فرحان دانش
محفلین
باپ
1۔ باپ تاریک رہواں میں روشنی کا مینارہے۔
2۔ باپ کا احترام کرو تاکہ اُس سے فیضیاب ہو سکو۔
3۔ باپ کا احترام کرو تاکہ تمہاری اولاد تمہارا احترام کرے۔
4۔ باپ کی بات غور سے سنو تاکہ دوسروں کی نہ سننی پڑیں۔
5۔ باپ کے سامنے اونچا نہ بولو ورنہ اللہ تم کو نیچا کردے گا۔
6۔ باپ کے مشوروں پر عمل کرو۔تمام آفات سے محفوظ رہوگے۔
7۔ باپ کے احسان کا حق اس دنیاوی خدمت سے ادا نہیں ہو سکتا۔
8۔ باپ کے سامنے نظر جھکا کر رکھو تاکہ اللہ تم کو دنیا میں بلند کردے۔
9۔ باپ ایک رحمت خداوندی ہے جو سدا سر پرچادر کی طرح تنی رہتی ہے۔
10۔ باپ ایک مقدس محافظ ہے جو ساری زندگی خاندان کی نگرانی کرتا ہے۔
11۔ باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنا جہاد فی سبیل اللہ سے بھی بڑھ کر ہے۔
12۔ باپ اولاد کے کیلئے ڈھال ہے۔ جو کبھی اپنی اولاد سے غافل نہیں ہوتا۔
13 باپ کا حکم مانوتاکہ خوشحال ہوسکو۔ باپ کی سختی برداشت کرو تاکہ باکمال ہو سکو۔
14۔ باپ ایک ذمہ دار ڈرائیور ہے۔ جو گھر کی گاڑی کو اپنے خون سے چلاتا ہے۔
15۔باپ کے آنسو تمہارے دکھ سے نہ گریں ورنہ اللہ تم کو جنت سے گرادے گا۔
16۔ باپ اللہ کی صفت ربوبیت کا مظہر ہے۔ باپ اللہ کی رحمت کا سایہ ہے۔
17۔ باپ درخت کی مانند ہے۔درخت خود جل جاتا ہے مگر دوسروں کو سایہ دیتا ہے۔
18۔ باپ کے سامنے شفقت اور انکساری سے جھکے رہنا، عزت کی بلندیوں تک پہنچادیتا ہے۔
19۔ باپ ایک کتاب ہے۔ جس پر تجربات تحریر ہوتے ہیں اسے اپنے سے دور مت کرو۔
1۔ باپ تاریک رہواں میں روشنی کا مینارہے۔
2۔ باپ کا احترام کرو تاکہ اُس سے فیضیاب ہو سکو۔
3۔ باپ کا احترام کرو تاکہ تمہاری اولاد تمہارا احترام کرے۔
4۔ باپ کی بات غور سے سنو تاکہ دوسروں کی نہ سننی پڑیں۔
5۔ باپ کے سامنے اونچا نہ بولو ورنہ اللہ تم کو نیچا کردے گا۔
6۔ باپ کے مشوروں پر عمل کرو۔تمام آفات سے محفوظ رہوگے۔
7۔ باپ کے احسان کا حق اس دنیاوی خدمت سے ادا نہیں ہو سکتا۔
8۔ باپ کے سامنے نظر جھکا کر رکھو تاکہ اللہ تم کو دنیا میں بلند کردے۔
9۔ باپ ایک رحمت خداوندی ہے جو سدا سر پرچادر کی طرح تنی رہتی ہے۔
10۔ باپ ایک مقدس محافظ ہے جو ساری زندگی خاندان کی نگرانی کرتا ہے۔
11۔ باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنا جہاد فی سبیل اللہ سے بھی بڑھ کر ہے۔
12۔ باپ اولاد کے کیلئے ڈھال ہے۔ جو کبھی اپنی اولاد سے غافل نہیں ہوتا۔
13 باپ کا حکم مانوتاکہ خوشحال ہوسکو۔ باپ کی سختی برداشت کرو تاکہ باکمال ہو سکو۔
14۔ باپ ایک ذمہ دار ڈرائیور ہے۔ جو گھر کی گاڑی کو اپنے خون سے چلاتا ہے۔
15۔باپ کے آنسو تمہارے دکھ سے نہ گریں ورنہ اللہ تم کو جنت سے گرادے گا۔
16۔ باپ اللہ کی صفت ربوبیت کا مظہر ہے۔ باپ اللہ کی رحمت کا سایہ ہے۔
17۔ باپ درخت کی مانند ہے۔درخت خود جل جاتا ہے مگر دوسروں کو سایہ دیتا ہے۔
18۔ باپ کے سامنے شفقت اور انکساری سے جھکے رہنا، عزت کی بلندیوں تک پہنچادیتا ہے۔
19۔ باپ ایک کتاب ہے۔ جس پر تجربات تحریر ہوتے ہیں اسے اپنے سے دور مت کرو۔