طوطے سے معلوم کرنی پڑیں گی کیا پھر سب باتیں۔
فہیم لائبریرین جولائی 6، 2009 #625 فہم کا تقاضا یہی ہے کہ طوطے پر کبھی بھروسہ نہیں کیا جائے طوطا چشم جو ٹھہرا۔