکل گئی۔ افغانستان ڈائری کے موضوع کو آغاز کرنے کا مقصد یہ تھا کہ افغانستان میں حالیہ دور میں جو کچھ مشاہدات دیکھے وہ یہاں پیش کروں اور لوگوں کو بتا سکوں کہ افغان قوم کتنی خلوص والی، محبت کرنے والی ، قربانیاں دینے والی اور اپنے مہمانوں پر جان چھڑکنے والی اور دین سے محبت کرنے والی ہے نہ کہ ماضی میں جا کر گڑھے مردے اکھاڑوں۔
 
خالد بھائی کاش کے لوگ واقعی میں قرآن و حدیث کو سمجھیں۔ نہ کے اپنی ناقص عقلوں کے مطابق صرف متن کو پڑھ کر خود سے اس سے نتائج اخذ کریں۔ ویسے اسلام کے ساتھ یہ کیسا عجیب مزاق ہے کہ اگر آپ میڈیکل سائنس کی بات کریں تو آپ کہیں گے میڈیکل جس نے پڑھی ہو وہی اس پر بات کر سکتا ہے ایک عام بندے کو کیا پتہ میڈیکل سائنس کی پیچیدگیوں کا، انجینیرنگ کی بات کریں یا کسی بھی اور دنیا کے شعبے کی بات کریں ان میں سے کسی شعبے میں کوئی بھی عام آدمی کبھی اپنی ناک نہیں گھسائے گا کہ اس بارے میں جو اس شعبے کو جانتے ہیں وہی بہتر بتا سکتے ہیں۔ لیکن بیچارہ ایک اسلام کا علم ایسا رہ گیا ہے کہ جس کا دل کرتا ہے اس پر اپنی رائے زنی کرنے لگتا ہے کہ ہمیں مولویوں سے بہتر پتہ ہے۔ ہمیں طب کے متعلق ڈاکٹروں سے بہتر نہیں پتہ، ہمیں انجئنرگ کے متعلق انجینئرز سے بہتر نہیں پتہ ، لیکن ہمیں دین کے متعلق علما سے بہتر پتہ ہے۔

سویدا بھائی میں نے صرف طالبان کی حد تک یہ بات کہی تھی کہ ان کے اندر یہ قومیتوں کی بنیاد پر کوئی لڑائی نہیں۔ آپ ثابت تو طالبان کی جنگ کو قومیت کی کرنا چاہ رہے ہیں لیکن دلائل کے لئے کابل یونیورسٹی کا واقع لا رہے ہیں۔ میں نے کب کہا کہ عام لوگوں کے اندر یہ تعصب نہیں ہے؟

قیصرانی حکمران اپنے مفادات کے لئے اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے ایسا کہتے ہیں کہ یہ ہماری ہی پیداوار تھی۔ دوسرا اُس دور میں انہیں یہ غلط فہمی بھی تھی کہ شاید یہ پاکستان کے ہی ہیں وہ بھی اس لئے کہ جب گل بدین حکمت یار کی حکومت تھی تو اس کے لوگوں نے جگہ جگہ پھاٹک لگائے ہوئے تھے۔ پاکستان کا ایک تجارتی قافلہ افغانستان کے رستے وسط ایشیائی ریاستوں کی طر ف جا رہا تھا جس کو اُس پھاٹک پر روک لیا گیا اور جانے نہیں دیا گیا۔ طالبان نے اس جگہ پر حملہ کر کے وہ پھاٹک ختم کیا اور پاکستانی قافلے کو رستہ دیا۔ اس سے پاکستانی حکام کو یہ غلط فہمی ہو گئی کہ یہ طالبان پرو پاکستان ہیں۔ اُس کے بعد بھی کبھی طالبان نے پاکستان کو نہیں چھیڑا اپنے داخلی معاملات کو ہی درست کرتے رہے اس لئے ان کی اس غلط فہمی کو تقویت ملتی رہی کہ یہ اپنے ہی لوگ ہیں۔

خیر یہ بحث تو کہیں اور ہی نکل گئی۔ افغانستان ڈائری کے موضوع کو آغاز کرنے کا مقصد یہ تھا کہ افغانستان میں حالیہ دور میں جو کچھ مشاہدات دیکھے وہ یہاں پیش کروں اور لوگوں کو بتا سکوں کہ افغان قوم کتنی خلوص والی، محبت کرنے والی ، قربانیاں دینے والی اور اپنے مہمانوں پر جان چھڑکنے والی اور دین سے محبت کرنے والی ہے نہ کہ ماضی میں جا کر گڑھے مردے اکھاڑوں۔

اول تو میں نے علماء نہیں نام نہاد علماء کہا ہے۔ مثال کے طور پر آپ خود سمجھ لیں۔۔اشارہ ہی کافی ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
۔ مولانا اسماعیل ریحان صاحب کی کتاب "تاریخ افغانستان " پڑھنے کے قابل ہے ۔ ایک غیر جانب دار مورخ کی حثیت سے انہوں جہاں دوسروں کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے وہیں طالبان کی غلطیوں بھی نشاندہی کی ہے۔ چند اقساط آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
شیئرنگ کا شکریہ
ان حضرت کو ہم غیر جانبدار تو نہیں کہہ سکتے کہ واضح طو رپر طالبان کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی حیثیت بطور مؤرخ بھی جچی نہیں۔ ذیل کی تصویر میں پڑھئے کہ کس طرح ہوائی جہاز نے 29 ایکڑ کے پینٹا گان کی 5 منزلیں تباہ کر دیں :)
R.jpg

اس کی تصدیق یہاں سے کر سکتے ہیں
911-pentagon-3days.jpg
 
حجازی صاحب آپ کےمختلف مراسلوں سے اخذ شدہ باتوں سے ایک بات جو میں سمجھا ہوں کہ بقول آپ کے پاکستانی حکومت یا پاکستانی ایجنسی افغان طالبان کی کوئی مدد نہیں کرتی تھی یا کر رہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔جبکہ ایسا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہماری ایجنسی دامے درم سخنے اور کبھی اس سے بڑھ کر بھی ان کی مدد کرتی رہی ہے اور شاید آئندہ بھی کرتی رہے۔ ۔ گو میری معلومات کچھ پرانی اور نہایت ذاتی ہیں۔ زیادہ نہیں بتا پاؤں گا۔
البتہ یہ ممکن ہے کہ آپ جس طالبان گروہ یا گروہوں سے منسلک ہیں۔۔ یا ۔۔رہے ہیں انھیں امداد ملتی رہی ہو اور اب نہ ملتی ہو۔۔یا ۔۔۔ملتی ہو
تو آپ کے علم نہ ہو۔
 

ساقی۔

محفلین
شیئرنگ کا شکریہ
ان حضرت کو ہم غیر جانبدار تو نہیں کہہ سکتے کہ واضح طو رپر طالبان کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی حیثیت بطور مؤرخ بھی جچی نہیں۔ ذیل کی تصویر میں پڑھئے کہ کس طرح ہوائی جہاز نے 29 ایکڑ کے پینٹا گان کی 5 منزلیں تباہ کر دیں :)
R.jpg

اس کی تصدیق یہاں سے کر سکتے ہیں
911-pentagon-3days.jpg

تو پھر یوں کہیے نا کہ جو طالبان کی حمایت کرے ہم اس کی بات نہیں مانتے خواہ حقائق ان کی حمایت کی طرف ہی کیوں نا جاتے ہوں۔
تصویر میں میرے خیال سے پانچ منزلیں تو پنتا گان کی نظر آ رہی ہیں اور جس جگہ تباہی کے اثرات ہیں وہاں پانچوں منزلیں زمین بوس ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
تو پھر یوں کہیے نا کہ جو طالبان کی حمایت کرے ہم اس کی بات نہیں مانتے خواہ حقائق ان کی حمایت کی طرف ہی کیوں نا جاتے ہوں۔
تصویر میں میرے خیال سے پانچ منزلیں تو پنتا گان کی نظر آ رہی ہیں اور جس جگہ تباہی کے اثرات ہیں وہاں پانچوں منزلیں زمین بوس ہیں۔
دیکھئے، مؤرخ ہونے کی سب سے پہلی شرط اس کا غیر جانبدار ہونا لازمی ہے۔ اس شرط پر وہ پورا نہیں اتر رہے۔ آپ انہیں عالم کہہ لیں، ماہر کہہ لیں، لیکن مؤرخ نہیں کہہ سکتے
دوسری بات یہ کہ 29 ایکڑ پر بنی پینٹاگان کی 5 منزلیں تباہ ہو گئیں، دوسری طرف دیکھئے تو یہ پتہ چلتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دس یا بیس میٹر چوڑی جگہ تباہ ہوئی ہے، اب اسے چاہے جتنا بڑھا لیں :)
 

سویدا

محفلین
طالبان اور شمالی اتحاد کے افغانستان میں پاکستان ابتدائی طور پر طالبان کو یوز کررہا تھا لیکن درحقیقیت پاکستان خود بہت برے طریقے سے یوز ہوا
طالبان کیا کوئی آسمان کی فرشتہ مخلوق تھی میرے بھائی وہ بھی تو وہی عام لوگ ہی تھے اور میں نے جو بات کہی اسی کی دلیل پیش کی اب میں قومیت کی جنگ کے لیے پنجاب یونی ورسٹی کی مثال تو نہیں دوں گا نا
پاکستان اور پاکستانی علما کی مداخلت روز روشن کی طرح واضح تھی ،پاکستانی علما پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں یوز ہوئے
آپ نے شاید شاید ٹی ٹی پی کا وہ خط نہیں پڑھا جو انہوں نے پاکستانی علما کے نام لکھا تھا اس خط میں انہوں نے پاکستانی علما کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب طالبان افغانستان میں قیام شریعت کا مطالبہ کررہے تھے تب تو آپ لوگوں نے خوب فتوے جاری کیے
جانی اور مالی طور پر خوب حصہ لیا اور اب جب وہی تمام مطالبات پاکستان کے لیے پیش کیے جارہے ہیں تو آپ کیوں ہمارا ساتھ نہیں دیتے کیا پاکستان جو اسلام کے نام پر ہی بنا کیا یہاں وہ تمام مطالبات نہیں کیے جائیں گے افغانستان میں آپ دین چاہتے ہیں اور پاکستان میں نہیں چاہتے کیا یہ کھلا تضاد نہیں جس کا جواب پاکستان اور یہاں کے علما کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اور سب خاموش صم بکم ہیں
بہرحال یہ ایک الگ موضوع ہے افغانستان میں طالبان اور شمالی اتحاد کی لڑائی صرف اور صرف لسانی اور قومیت کی بنیاد پر تھی دونوں طرف سے مسلمان ایک دوسرے سے لڑرہے تھے اور ہر ایک کو اپنے شہدا کی قبروں سے خوشبوئیں آرہی تھیں
 

عثمان

محفلین
نام نہاد "عینی شاہد" کے مراسلوں کو "معلوماتی" کی ریٹنگ دینے والے اراکین کی سادگی کو داد ہے۔ :rolleyes:
 
Top