نیرنگ خیال
لائبریرین
میں ڈر سے تو نہیں کانپ رہا۔۔۔ وہ تو سردی لگ رہی تھی۔۔۔شاباش۔۔
ڈر گئے ناں بچُو
میں ڈر سے تو نہیں کانپ رہا۔۔۔ وہ تو سردی لگ رہی تھی۔۔۔شاباش۔۔
ڈر گئے ناں بچُو
میں ڈر سے تو نہیں کانپ رہا۔۔۔ وہ تو سردی لگ رہی تھی۔۔۔
نہیں یہ تو میں پہلے سے کہہ رہا۔۔۔
اب تو یہی کہیں گے آپ
ہی ہی ہی ہی
ہی ہی ہی ہی ہی ہی بھیااااانہیں یہ تو میں پہلے سے کہہ رہا۔۔۔
مجھے پہلے بھیج دو۔۔۔ میں خود بھی کسی سے مطلب پوچھ رکھوں۔۔ یہ نہ ہو تم غلط مطلب بتا دو۔۔۔ اورمیں کہیں اقتباس دے کر پھنس جاؤں۔۔۔ہی ہی ہی ہی ہی ہی بھیااااا
اب آپ کو نیکسٹ ٹائم مجھ سے غالب کی غزلیں بھی سننی ہوں گی
اوہ اچھا۔۔۔میں نے مطلب تھوڑی بتانا ہے آپ کو
میں تو آپ کو غزل سناؤں گی بالکل فاتح بھیا کے انداز میں
یعنی کہ اب آپ نے میرے ہاتھ ہی نہیں لگنااوہ اچھا۔۔۔
پھر ٹھیک ہے۔۔
تمہیں اندر کی بات کیسے پتا لگی۔۔۔یعنی کہ اب آپ نے میرے ہاتھ ہی نہیں لگنا
کیونکہ آئی نو مائی بھیا سو ویل۔۔۔۔تمہیں اندر کی بات کیسے پتا لگی۔۔۔
کیونکہ آئی نو مائی بھیا سو ویل۔۔۔ ۔
ویسے فکر ناٹ
میں عشو اور بھابھی سے کہہ کر آپ کو پکڑ لوں گی
خدا کی پناہ کیا زبردست لکھا ہے
کاٹ دار طنزیہ تحریر ہے
آپ میں جو چنگاری ہے اب اسے بجھنے نہ دو
سنجیدگی سے لکھا کرو
آپ کی تحاریر بہت اعلٰی پائے کی ہیں
اللہ کرے زور قلم زیادہ
آپ کی اس محنت اور کشٹ اٹھانے کا جتنا بھی شکریہ ادا کیا جائے کم ہے۔ جزاک اللہ خیرا۔بہت منجھا ہؤا قلم۔۔۔۔کاٹ دار تحریر۔۔۔۔۔۔۔مکمل۔۔۔۔۔ تحریر میں کہیں کوئی تشنگی نہیں۔۔۔۔لیکن تحریر پڑھنے کے بعد اِک تشنگی محسوس ضرور ہوتی ہے اور وہ اسی کاٹ کے زیرِ اثر ہے۔۔۔۔۔حساس لوگ ایک وقت تک اِس تشنگی میں مبتلا رہتے ہیں۔۔۔۔ہنستے بھی ہیں اور اندر اندر دِل میں کہیں دور آنسو بھی بہتے ہیں۔۔۔۔۔۔الف اور نون کے ڈراموں نے بھی یہ دو متضاد کیفیات میں مبتلا کیا تھا۔۔۔۔
نیرنگ بھائی! بہت خوب لکھا ہے۔ اللہ آپ کو نظرِ بد سے بچائے۔ آمین!
حوصلہ افزائی پر شکرگزار ہوں۔۔۔۔بہت عمدہ جناب۔
الف نون کے کردار کو بخوبی اور تمام باریکیوں کے ساتھ پیش کیا ہے آپ نے۔