الاہور کے شہری یرغمال

زرقا مفتی

محفلین
x1217356_30141260.jpg.pagespeed.ic.dF3kQvMQsN.jpg


اپنے ہی گھر جانے کے لئے سکونت کا ثبوت فراہم کرنا ہو گا۔ جن بچوں کے شناختی کارڈ نہیں بنے وہ گھر کیسے جائیں گے؟
 
انہوں نے اتفاق فونڈری کو بھی اسی طرح چلایا تھا جس طرح اب ملک چلا رہے ہیں۔۔۔ اتفاق فونڈری سے ہی انہوں نے ملک میں اپنی لاتعداد شوگر ملیں، پیپر ملیں اور ٹیکسٹائل ملیں قائم کیں اور خود اتفاق فونڈری کا دیوالیہ نکل گیا۔۔۔ اور پاکستان سے بھی انہوں نے بیشمار پیسہ باہر نکال کر کئی ملکوں میں اپنی بزنس ایمپائرز کھڑی کردیں اور قیمتی جائیدادیں بنالیں، لیکن ملک کی حالت کی بھی وہی کردی ہے جو اس وقت اتفاق فونڈریز کی ہے۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
انہوں نے اتفاق فونڈری کو بھی اسی طرح چلایا تھا جس طرح اب ملک چلا رہے ہیں۔۔۔ اتفاق فونڈری سے ہی انہوں نے ملک میں اپنی لاتعداد شوگر ملیں، پیپر ملیں اور ٹیکسٹائل ملیں قائم کیں اور خود اتفاق فونڈری کا دیوالیہ نکل گیا۔۔۔ اور پاکستان سے بھی انہوں نے بیشمار پیسہ باہر نکال کر کئی ملکوں میں اپنی بزنس ایمپائرز کھڑی کردیں اور قیمتی جائیدادیں بنالیں، لیکن ملک کی حالت کی بھی وہی کردی ہے جو اس وقت اتفاق فونڈریز کی ہے۔۔۔

بلاشبہ " جبر و تشددو لالچ " کے بل پہ کامیاب بزنس میں اور نکمے ترین سیاست دان ثابت ہوئے ۔
اللہ رحم فرمائے پاکستان پر ۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین
 

زرقا مفتی

محفلین
Famous residents of besieged and troubled Model Town Lahore

LAHORE: Dozens of eminent national personalities either reside or used to live in the currently embattled 1,963-acre Model Town locality of Lahore, which was conceived 93 years ago in 1921 by distinguished philanthropists Sir Ganga Ram and Advocate Khem Chand, both of whom had played a pivotal a role in its initial planning.



Apart from the families of the sitting Pakistani Prime Minister Nawaz Sharif, Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif and Pakistan Awami Tehreek Chairman Dr Tahirul Qadri, other noted figures residing in this posh locality include former Punjab chief minister Mian Manzoor Wattoo, Faiz Ahmed Faiz, former Lahore Nazim Mian Amir Mehmood, PML-N politician Sohail Zia Butt and his son MNA Omar Sohail Zia Butt , Tennis star Aisam-ul-Haq Qureshi, cricketer Rameez Raja, late intellectual Ashfaque Ahmed, famous Pakistani poet and writer of the National Anthem (late) Hafeez Jullundhri, music legend (late) Nusrat Fateh Ali Khan, known textile and real estate tycoon Mian Gohar Ejaz, industrialist Pervez Butt, humour writer Mushtaq Ahmed Yousafi, family of known Indian actor Kabeer Bedi (son of famed Communist leader BPL Bedi) and a private television channel owner Mohsin Naqvi etc.

www.thenews.com.pk/Todays-News-2-266195-Famous-residents-of-besieged-and-troubled-Model-Town-Lahore
 
عوامی تحریک کے یوم شہدا سے نمٹنے کیلئے لاہور میں رینجرز طلب
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 09, 2014 - Updated 2145 PKT
shim.gif

lhr-rangers_8-9-2014_156372_l.jpg

لاہور......عوامی تحریک کے یوم شہداء سے نمٹنے کے لیے لاہور میں رینجرز طلب کرلی گئی۔ پنجاب میں جگہ جگہ ناکے،ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے 6پولیس اہل کار یرغمال بنا لیے۔ اٹک، جہلم اور چکوال میں 19پولیس اہلکاروںکو یرغمال بنالیا گیا۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے پولیس پر کہیں ڈنڈے، کہیں سوٹے،کہیں پتھر برسائے۔عوامی تحریک کے یوم شہدا کے سلسلے میں آج پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان دن بھر آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا۔ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے لاہور میں رینجرز طلب کر لی گئی۔ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے 5پولیس اہل کار یرغمال بنا لیے۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر دوسرے روز بھی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔پولیس نے ماڈل ٹاؤن سے ملحقہ راستوں کو کنٹینرز لگا کر بندکر رکھا تھا جبکہ پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔ عوامی تحریک کےکچھ کارکنوں نے پولیس کے 6اہلکاروں کو پکڑا اور پارٹی سیکریٹریٹ لے گئے۔ کارکنوں نے اہلکاروں سے اسلحہ اور آنسو گیس گن بھی چھین لی۔ سیکریٹریٹ انتظامیہ نے تحویل میں لیے گئے پولیس اہلکاروں کو کئی گھنٹے تک بٹھائے رکھا،سوال و جواب اور پوچھ گچھ کرتے رہے، تاہم بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔
 
سرگودھا:عوامی تحریک کا دھرنا جاری، زخمی اہلکاروں کی تعداد 32ہوگئی
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 09, 2014 - Updated 2315 PKT
shim.gif

sargodha-dharna_8-9-2014_156380_l.jpg

سرگودھا........خوشاب سرگودھاروڈ پر عوامی تحریک کے کارکنوں کا دھرنا جاری ہے۔دھرنے کے باعث خوشاب سرگودھا روڈ 15گھنٹے سے بند ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔پولیس کے مطابق بھیرہ سے ایس ایچ اوکوٹ مومن سمیت مزید 8اہلکار بازیاب کرالیے گئے ہیں ،تمام اہل کاروں کوزخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا، پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے گئے تھے،موٹروے بھیرہ انٹرچینج کےقریب جھڑپ میں زخمی پولیس اہلکاروں کی تعداد 32ہوگئی۔
 
سرگودھا :عوامی تحریک کے کارکنوں سے جھڑپ،پولیس اہلکار جاں بحق
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 09, 2014 - Updated 2130 PKT
shim.gif

sargodha1policemankilled_8-9-2014_156371_l.jpg

سرگودھا......سرگودھا میں موٹر وے بھیرہ انٹرچینج کے قریب پا کستان عوامی تحر یک کے کا رکنو ں اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران ایک اہلکار جا ں بحق اور تین تھا نیدار وں سمیت 25 اہلکار زخمی ہوگئے۔ پاکستان عوامی تحر یک کے کا ر کنو ں نے بھیرہ انٹرچینج کے قریب پولیس کی رکاوٹیں توڑنے کی کو شش کی تو پولیس سے تصادم ہوگیا۔ مظاہرین کے تشدد سے ایلیٹ فورس کا ایک اہلکا ر محمد فیاض جاں بحق ہوگیا جبکہ ایس ایچ او امجد جلال سمیت تین تھانیداروں اور 25سے زائد اہلکاروں کو زخمی حا لت میں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں 8 پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشنا ک بیا ن کی گئی ہے۔ مشتعل کارکنو ں نے پولیس کی 8گاڑیوں کو آگ لگادی۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان عوامی تحر یک خوشاب کا ایک رہنما ارسلان بھی گولی لگنے سے شد ید زخمی ہوا۔
 

نایاب

لائبریرین
Bunpko1CEAArmkg.jpg:large


شہری کنٹینرز کے نیچے رینگنے پر مجبور
یہ اک تصویر ہزار خبروں پہ بھاری ہے ۔۔۔۔
منتخب حکومت کی بوکھلاہٹ اور نا اہلی کی دلیل ۔
اتنی ذلت و تکلیف تو فلسطینی اسرائیلی چیک پوسٹوں سے گزرتے بھی نہیں پاتے ۔۔۔۔
 
مقتول اہلکار کےوالد کی طاہرالقادری کیخلاف قتل کامقدمہ درج کرنےکی درخواست
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 10, 2014 - Updated 015 PKT
shim.gif

application-against-qadri_8-10-2014_156386_l.jpg

لاہور.......مقتول پولیس اہلکار محمداشرف کےوالد نے طاہرالقادری کیخلاف قتل کامقدمہ درج کرنےکی درخواست تھانافیکٹری ایریامیں جمع کرادی۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے بیٹےکو طاہرالقادری کے کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا،طاہرالقادری اور دیگر کے خلاف قتل کامقدمہ درج کیاجائے۔پولیس اہلکارمحمد اشرف جمعے کی رات فیصل ٹاؤن میںمبینہ طور پر ڈانڈا بردار افراد کے تشدد سے زخمی ہوا تھاجس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑدیا۔
 
یہ اک تصویر ہزار خبروں پہ بھاری ہے ۔۔۔۔
منتخب حکومت کی بوکھلاہٹ اور نا اہلی کی دلیل ۔
اتنی ذلت و تکلیف تو فلسطینی اسرائیلی چیک پوسٹوں سے گزرتے بھی نہیں پاتے ۔۔۔۔
اس ساری صورتحال کا ذمہ دار طاہرالقادری ہے۔ جو مسلسل اپنے کارکنوں کو فساد برپا کرنے پر اکسا رہا ہے۔ کنٹینروں کے بارے میں عدالت یہ فیصلہ دے چکی ہے
کنٹینرز لگانے کیخلاف عوامی تحریک کی درخواست خارج
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 09, 2014 - Updated 1450 PKT
shim.gif

Pakistan-LHC-pat-Reject_8-9-2014_156332_l.jpg

لاہور......لاہور ہائی کورٹ نے لاہور اور دیگر شہروں میں یوم شہداء روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کرنے کے خلاف 2 درخواستیں مسترد کر دیں،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سڑکوں پرکنٹینر کھڑے کرنے سے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہوئے ،دو شہریوں منظور احمد اور محمد عالم نے یوم شہداء روکنے کیلیے مختلف شہروں جبکہ حسن اویس نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں کنٹینر اور رکاوٹیں کھڑی کرنےکے اقدام کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ،عدالت نے منظور احمد اور محمد عالم کی درخواستیں مسترد جبکہ تیسری درخواست پر کارروائی 11 اگست تک ملتوی کر دی ،جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دئیے کہ سڑکوں پر کنٹینرز کھڑے کرنے سے شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوئے ،پولیس ماڈل ٹاؤن اور ملحقہ علاقوں میں شہریوں کو آمدورفت کی سہولتیں فراہم کرے ،عدالت نے پٹرول پمپوں کی بندش کے خلاف ایک درخواست کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
 

نایاب

لائبریرین
زرداری کی سیاست کو سلام ۔۔۔۔۔۔۔۔
نواز شریف کا کرپٹ عدلیہ کی بحالی کا مارچ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یا کہ
قادری صاحب کا اسلام آباد کا دھرنا ۔۔۔۔۔
اس مہارت سے سامنا کیا کہ نہ تو کوئی ادارہ بدنام ہوا نہ ہی کوئی معصوم شہری یا سرکاری اہلکار اپنی جان سے گیا ۔
قادری صاحب کے کارکن تو ظلم سہتے اپنے اپنے شہروں میں یوم شہداء منانے لگے ۔
اوراب عمران خان کے انقلاب مارچ نے رہی سہی نیندیں اڑا دیں حکمرانوں کی ۔۔
یہ ہیں وہ خوف زدہ حکمران جو کہ اک بھاری مینڈیٹ رکھتے ہیں ۔۔۔
کیا تھا جو یوم شہداء منانے دیا جاتا ۔ راستہ کھول عوام کو دکھا دیا جاتا کہ قادری صاحب اور ان کے کارکنان کس قدر " فسادی " ہیں ۔
اب تو لاکھ بہانے کرے حکومت مگر قادری صاحب اور ان کے کارکنان معصوم ثابت ہو چکے ۔ اور حکومت کی اصلیت کھل گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
ان جسٹس صاحب کی نگاہ میں عوام کس کھیت کی مولی ہیں ۔ جو کہ حقوق بھی رکھتے ہوں ۔۔۔۔۔۔۔؟
ان قابل " جسٹس صاحب " کو یہ تصویر دکھاتے ان سے پوچھا جاتا کہ اس تصویر میں موجود خواتین اگر ان کی ماں یا بہن یا بیٹی ہوتی ۔ توبھی یہی فیصلہ کرتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ تصویر جسٹس صاحب کے فیصلے پر اک طمانچہ ہے ۔
Bunpko1CEAArmkg.jpg:large


شہری کنٹینرز کے نیچے رینگنے پر مجبور

اس ساری صورتحال کا ذمہ دار طاہرالقادری ہے۔ جو مسلسل اپنے کارکنوں کو فساد برپا کرنے پر اکسا رہا ہے۔ کنٹینروں کے بارے میں عدالت یہ فیصلہ دے چکی ہے
کنٹینرز لگانے کیخلاف عوامی تحریک کی درخواست خارج
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

Print VersionAugust 09, 2014 - Updated 1450 PKT
shim.gif

Pakistan-LHC-pat-Reject_8-9-2014_156332_l.jpg

لاہور......لاہور ہائی کورٹ نے لاہور اور دیگر شہروں میں یوم شہداء روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کرنے کے خلاف 2 درخواستیں مسترد کر دیں،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سڑکوں پرکنٹینر کھڑے کرنے سے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہوئے ،دو شہریوں منظور احمد اور محمد عالم نے یوم شہداء روکنے کیلیے مختلف شہروں جبکہ حسن اویس نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں کنٹینر اور رکاوٹیں کھڑی کرنےکے اقدام کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ،عدالت نے منظور احمد اور محمد عالم کی درخواستیں مسترد جبکہ تیسری درخواست پر کارروائی 11 اگست تک ملتوی کر دی ،جسٹس خالد محمود نے ریمارکس دئیے کہ سڑکوں پر کنٹینرز کھڑے کرنے سے شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوئے ،پولیس ماڈل ٹاؤن اور ملحقہ علاقوں میں شہریوں کو آمدورفت کی سہولتیں فراہم کرے ،عدالت نے پٹرول پمپوں کی بندش کے خلاف ایک درخواست کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
بلاشک اس دن جو کہ عدل و انصاف کا دن ہوگا یہ جسٹس صاحب اپنے فیصلے کی جزا پائیں گے ۔۔۔۔۔
 
زرداری کی سیاست کو سلام ۔۔۔۔۔۔۔۔
نواز شریف کا کرپٹ عدلیہ کی بحالی کا مارچ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یا کہ
قادری صاحب کا اسلام آباد کا دھرنا ۔۔۔۔۔
اس مہارت سے سامنا کیا کہ نہ تو کوئی ادارہ بدنام ہوا نہ ہی کوئی معصوم شہری یا سرکاری اہلکار اپنی جان سے گیا ۔
قادری صاحب کے کارکن تو ظلم سہتے اپنے اپنے شہروں میں یوم شہداء منانے لگے ۔
اوراب عمران خان کے انقلاب مارچ نے رہی سہی نیندیں اڑا دیں حکمرانوں کی ۔۔
یہ ہیں وہ خوف زدہ حکمران جو کہ اک بھاری مینڈیٹ رکھتے ہیں ۔۔۔
کیا تھا جو یوم شہداء منانے دیا جاتا ۔ راستہ کھول عوام کو دکھا دیا جاتا کہ قادری صاحب اور ان کے کارکنان کس قدر " فسادی " ہیں ۔
اب تو لاکھ بہانے کرے حکومت مگر قادری صاحب اور ان کے کارکنان معصوم ثابت ہو چکے ۔ اور حکومت کی اصلیت کھل گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مندرجہ ذیل خبر ملاحظہ کرلیں
’عوامی تحریک کے کارکنوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار ہلاک‘
راحیل خان
140103112814_punjab_police_304x171_afp.jpg

طاہر القادری نے اپنے کارکنان کو اپنے اپنے شہروں میں ہی ’یوم شہدا‘ منانے کے احکامات جاری کیے ہیں

پنجاب پولیس کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے ایلیٹ پولیس کے ایک سپاہی کو ہلاک اور سو سے زائد پولیس اہکاروں کو زخمی کر دیا ہے جبکہ 22 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہے۔

انسپیکٹر جنرل پولیس پنجاب کے ترجمان کی طرف سے سنیچر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان عوامی تحریک کے کارکن گذشتہ 24 گھنٹوں سے پنجاب پولیس پر حملے کر رہے ہیں جس میں 34 سالہ سپاہی محمد فیاض ہلاک جبکہ 130 پولیس افسر اور حکام زخمی ہوئے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا گیا جبکہ بہت سے اہلکار لاپتہ ہیں۔

پنجاب پولیس کے بیان کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے پولیس سٹیشنوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے اور سرکاری ریکارڈ کو بھی جلا دیا ہے۔

بیان میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پولیس پر حملوں میں، کیل دار ڈنڈے، غلیل، پتھر، چاقو اور دیگر اسلحے کا استعمال کر رہے ہیں۔

آئی جی پی پنجاب کی ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شدید زخمیوں میں گجرانوالہ کے ضلعی پولیس افسر وقار نذیر، ڈی ایس پی اسد سندھو، رانا رفیق، ڈی ایس پی عابد غنی، انسپکٹر غضنفر، انسپکٹر خادم، صفدر، ایس آئی ارشاد حسین، ایس آئی ریاض حسین، ایس آئی احمد شبیر شامل ہیں۔
بیان کے مطابق لاہور میں 9، گجرانوالہ میں 55، اوکاڑہ میں ایک، بھکر میں 25، جھنگ میں 14 ، راولپنڈی میں 13، سرگودھا میں نو، اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کی ترجمان نبیلا عضنفر نے بی بی سی کو بتایا کہ آئی جی کے حکم پر بند سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کی لاہور میں کنٹینرز کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے عمل کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی نہیں قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرے۔

عدالتی فیصلے کے بعد عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے کارکنان کو اپنے اپنے شہروں میں ہی ’یوم شہدا‘ منانے کے احکامات جاری کیے مگر بعد میں اسے واپس لے کر انہیں ہر حال میں لاہور پہنچے کا حکم جاری کیا۔
 
ان جسٹس صاحب کی نگاہ میں عوام کس کھیت کی مولی ہیں ۔ جو کہ حقوق بھی رکھتے ہوں ۔۔۔۔۔۔۔؟
ان قابل " جسٹس صاحب " کو یہ تصویر دکھاتے ان سے پوچھا جاتا کہ اس تصویر میں موجود خواتین اگر ان کی ماں یا بہن یا بیٹی ہوتی ۔ توبھی یہی فیصلہ کرتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ تصویر جسٹس صاحب کے فیصلے پر اک طمانچہ ہے ۔



بلاشک اس دن جو کہ عدل و انصاف کا دن ہوگا یہ جسٹس صاحب اپنے فیصلے کی جزا پائیں گے ۔۔۔۔۔
حکومت نے یہ کنٹینر شوق سے نہیں لگائے۔
اب جو بھی ادارہ یا جج یا شخص ایسا فیصلہ کرے گا جو نواز کی حمایت میں جاتا ہوگا وہ کرپٹ ہوگا؟
آپ کو یاد نہیں مشرف اپنے سیاسی مخالفوں کے ساتھ کیا سلوک کرتا رہا ہے؟ کیا اس وقت عوام کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی تھی؟
شہباز شریف نے لاہور میں جو میٹرو بس بنائی ہے اور ٹرین بننے والی ہے وہ خاص طور پر ان غریبوں کے لئے ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
مندرجہ ذیل خبر ملاحظہ کرلیں
’عوامی تحریک کے کارکنوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار ہلاک‘
راحیل خان
140103112814_punjab_police_304x171_afp.jpg

طاہر القادری نے اپنے کارکنان کو اپنے اپنے شہروں میں ہی ’یوم شہدا‘ منانے کے احکامات جاری کیے ہیں

پنجاب پولیس کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے ایلیٹ پولیس کے ایک سپاہی کو ہلاک اور سو سے زائد پولیس اہکاروں کو زخمی کر دیا ہے جبکہ 22 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہے۔

انسپیکٹر جنرل پولیس پنجاب کے ترجمان کی طرف سے سنیچر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان عوامی تحریک کے کارکن گذشتہ 24 گھنٹوں سے پنجاب پولیس پر حملے کر رہے ہیں جس میں 34 سالہ سپاہی محمد فیاض ہلاک جبکہ 130 پولیس افسر اور حکام زخمی ہوئے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا گیا جبکہ بہت سے اہلکار لاپتہ ہیں۔

پنجاب پولیس کے بیان کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے پولیس سٹیشنوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے اور سرکاری ریکارڈ کو بھی جلا دیا ہے۔

بیان میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پولیس پر حملوں میں، کیل دار ڈنڈے، غلیل، پتھر، چاقو اور دیگر اسلحے کا استعمال کر رہے ہیں۔

آئی جی پی پنجاب کی ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شدید زخمیوں میں گجرانوالہ کے ضلعی پولیس افسر وقار نذیر، ڈی ایس پی اسد سندھو، رانا رفیق، ڈی ایس پی عابد غنی، انسپکٹر غضنفر، انسپکٹر خادم، صفدر، ایس آئی ارشاد حسین، ایس آئی ریاض حسین، ایس آئی احمد شبیر شامل ہیں۔
بیان کے مطابق لاہور میں 9، گجرانوالہ میں 55، اوکاڑہ میں ایک، بھکر میں 25، جھنگ میں 14 ، راولپنڈی میں 13، سرگودھا میں نو، اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کی ترجمان نبیلا عضنفر نے بی بی سی کو بتایا کہ آئی جی کے حکم پر بند سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کی لاہور میں کنٹینرز کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کے عمل کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی نہیں قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرے۔

عدالتی فیصلے کے بعد عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے کارکنان کو اپنے اپنے شہروں میں ہی ’یوم شہدا‘ منانے کے احکامات جاری کیے مگر بعد میں اسے واپس لے کر انہیں ہر حال میں لاہور پہنچے کا حکم جاری کیا۔
جو بھی پچھلے ہفتے سے سوشل میڈیا پر نگاہ رکھے ہوئے ہے وہ اس خبر کی حقیقت سے آگاہ ہے کہ یہ " معصوم اہلکار " کن کے ہاتھوں اپنی جان گنوا بیٹھا ۔۔
اور ابھی مزید کتنے اس گندی ساش کا نشانہ بنیں گے ۔۔۔۔۔۔۔ رب ہی جانتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
 
Top