الاہور کے شہری یرغمال

خان صاحب نے یہ جو جملہ آج کہا ہے کہ
"اگر مجھے کچھ ہوجائے تو شریف خاندان کو نہیں چھوڑنا "
کیا یہ جملہ کچھ ایسی قوتوں کے لیئے مددگار ہو سکتا ہے ۔ جو کہ اک تیر سے دو شکار کرنے میں مہارت رکھتی ہیں ؟
طاہرالقادری نے بھی یہی کہا کہ مجھے کچھ ہوا تو شریف فیملی کے کسی مرد کو زندہ نا چھوڑنا اور ادارروں کے پاس نا جانا۔
اس سے یہ نتیجہ بھی نکلتا ہے کہ طاہرالقادری اور عمران دونوں کی رہنمائی کرنے والا ایک ہے۔ :)
 
x1219495_43039770.jpg.pagespeed.ic.Cb5Nq3u_8i.jpg


http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2014-08-10&edition=LHR&id=1219495_43039770
روزنامہ دنیا ۔۔۔۔ یہ بھی امت اخبارکی طرح کا اخبار لگتا ہے
 
ان ججوں سے کوئی پوچھے کہ ذرا تم اپنی فیملی کے ساتھ ان کنٹینروں کے نیچے سے اس طرح رینگ کر نکلو اور پھر فیصلہ سناؤ کہ کنٹینروں ست شہری انسانی حقوق متاثر نہیں ہوتے۔۔۔۔۔شرمناک کا لفظ کافی نہیں ہے اس عدلیہ کیلئے ، کوئی اور لفظ ہونا چاہئیے
کم از کم 12 والا سلوک تو نہیں ہوا جب کراچی میں کنٹینروں کے ساتھ 50 بندے بھی پھڑکا دئیے تھے مشرف نے۔
 
آخری تدوین:
میرے بھائی " عوام " کو زبردستی " ٹھنڈ " میں نہیں بٹھایا گیا تھا ۔ بلکہ یہ عوام خود اپنے جوش و جذبے کو ہمراہ لیئے اپنی اولاد کو ہمراہ لیئے اس ٹھنڈ کو برداشت کرتے رہے ہیں ۔ اور یہی عوام براہ راست سینے پہ گولیاں کھا کر بھی آج بھی ریاستی جبر کے مقابل ہیں ۔
خوشی سے قربانی دینا الگ بات ہے اور زبردستی کسی کو سوئی چبھونا " ظلم " ہے ۔۔۔
کنٹینر برے نہیں ہوتے یہ تو ہمیں سہولت بہم پہنچاتے ہیں ۔ یہ ہم ہی مفاد پرست ہیں جو انہیں زبردستی گھسیٹ سڑکیں بند کر اپنی عوام کو ترقی کی خوشخبری سناتے ہیں ۔
اپنی بلا کسی اور گلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
جب کوئی گمراہ ہو کر اپنے گلے مصیبت ڈال لے تو اس بھولے کو گمراہ کرنے والے کو ہی اصل گنہگار کہا جائے گا۔ دوسرے لفظوں میں فسادی بھی کہ سکتے ہیں جیسے آج اپنے عقیدت مندوں کو قتل و غارت پر بھی ابھارا جا رہا تھا۔
 
سیاست نام ہی اسی کا ہے ۔ ہر لیڈر اپنے کارکنوں کے جوش کو اسی طرح مہمیز کرتا ہے ۔۔۔
لیکن منافقت بھی قابلِ غور ہے کہ جس کام کی 2009 میں شدید مذمت کر رہے تھے، 2014 میں اپنی باری آئی تو عین وہی کام کرنے لگے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پنجاب حکومت نے لاہور مکمل طور پر سیل کردیا ہے، ہرطرف کنٹینرز ہی کنٹینرز نظر آرہے ہیں۔ پیٹرول پمپس بند ہیں میٹروبس سروس بھی معطل ہے اور عوام سخت پریشان ہیں۔ لاہور میں داخلی اور خارجی راستوں پر رکاوٹوں کے باعث کئی ایمبولینس پھنسی رہیں، لوگ مریضوں کو کندھوں پر اٹھائے راستے تلاش کرتے رہے، کئی مریض جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور سروس پٹرول کی ترسیل پر بھی اثر پڑا ہے۔ شہر کے اکثر پٹرول پمپس کے پاس تیل کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔ رائے ونڈ روڈ اور جاتی عمرہ روڈ بھی کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے۔ ملتان کے خارجی اور داخلی راستوں پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں موٹر وے کا داخلی راستہ بند کردیا گیا ہے جبکہ چاروں انٹر چینج ساہیانوالہ ، ڈپٹی والا ، کمال پور اور پنڈی بھٹیاں پر کنٹینرز رکھ دئے گئے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان ، دریا خان پل کو کنٹینر رکھ کر بند کر دیا گیا ہے براستہ چشمہ پنجاب جانے والی سڑک بھی سیل کر دی گئی ہے۔ بھکر میں خانسر چوک میں کنٹینر لگا کر ایم ایم روڈ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ اوکاڑہ اور میانوالی کے داخلی، خارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ صادق آباد میں پنجاب کوئٹہ شاہراہ، جھنگ میں سرگودھا روڈ پر دریائے چناب کے پل کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا۔

Punjab-Govt-Rukawtain_01.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_02.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_06.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_07.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_08.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_03.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_04.jpg


Punjab-Govt-Rukawtain_05.jpg
 
Top