الفاظ کی تکرار

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

کچھ نہ تھا یاد بجز کار محبت اک عمر
وہ جو بگڑا ہے تو اب کام کئی یاد آئے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

دل والوں کو دل والوں سے ہے حرف و حکایت
ظاہر میں محبت کا نشاں کچھ بھی نہیں ہے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

وہ کیا ہے کعبۂ دل میں ڈھونڈنے جس کو
کبھی صنم، کبھی انساں، کبھی خدا آیا​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

ادا نہیں ہے یہ ہے زندگی ان آنکھوں میں
بہت حسین بہت مضطرب بہت غم ناک​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

اک شرط ہے یاں خوشبوئے وفا یاد آئے تو کرنا یاد ذرا
جب تم پہ بھروسا تھا گل کا کیا مہکے کیا مہکائے گئے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
آنکھیں جیسے کومل کرنیں، چاندی جیسے ہاتھ
پریتم تم کو چاند کہوں یا پورے چاند کی رات​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
عالی جی اک دوست ہیں اپنے، جن کا ہے یہ کام
جیون بھر نِردوش رہیں، اور جیون بھر بدنام​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
ایک دوہا
یہ ہر سندر نار کو تکنا یہ جھک جھک پرنام
عالی تُو تو گیانی دھیانی، یہاں ترا کیا کام​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
اب ایسی حیرت و وارفتگی کو کیا کہیے
دعا کو ہاتھ اٹھائے، اٹھا کے بھول گیا​
 

زیرک

محفلین
ج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
اب تو ہر شہر میں اس کے ہی قصیدے پڑھیے
وہ جو پہلے ہی خفا ہے وہ خفا اور سہی​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔
اسی تاریک زمیں کا منظر
چاند پر چاندنی جیسا ہو گا​
 

زیرک

محفلین
بیتے دنوں کا عکس نہ آئندہ کا خیال
بس خالی خالی آنکھوں سے دیکھا کیا مجھے​
پروین شاکر
آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان شاعرہ کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
میں تیرا نام لے کے تذبذب میں پڑ گئی
سب لوگ اپنے اپنے عزیزوں کو رو لیے

آج خوشبو اور نازک احساسات کی ترجمان پروین شاکر کا جنم دن ہے
 

زیرک

محفلین
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا
نہ گُپت رہے، نہ پھُوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو
ابن انشا​
 

زیرک

محفلین
حرف پردہ پوش تھے اظہارِ دل کے باب میں
حرف جتنے شہر میں تھے حرفِ لا ہوتے گئے
منیرنیازی​
 
Top