واقعی لاریب یہ تو مشکل سوالات ہیں۔
دھیرج ٹیچر جی دھیرج۔
جی بالکل، بحیثیت معلمہ پہلے ہی پیریڈ میں جب بھی آپ جماعت کا کام کروانے لگیں اور طالبات اِنک فِل کرنے کے تقاضے کریں تو قوت برداشت کا امتحان ہوتا ہے. بھئی اتنے لاعلم ہیں کہ گھر سے روشنائی بھی نہیں بھر کے آئے. اور کبھی کبھار روشنائی بھرتے ہوئے ہاتھ اور یونیفارم داغدار ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ.
اور پھر جب یہ ایک روز کی روٹین ہو کہ جماعت کا کام شروع کرنے پہ طالبات "میم، ٹاپک پین سے یا مارکر سے؟" حتیٰ کہ ہم نشان زدہ بھی کر دیں کہ یہ مارکر سے یہ پین سے.... پھر بھی ایسا سوال پوچھا جائے تو قوت برداشت جواب دے جاتی ہے.
پاکستان میں ابھی تک سکول میں فاؤنٹین پین استعمال کرتے ہیں؟
جی بالکل، بحیثیت معلمہ پہلے ہی پیریڈ میں جب بھی آپ جماعت کا کام کروانے لگیں اور طالبات اِنک فِل کرنے کے تقاضے کریں تو قوت برداشت کا امتحان ہوتا ہے. بھئی اتنے لاعلم ہیں کہ گھر سے روشنائی بھی نہیں بھر کے آئے. اور کبھی کبھار روشنائی بھرتے ہوئے ہاتھ اور یونیفارم داغدار ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ.
اور پھر جب یہ ایک روز کی روٹین ہو کہ جماعت کا کام شروع کرنے پہ طالبات "میم، ٹاپک پین سے یا مارکر سے؟" حتیٰ کہ ہم نشان زدہ بھی کر دیں کہ یہ مارکر سے یہ پین سے.... پھر بھی ایسا سوال پوچھا جائے تو قوت برداشت جواب دے جاتی ہے.
جی ہاں، اکثر پین تو ہوبہو وہی ہیں جو ہم اپنے زمانے میں استعمال کرتے تھے. بہت خوشی ہوتی ہے دیکھ کے.پاکستان میں ابھی تک سکول میں فاؤنٹین پین استعمال کرتے ہیں؟
لوگ کسی بھی حال میں خوش نہیں رہنے دیتے. لہٰذا لوگوں کی باتوں کی پرواہ نہ کی جائے.1-سب سے زیادہ برا سوال ذاتیات سے متعلق بُرا لگتا ہے ۔وہُ کسی سے بھی پوچھا جائے۔
- جیسے ہمارے بیٹے نے شادی دونوں بہنوں کی شادی پہلے ہونے دی اور اُنکی شادی کے بھی تین سال بعد کی ۔
- تو ایک صاحبہ جو جاننے والوں میں تھیں جب کسی تقریب میں ملتیں پہلاسوال بیٹے کی شادی کب کرو گی کب تک کمائی کھانے کا ارادہ ہے۔
- پھر شادی ہو گئی۔ تو اگلی مشکل آج کل کے بچے تو ذمہ داری لینا ہی نہیں چاہتے۔
- کسقدر بُری بات ماں باپ کو چھوڑ کر پردیس چلا گیا، یہ کوئی اچھی بات نہیں۔
نہیں۔ یہاں سکول میں پنسل اور بال پوائنٹ پین استعمال ہوتے ہیںجی ہاں، اکثر پین تو ہوبہو وہی ہیں جو ہم اپنے زمانے میں استعمال کرتے تھے. بہت خوشی ہوتی ہے دیکھ کے.
وہاں فاؤنٹین پین استعمال نہیں ہوتا کیا؟؟
لاریب بٹیا!!لوگ کسی بھی حال میں خوش نہیں رہنے دیتے. لہٰذا لوگوں کی باتوں کی پرواہ نہ کی جائے.
جی بالکل، بحیثیت معلمہ پہلے ہی پیریڈ میں جب بھی آپ جماعت کا کام کروانے لگیں اور طالبات اِنک فِل کرنے کے تقاضے کریں تو قوت برداشت کا امتحان ہوتا ہے. بھئی اتنے لاعلم ہیں کہ گھر سے روشنائی بھی نہیں بھر کے آئے. اور کبھی کبھار روشنائی بھرتے ہوئے ہاتھ اور یونیفارم داغدار ہو جائے تو سونے پہ سہاگہ.
میں سوچتی ہوں آخر اس سوال کا مقصد کیا ہے۔مجھے ایک ہی سوال بہت برا لگتا ہے اگر کوئی پوچھے کہ آپ کی عمر کیا ہے۔ سوال سے بھی زیادہ، سوال پوچھنے والا برا لگتا ہے۔
سب سے زیادہ برا سوال ذاتیات سے متعلق بُرا لگتا ہے ۔وہُ کسی سے بھی پوچھا جائے۔
اس سے زیادہ کڑوا سوال تو شاید ہی کوئی ہو، اور اس سے بھی زیادہ کڑوی بات یہ کہ "پوچھنے کے بعد جب کچھ نہ بتایا جائے اور ہم مرضی سے بنا لیں اور سامنے والے کہیں "ارے یہ کیوں پکایا، وہ کیوں نہ پکایا"سب سے مشکل سوال یہ ہوتا ہے :
آج کیا پکائیں؟
اور ان کے جوابات (جو دل میں کہے جائیں)1. برتن دھل گئے؟
2. آج کھانے میں کیا بنائیں؟
3. کیا خیال ہے آج کپڑے نہ دھو لیے جائیں؟
4. میم، پین میں انک فِل کر لیں؟ (اسکول میں)
5. میم، ٹاپک پین سے لکھنا ہے یا مارکر سے؟

سچ دل میں اتنے جلے بھنے جوابات دے رہے ہوتے ہیں۔۔۔اور ان کے جوابات (جو دل میں کہے جائیں)
ایک دن ہم جلدی میں گھر سے نکل رہے اور ہماری پڑوسن اتنی تیار ہوکر کہاں جارہی ہو۔دل میں کہا جہنماور ان کے جوابات (جو دل میں کہے جائیں)
نہیں، روشنائی بھرنے کا تو اچھے سے یاد نہیں لیکن بارہا یہ استفسار کبھی نہ کیا تھا کہ عنوان مارکر سے لکھیں یا پین سے.بخوبی اندازہ ہے لاریب
کبھی آپ نے اپنے اساتذہ کے ساتھ ایسا کیا ہے؟
سب سے زہر مارا سوالاس سے زیادہ کڑوا سوال تو شاید ہی کوئی ہو، اور اس سے بھی زیادہ کڑوی بات یہ کہ "پوچھنے کے بعد جب کچھ نہ بتایا جائے اور ہم مرضی سے بنا لیں اور سامنے والے کہیں "ارے یہ کیوں پکایا، وہ کیوں نہ پکایا"