الفاظ کی تکرار

زیرک

محفلین
بیٹھا جو لے کے خود کو، تو معلوم یہ ہوا
تنہا دکھائی دیتا ہوں، تنہا نہیں ہوں میں
ضامن جعفری
 

زیرک

محفلین
میں وہ درویشِ دعا گو ہوں کہ سب حرفِ دعا
آئیں ہونٹوں پہ تو تسبیح کے دانے ہو جائیں
سلیم کوثر
 

زیرک

محفلین
ہنسی خوشی سے بچھڑ جا اگر بچھڑنا ہے
یہ ہر مقام پہ کیا سوچتا ہے آخر تُو
احمد فراز
 

زیرک

محفلین
پئے فاتحہ کوئی آئے کیوں کوئی چار پھول چڑھائے کیوں
کوئی آ کے شمع جلائے کیوں میں وہ بیکسی کا مزار ہوں
 

زیرک

محفلین
آتے آتے یوں ہی دم بھر کو رکی ہوگی بہار
جاتے جاتے یوں ہی پل بھر کو خزاں ٹھہری ہے
فیض
 

زیرک

محفلین
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھنا
جہاں دریا سمندر سے ملا، دریا نہیں رہتا
بشیر بدر
 

زیرک

محفلین
ابھی تو ساتھ چلنا ہے سمندر کے کنارے تک
کنارے پر ہی دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے
 

زیرک

محفلین
مزہ ہر ایک کو تازہ ملا ہے، عشقِ جاناں کا
نِگہ کو دِید کا لب کو فُغاں کا دل کو ارماں کا
داغ دہلوی
 

زیرک

محفلین
ارے غضب، ارے سِتم، وہ اک نِگاہِ سِحر فن
جھکےاگر تو بت کدہ، اٹھے اگر تو بت شِکن
 
Top