ندیم فاروق پراچہ صاحب کے ہم بہت بڑے فین ہیں بھیا۔
فوجی صحافی نے بھی اقبال مستری کا کلام پوسٹ کر دیااقبال (مستری) کا کلام
آج ایک لڑی میں اپنا جواب ارسال کرتے ہوئے ہماری ذہنی رو بہکی تو یہ خیال آیا کہ کیوں نہ محفلین سے اس بارے میں مدد لی جائے۔
سوشل میڈیا کے اس دور میں علامہ اقبال اردو زبان کے مظلوم ترین شاعر کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں۔ یاروں نے انتہائی بیہودہ انداز میں خود ساختہ "اشعار" علامہ اقبال کے نام سے سوشل میڈیا پر پھیلادئیے۔ آئے دن ہماری طرح آپ بھی فیس بک، واٹس ایپ اور دیگر فورمز پر ایسے "اشعار" وصول کرتے ہوں گے اور سر دھنتے ہوں گے۔
کرنے کا کام: آپ سے درخواست ہے کہ اس قسم کا کوئی بھی بیہودہ کلام وصول کرتے ہی اسے اقبال (مستری) کے نام سے آگے بڑھادیجیے۔
اقبال کے ساتھ ساتھ یہی کام آپ غالب اور فراز کی وصول شدہ شاعری کے ساتھ بھی روا رکھ سکتے ہیں۔
اردو محفل کا پسندیدہ شاعری کا زمرہ اس سلسلے میں آپ کے لیے ریفرنس کا کام دے سکتا ہے۔
فوری طور پر ہم اس لڑی کو آپ کی اس قسم کی کاوشوں کے لیے مختص کر رہے ہیں۔ آئیے اور اس کارِ خیر میں حصہ ڈالیے اور دیگر محفلین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرئیے۔
ہم نے اُسی دن پڑھا سوچا ابھی لکھتے ہیں پھر بھول گئے۔۔۔فوجی صحافی نے بھی اقبال مستری کا کلام پوسٹ کر دیا
توبہ استغفار کی ریٹنگ ہی نہیں ہے، یہاں بس وہی چل سکتی ہے۔یہ شاہکار موصول ہوا تو سوچا اچھا ہے سارا کلام یکجا رہےگا (کاپی پیسٹ ہے)
*علامہ اقبال*
*نے تقریبا 80 سال پہلے لکھی تھی یہ باتیں کتنی سچ ہیں*
*کل مذہب پوچھ کر بخش دی تھی جان میری*
*آج فرقہ پوچھ کر اس نے ہی لے لی جان میری*....
*مت کرو رفع یدین پر اتنی بحث مسلمانو*
*نماز تو ان کی بھی ہوجاتی ہے جن کے ہاتھ نہیں ہوتے*
*تم ہاتھ باندھنے اور ہاتھ چھوڑ نے پر بحث میں لگے رہو*
*اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کی شازش میں لگے ہیں*
*زندگی کے فریب میں ہم نے ہزاروں سجدے قضا کر ڈالے*
*ہمارے جنّت کے سردار نے تو تیروں کی برسات میں بھی نماز قضا نہیں کی*
*سجدہ عشق ہو تو عبادت میں مزہ آتا ہے*
*خالی سجدوں میں تو دنیا ہی بسا کرتی ہے*
*لوگ کہتے ہیں کہ بس فرض ادا کرنا ہے*
*ایسا لگتا ہے کوئ قرض لیا ہو رب سے*
*تیرے سجدے کہیں تجھے کافر نہ کردیں*
*تو جھکتا کہیں اور ہے اور سوچتا کہیں اور ہے*
*کوئ جنّت کا طالب ہے تو کوئ غم سے پریشان ہے*
*ضرورت سجدہ کرواتی ہے عبادت کون کرتا ہے*
*کیا ہوا تیرے ماتھے پر ہے تو سجدے کا نشاں*
*کوئ ایسا سجدہ بھی کر جو چھوڑ جائے زمیں پر نشاں*
*پھر آج حق کیلٸے جاں فدا کرے کوئ*
*وفا بھی جھوم اٹھے یوں وفا کرے کوئ*
*نماز چودہ سو سالوں سے انتظار میں ہے*
*کہ مجھے صحابہ کی طرح ادا کرے کوئ*
*اک خدا ہی تو ہے جو سجدوں میں مان جاتا ہے*
*ورنہ یہ انسان تو جان لے کر بھی راضی نہیں ہوتا*
*دے دی اذاں مسجدوں میں حی الصلوہ حی الفلاح*
*اور لکھدیا باہر تخت پر اندر نہ آئے فلاں اور فلاں*...
*خوف ہوتا ہے شیطان کو بھی آج کے مسلمان کو دیکھ کر*
*نماز بھی پڑھتا ہے تو مسجد کا نام دیکھ کر*
*مسلمانوں کے ہر فرقے نے ایک دوسرے کو کافر کہا*....
*اک کافر ہی ہے جو اس نے ہم سب کو مسلمان کہا*......
طلب غور باتیں ہیں.
✨علم و ادب
بہت دردناک کلام ہے اقبال مستری کا!یہ شاہکار موصول ہوا تو سوچا اچھا ہے سارا کلام یکجا رہےگا (کاپی پیسٹ ہے)
*علامہ اقبال*
*نے تقریبا 80 سال پہلے لکھی تھی یہ باتیں کتنی سچ ہیں*
*کل مذہب پوچھ کر بخش دی تھی جان میری*
*آج فرقہ پوچھ کر اس نے ہی لے لی جان میری*....
*مت کرو رفع یدین پر اتنی بحث مسلمانو*
*نماز تو ان کی بھی ہوجاتی ہے جن کے ہاتھ نہیں ہوتے*
*تم ہاتھ باندھنے اور ہاتھ چھوڑ نے پر بحث میں لگے رہو*
*اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کی شازش میں لگے ہیں*
*زندگی کے فریب میں ہم نے ہزاروں سجدے قضا کر ڈالے*
*ہمارے جنّت کے سردار نے تو تیروں کی برسات میں بھی نماز قضا نہیں کی*
*سجدہ عشق ہو تو عبادت میں مزہ آتا ہے*
*خالی سجدوں میں تو دنیا ہی بسا کرتی ہے*
*لوگ کہتے ہیں کہ بس فرض ادا کرنا ہے*
*ایسا لگتا ہے کوئ قرض لیا ہو رب سے*
*تیرے سجدے کہیں تجھے کافر نہ کردیں*
*تو جھکتا کہیں اور ہے اور سوچتا کہیں اور ہے*
*کوئ جنّت کا طالب ہے تو کوئ غم سے پریشان ہے*
*ضرورت سجدہ کرواتی ہے عبادت کون کرتا ہے*
*کیا ہوا تیرے ماتھے پر ہے تو سجدے کا نشاں*
*کوئ ایسا سجدہ بھی کر جو چھوڑ جائے زمیں پر نشاں*
*پھر آج حق کیلٸے جاں فدا کرے کوئ*
*وفا بھی جھوم اٹھے یوں وفا کرے کوئ*
*نماز چودہ سو سالوں سے انتظار میں ہے*
*کہ مجھے صحابہ کی طرح ادا کرے کوئ*
*اک خدا ہی تو ہے جو سجدوں میں مان جاتا ہے*
*ورنہ یہ انسان تو جان لے کر بھی راضی نہیں ہوتا*
*دے دی اذاں مسجدوں میں حی الصلوہ حی الفلاح*
*اور لکھدیا باہر تخت پر اندر نہ آئے فلاں اور فلاں*...
*خوف ہوتا ہے شیطان کو بھی آج کے مسلمان کو دیکھ کر*
*نماز بھی پڑھتا ہے تو مسجد کا نام دیکھ کر*
*مسلمانوں کے ہر فرقے نے ایک دوسرے کو کافر کہا*....
*اک کافر ہی ہے جو اس نے ہم سب کو مسلمان کہا*......
طلب غور باتیں ہیں.
✨علم و ادب
توبہ استغفار کی ریٹنگ ہی نہیں ہے، یہاں بس وہ4ی چل سکتی ہے۔
کیا کہنے کیا کہنےعلامہ اقبال کا یہ عاشقِ صادق اش اش کر اٹھا اور فرطِ محبت میں علامہ اقبال کی عدم موجودگی میں میرے ماتھے پہ بوسا دے