ایک ہی غزل کے چار اشعار میں مختلف الفاظ کی تکرار
خبر کس کو محبت کیا ہے پر اتنی حقیقت ہے
کہ یہ راحت کی راحت ہے، مصیبت کی مصیبت ہے
یہی ہے ہاں یہی قربِ قیامت کی علامت ہے
مسلمانوں کے دل میں اب مسلمانوں کی نفرت ہے
خدا حائل، حیا حائل، نہ حائل اب ندامت ہے
گناہوں کے لیے اب تو سہولت ہی سہولت ہے
خوشی ہے آنی جانی شے، پہ قدرِ مستقل ہے غم
فسانہ پھر فسانہ ہے، حقیقت پھر حقیقت ہے
٭٭٭
نظرؔ لکھنوی