الف بے پے کا کھیل 57 ویں قسط

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
جی چاہے تو آ جائے جی نہ چاہے تو بھی آ جائے۔ اسے بھی تو لوڈ شیڈنگ کا مزہ چکھنا چاہیے ناں۔
 

Saadullah Husami

محفلین
خواہ مخواہ حلوں کی بات لے بیٹھے ہیں ،خیر خیرات کی بات ہو، خیر الشھور آیا ہوا ہے لیکن دال دلیے سے اب آئندہ نہ شروع ہو جانا ،نیا نیا اس فورم میں آیا ہوا ہوں کہیں اس خیر کی بات سے وہاں دال نہ گلی تو نکال نہ دیا جاوں ۔اللہ خیر کرے
 

Saadullah Husami

محفلین
جنابِ من شکریہ ،ھمت افزائ و خوش آمدیدگی کا ۔احقر حیدرآباد فرخندہ بنیاد۔دکنِ ھند کا باسی ہے ۔نفیس کلام کا متلاشی رہتا ہوں ، کیونکہ جیسا کہ ایک بزرگ نے کہا ہے کہ انسان اپنی زبان کے تحت بیٹھتا ہے ۔ کل امرء مخبوء تحت لسانہ ،اسلئے زبان کے زخم نہ دوں یہ خیال رکھتا ہے ۔کبھی کبھی لکھ بھی لیتا ہوں ،طبع آزمائ شوق ہے ۔اردو اور عربی دان ہوں اس لئے اخوان کو پڑھاتا بھی ہوں ۔اگر طویل نہ تو اس ابتدائ تعارف کے ساتھ میری سونچ بھی شامل کردیں ممنون ہونگا۔مکرر :ھمت افزائ کا شکریہ۔


حِکمت کے دُردانے
از سعداللہ سعدی
دوا تجھ سے ہے و تیری ہی بنائ ،،، علاج ِبے ضرر اور بے ز ر و پائ
نفس اور لانفس کو غور کر تُو ،،، کہ سانچے میں ڈھلے تیری کمائ
زمینی تُو ، صفت ہے خاکساری ،؛، تیری ارضی بھی جس سے ہو سمائ
تکبُّر کر نہ ذاتِ اُو سے پل بھر ،؛، کہ فعل ِ اُو ہے فِعل کبریائ
تواضُع کی رِدا کو اوڑھ لے تُو ،؛، کہ اس شالے میں تیری ہے بڑائ
گدائ تُو ، و شاہانہ بھی تُو ہے ،؛، فقیری اور ِغنا سے ہو رِدائ
تُو آدم بن ! تُو خاکی اور فانی ! ،؛، بقا تیری فنا میں ہے سمائ
تجھے کب ہوش آئے! عُمرغَفلت ،؛، کہ اس لَت سے اب کر بے اعتنائ
کفن دو گز و دو گز لحد آخر! ،؛، یہی پونجی ہے تیری اور کمائ
شرافت کو بکھرنے دے نہ ناداں ؛ شر و آفت جو بکھرے ،ہے بُرائ
تُو مومن ہے تیری ہر بات واحد ،؛، مُنافق کی ہیں باتیں دیڑھ ڈھائ
ہے کیا مومن کا وعدہ بے وفائ ،؛، منافق کرتے ہیں جس میں بڑائ
صِفت ہے اِ ہرمن کی بے وفائ وَفا تو انبیا ء کی ہے سکھائ ،؛،
ہے مومن وہ کہ جس نے خود کو جانا ،؛، و جانا وہ کہ کس جا ہے خدائ
خُودی توحید کا آئنہ خانہ ،؛، خُودی ہے خُود کا انکارِ خُدائ
تُو کیا سوچا و سمجھا ہے خُودی کو ،؛، کہ سعدی کی حقیقت ہے خود آئ
ترا دشمن بھی جب یہ حکمتیں لے ،؛، بہت ممکن کہ بن جاےَ وہ بھائ
ضیا ء و نُور سے جو تُو نے سیکھا
وہی لے آئ سعدی روشنائ
 

Saadullah Husami

محفلین
جنابِ من شکریہ ،ھمت افزائ و خوش آمدیدگی کا ۔احقر حیدرآباد فرخندہ بنیاد۔دکنِ ھند کا باسی ہے ۔نفیس کلام کا متلاشی رہتا ہوں ، کیونکہ جیسا کہ ایک بزرگ نے کہا ہے کہ انسان اپنی زبان کے تحت بیٹھتا ہے ۔ کل امرء مخبوء تحت لسانہ ،اسلئے زبان کے زخم نہ دوں یہ خیال رکھتا ہے ۔کبھی کبھی لکھ بھی لیتا ہوں ،طبع آزمائ شوق ہے ۔اردو اور عربی دان ہوں اس لئے اخوان کو پڑھاتا بھی ہوں ۔اگر طویل نہ تو اس ابتدائ تعارف کے ساتھ میری سونچ بھی شامل کردیں ممنون ہونگا۔مکرر :ھمت افزائ کا شکریہ۔


حِکمت کے دُردانے
از سعداللہ سعدی
دوا تجھ سے ہے و تیری ہی بنائ ،،، علاج ِبے ضرر اور بے ز ر و پائ
نفس اور لانفس کو غور کر تُو ،،، کہ سانچے میں ڈھلے تیری کمائ
زمینی تُو ، صفت ہے خاکساری ،؛، تیری ارضی بھی جس سے ہو سمائ
تکبُّر کر نہ ذاتِ اُو سے پل بھر ،؛، کہ فعل ِ اُو ہے فِعل کبریائ
تواضُع کی رِدا کو اوڑھ لے تُو ،؛، کہ اس شالے میں تیری ہے بڑائ
گدائ تُو ، و شاہانہ بھی تُو ہے ،؛، فقیری اور ِغنا سے ہو رِدائ
تُو آدم بن ! تُو خاکی اور فانی ! ،؛، بقا تیری فنا میں ہے سمائ
تجھے کب ہوش آئے! عُمرغَفلت ،؛، کہ اس لَت سے اب کر بے اعتنائ
کفن دو گز و دو گز لحد آخر! ،؛، یہی پونجی ہے تیری اور کمائ
شرافت کو بکھرنے دے نہ ناداں ؛ شر و آفت جو بکھرے ،ہے بُرائ
تُو مومن ہے تیری ہر بات واحد ،؛، مُنافق کی ہیں باتیں دیڑھ ڈھائ
ہے کیا مومن کا وعدہ بے وفائ ،؛، منافق کرتے ہیں جس میں بڑائ
صِفت ہے اِ ہرمن کی بے وفائ وَفا تو انبیا ء کی ہے سکھائ ،؛،
ہے مومن وہ کہ جس نے خود کو جانا ،؛، و جانا وہ کہ کس جا ہے خدائ
خُودی توحید کا آئنہ خانہ ،؛، خُودی ہے خُود کا انکارِ خُدائ
تُو کیا سوچا و سمجھا ہے خُودی کو ،؛، کہ سعدی کی حقیقت ہے خود آئ
ترا دشمن بھی جب یہ حکمتیں لے ،؛، بہت ممکن کہ بن جاےَ وہ بھائ
ضیا ء و نُور سے جو تُو نے سیکھا
وہی لے آئ سعدی روشنائ
 

Saadullah Husami

محفلین
زہے قسمت ۔آخری ایام ہیں اچھی افطاری مل جائے تو زہے قسمت ۔سب لیلۃ القدر کی تھکن سی چور ہیں ۔کیا بنائنگے اور کیا دیں گے۔ بازار کی بنی افطاری سے کام چلالیا ہوں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
سعداللہ صاحب لیلۃ القدر میں کیا بنایں گے اور کیا دیں گے کو چھوڑیں اور اس رات کی فضیلت سے فائدہ اٹھائیں۔
 

Saadullah Husami

محفلین
شمشاد صاحب ،لیلۃ القدر امید کہ اچھی گزری ہوگی ۔رات بھر علم و عمل کی دینی افطاری سے لطف اندوز ہوتے رہے ۔ آپ تمام کو بھی یہ جنت کے میوے مبارک ہوں ۔
 

Saadullah Husami

محفلین
ظاہر ہوگیا شمس عالم ،اب تو جاگو اے سونے والو۔
ظہور شمس سے دنیا میں ضو فشانی ہے
طلوع شمس سے دنیا کی زندگانی ہے
ذرا تو غور کر اب صاحب لبیب ذرا
ظہور شمس سے کیونکر یہ زندگانی ہے؟!
 

الف عین

لائبریرین
غالباً نہیں یقیناً، عزیزم حیدر آباد میں کہاں رہتے ہیں؟ ذرا تفصیلی تعارف دیں! میں لنگر حوض میں ہوں
 

Saadullah Husami

محفلین
قریب ہی ہوں جناب ، الف اور عین کے نزدیک ، بلکہ انکے درمیان ،حسینی علم میں ۔چونکہ قاف کا تذکرہ ہے قرض کے بارے میں ملاحظہ کیجیے۔دوہے کی شکل یا کہیے رباعی کی مانند ۔
رات میں ہے نہ سکوں ، نہ دن کو ہے ذرّہ بھی چین
جب سُنا میں نے اُسے ،کہتا ہے وہ " الدّینُ شَین "
غرض کی خاطر پھنسے ، قرض میں ، جو اسطرح
گویا کانٹا اک دیا ورثہ میں اور روتے نین
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top