اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
یا ر ب تیر ی ذ ا ت کو دو نو ں جہا ں میں بر تر ی
ہے یا د ے فضل کو ، رسمِ خلا ئق پر وری
نظیر اکبر آبادی​
 

سیما علی

لائبریرین
ہر بلندی تیرے سامنے پست ہے
تیرے آگے جھکائے ہے سر آسماں

ہاتھ اٹھا کر یہی مانگتے ہیں دعا
کر دے ہر دل کو تو پیار کا گلستاں
احمد وصی
 

سیما علی

لائبریرین
ہے یہ آرزو دمِ مرگ بھی، ہو درِ نبیؐ پہ جبیں جھکی
مرے عجز کا تجھے واسطہ، تجھے حمد ہے تجھے حمد ہے

تری قدرتوں میں دو جہاں، ہوں میں عہدِ عاجزؔ و بے نشاں
مَیں تو ایک ذرّہ ہوں خاک کا، تجھے حمد ہے تجھے حمد ہے

{ڈاکٹر مقصود احمد عاجز}
 

سیما علی

لائبریرین
اے خالق و مالک ربِ اعلیٰ، سبحان اللہ سبحان اللہ
تو رب ہے میرا میں بندہ تیرا، سبحان اللہ سبحان اللہ

ہم منگتے ہیں تو معطی ہے، ہم بندے ہیں تو مولیٰ ہے
محتاج تیرا ہر شاہ و گدا، سبحان اللہ سبحان اللہ

ہم جرم کریں تو عفو کرے، ہم قہر کریں تو مہر کرے
گھیرے ہے جہاں کو فضل تیرا، سبحان اللہ سبحان اللہ

تو والی ہے ہر بیکس کا، تو حامی ہے ہر بے بس کا
ہر ایک کے لئے در تیرا کھلا، سبحان اللہ سبحان اللہ

ہم عیبی ہیں ستار ہے تو، ہم مجرم ہیں غفار ہے تو
بدکاروں پر بھی ایسی عطا، سبحان اللہ سبحان اللہ

یہ سالک مجرم آیا ہے، اور خالی جھولی لایا ہے
دے صدقہ رحمت عالم کا، سبحان اللہ سبحان اللہ​

(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ)

 

سیما علی

لائبریرین
معراجِ عبادات بھی معراجِ سخن بھی
صرف اس کی ثنا، اس کی ثنا ، اس کی ثنا ہے

اقبال لیے جاؤ سدا نام خدا کا
جو دل کی جلا، غم کی دوا، دکھ کی شفا ہے

پروفیسر اقبال عظیم
 

سیما علی

لائبریرین
کیا مجھے ڈر ہے کسی کا جب کہ
ہے نگہبان مرا تو آقا

عاجزی سے ہے گزارش میری
ہو رضا اپنی عطا اے مولا

ہے دعا جاؤں جب اس دنیا سے
ذکر ہو میری زباں پر تیرا

کلیم چغتائی
 

سیما علی

لائبریرین
سر ہمارا نہ باطل کے آگے جھکے
راہِ حق پہ ہمیں بھی چلا، اے خدا

مالکِ بحر و بر ! ہم ہیں بندے ترے
ہم پہ واجب ہے تیری ثنا، اے خدا
فراغ رہووی​
 

سیما علی

لائبریرین
سب سے اعلیٰ، سب سے افضل
ہے ذات تری سب سے اکمل

تُو خالق، مالک، عزّ و جل
کچھ بھی تو نہیں تجھ سے اوجھل
سبحان اللہ ، سبحان اللہ

یہ بحر و بر، صحرا، میداں
یہ چشمے اور دریائے روا

یہ دنیا بھر کے کوہِ گراں
کرتے ہیں تیری حمد بیاں
سبحان اللہ، سبحان اللہ
 

سیما علی

لائبریرین
ہر چیز کو مٹنا ہے کہ ہر چیز ہے فانی
باقی جو رہے گا وہ فقط تیرا ہی اک نام

تو قادرِ مطلق ہے عطا ایسی ہو بخشش
اس بندۂ عاصی کا ہو بس نیک ہی انجام

محمد حفیظ الرحمٰن​

 

سیما علی

لائبریرین
ہے تو ہی قادر مطلق! تو ہی مختار یا اللہ
ہے تو موجود! ہے برحق تری سرکار یا اللہ

مولانا داؤد راز دہلوی رحمہ اللہ
 

سیما علی

لائبریرین
یہ قرآن مبیں جو مشعل رشد و ہدايت ہے
اسے محفوظ ركھنا تا ابد تيرى ضمانت ہے

ترى مدحت سرائى ميں كروں يہ كيسے ممكن ہے؟
ترى مرہونِ منت اے خدا ميرى ذہانت ہے

احمدعلی برقى اعظمى
 

سیما علی

لائبریرین
خدا ہی کو زیبا ہیں سب خوبیاں
جو ہے پاک پروردگارِ جہاں

قیامت کے دن کا ہے مالک وہی
جو دے گا جزا سب کو اعمال کی

فقط ہم تجھے پوجتے ہیں خدا
تجھی سے مدد مانگتے ہیں سدا

دکھا ہم کو یا رب رہِ مستقیم
ہمیں راہِ حق پر چلا اے کریم

تو ان پاک لوگوں کا رستہ دکھا
کہ جن پر سدا فضل تیرا ہوا

نہ ان کا ہوا جن پہ نازل غضب
نہ گمراہوں کی رہ دکھا میرے رب

ہماری دعا کر قبول اے خدا
تیرے بن نہیں کوئی سنتا دعا

{حدید مرزا}
 

سیما علی

لائبریرین

مالک الملک لا شریک لہ
وحدہ لا الہ الا ہو
شمس تبریز گر خدا طلبی
خوشبو خانہ لا الہ الا ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
یہ زمیں جب نہ تھی یہ جہاں جب نہ تھا
چاند سورج نہ تھے آسماں جب نہ تھا
راز حق بھی کسی پر عیاں جب نہ تھا
تب نہ تھا کچھ یہاں تھا مگر تو ہی تو
نا معلوم
 

سیما علی

لائبریرین
میں تیرا فقیر مَلنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا

تُو دن میں ہے تُو رات میں ہے
ہر پھول میں ہے، ہر پات میں ہے
میری سوچ، میرے نغمات میں ہے
میری روح میں ہے، میری ذات میں ہے

تیرا نور، تیرا آہنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا

تیری رحمت یوں اپنائے مجھے
آنکھوں پر وقت بٹھائے مجھے
تجھ بن اک سانس نہ آئے مجھے
شیطان اگر بہکائے مجھے

کروں اپنے آپ سے جنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا

سینہ ہو میرا شیشے کی طرح
اور بینائی جھرنے کی طرح
آواز بھی ہو شعلے کی طرح
چمکوں میں سدا ہیرے کی طرح

مجھے لگنے نہ پائے زنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا

میں تیرا فقیر مَلنگ خدا
مجھے اپنے رنگ میں رنگ خدا
کلام: مظفر وارثی
 

سیما علی

لائبریرین
ہے تو ہی قادر مطلق! تو ہی مختار یا اللہ
ہے تو موجود! ہے برحق تری سرکار یا اللہ

مولانا داؤد راز دہلوی رحمہ اللہ
 

سیما علی

لائبریرین
یہ سورج چاند کس کی شانِ قدرت کے مظاہر ہیں
کہیں شانِ جلالی ہے ، کہیں شانِ جمالی ہے

مولانا داؤد راز دہلوی رحمہ اللہ
 

سیما علی

لائبریرین
علامہ اقبال کی غزلوں میں حمد کا ایک رنگ یہ ہے:

چمک تیری عیاں بجلی میں، آتش میں، شرارے میں
جھلک تیری ہویدا چاند میں، سورج میں، تارے میں

[بانگِ درا]
 

سیما علی

لائبریرین
اور کہیں شوقِ دید میں اس طرح محوِ کلام ہیں:

کبھی اے حقیقتِ منتظَر! نظر آ لباسِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں
 
Top