کون و مکاں و لا مکاں کا جو نظام ہے
اس کو چلانا ایک خدا ہی کا کام ہے
ہر ذرّہ ذرّہ اسکی ہے تسبیح میں مگن
یہ صبح دے اذان تو سجدے میں شام ہے
صف باندھے سر جھکائے کھڑے ہیں نماز میں
رب کے حضور جھک رہا ہر خاص و عام ہے
ہر چیز مٹ ہی جائے گی مثلِ حباب پر
اک ہے خدا کی ذات جسے بس دوام ہے
مشغول کائنات ہے اس کے طواف میں
اس کے ہی گرد گھومتی ہستی تمام ہے
سیدہ گلفشاں