کیونکہ اگر ریاست سوات کے ان حکم ناموں میں اس قدیم علاقائی معاشرتی برائی کی روک تھام سے متعلق بھی کوئی حکم نامہ موجود ہوتا اور وہ اس دھاگے میں پوسٹ کر دیا جاتا تو آپ یہاں پر میرے ساتھ یہ لمبا "اصلاحی" بحث و مباحثہ نہ کر رہے ہوتے۔
افسوس کہ آپ کو اب بھی احساس نہیں کہ کیا اور کیونکر ہو گیا اور آپ نے اب تک میرے اصل سوالوں کا جواب ہی نہ دیا اور وہی سچائی کا الم اُٹھائے رٹا ہوا سبق رٹے جا رہے ہیں ۔۔۔ میں نے پہلے کبھی آپ کو کچھ نہیں کہا تھا ۔۔۔ احتراماً ۔۔۔ کیا ابھی تک جو کچھ میں نے ہانکا ،،،، کہیں ذکر ہے کہ برائی کا وجود نہیں ۔۔۔۔۔ ؟؟
،،، میں بھی جانتا ہوں آپ بھی جانتے ہیں برائی تو وہ ہے ،،، مگر
آپ نے کہا اور کہتے ہوئے احساس ہی نہیں ۔۔۔ !!
بس اتنی سی بات پر اتنا مشتعل ہونے کی کیا ضرورت تھی؟
حضرت اگر آپ کو بڑی بہن کہے کہ آئندہ تم مجھے کبھی دیکھ نہ سکو گے ۔۔۔۔ کسی دوسرے کی غلطی کی وجہ سے تو کیسا لگے گا ؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت اچھا نا ؟؟
۔۔۔ رات بھر خوشی سے سوئیں گے نہیں
( ایسی ہی ایک مسکان والا سمائیلی بات کرتے آپ کے اکثر مراسلات میں ہوتا ہے )
ایک بات بتائیں ۔۔۔۔ یہ مراسلہ ایک خاتون کا شروع کردہ تھا ۔۔۔۔ چلو فرض کرتے ہیں کہ جیہ میری سگی آپی نہیں ( اس موضوع پر پھر کبھی بات ہو گی ) ۔۔۔۔ آپ جہاں رہتے ہیں وہاں ایک موضوع پڑھایا جاتا ہے ( تمام خواتین سے معاذرت کہ ابھی اس کا ذکر میری مجبوری ہے مگر فکر نہ کریں میں اپنی حد میں رہوں گا ) جنسیات کا ۔۔۔۔ جس طریق پڑھایا جاتا ہے ۔۔۔ اور جس عمر سے جس حکمت عملی سے شروع کیا جاتا ہے جانتے تو ہوں گے آپ ؟؟ ،،،، یہ ایک علم ہی ہے نا ؟؟ برا کیا ہے اگر میری بیٹی ( محسوس نہ کریں اس واسطے حقیقی بہن کا نام لکھ رہا ہوں ) میری چھوٹی نور وہاں پڑھے اس موضوع کو ؟ ۔۔۔ اسلام میں تو علم حاصل کرنے کا بولا گیا ہے ۔۔۔ اقراء بھی یاد ہو گا آپ کو ؟؟ ( آپ نے دوسرے مراسلے میں میرے تنز والے حوالے میں ابھی ابھی ایسے ہی
استعمال کیا اسلامی احکامات کو ) ۔۔۔ تو ہم مسلم اس خاص عمر میں اس موضوع کو پڑھنے کے کیوں خلاف ہیں ؟؟ ۔۔۔ مکرمی اب خدارا مجھے طب سے ھوالے نہ نکال نکال کے دھرنا شروع کر دینا ۔۔۔۔۔۔ ایک ادھیڑ عمر ، ایک ماہرِ علم(فن) اور ایک بچے کی دماغی پختگی میں بڑا فرق ہوتا ہے ۔۔۔ اب آپ یہ بھی کہیں گے کہ وہاں تو سب بڑے تھے پختہ لوگ
۔۔۔ تھوڑا سا صبر بس وہیں آ رہا ہوں ۔۔۔۔ چلیں مانا کہ وہاں بڑے تھے ،،، کیا آپ خود جنسیات کو ایک ماہر طب کی حیثیت سے سرِ عام ٹٹول سکتے ہیں ؟؟؟ اس کا جواب دیتے ہوے طب کی تحصیل اور اسلامی احکامات کو ملحوظ خاطر رکھیئے گا ۔۔۔۔ ( ابھی طب ایک مخصوص دائرہ ہے تو آپ کہیں گے کہ اگر میں ماہر طب ہوں اور وہ شاگرد تو ہاں) ،،،، مگر سرِ عام کا لفظ ذہن میں رکھ کر اب دوبارہ میرا جملہ دہرایئے !! ۔۔۔ سرِ عام تو نہیں نا ؟؟ ۔۔۔۔ اچھا آپ نے ذکر کیا کہ وہاں اگر کوئی حکم تحریر ہوتا
۔۔۔۔۔ آپ بھول رہے ہیں ایک حکم تھا غیر شرعی تعلق سے متعلق اور اس پر آپ والے انداز میں کوئی نہیں بولا ۔۔۔۔ کہ اس کی حیثیت تاریخی تھی !!!!! ۔۔۔۔ اب آپ کی بات کا اشتعال کیوں ۔۔۔ جگر ایک بات تو بتاؤ ۔۔۔ احترامِ محفل تو معلوم ہوں گے ؟؟ اور جو محفل خاتون کی میزبانی میں ہو وہاں حیا کا اور بھی خیال رکھا جاتا ہے ۔۔۔ کہ نہیں ؟؟؟ ،،،، اب بات آتی ہے کہ میں مانا وہ برائی ہے ۔۔۔۔ بھائی فارسی کی جماعت میں انگریزی والی مثل پھر دہراوں کیا ؟؟؟؟ ۔۔۔ اور یہ جو ابھی ابھی آپ نے کویت کا ذکر کیا تو حضرت میں سعودیہ میں ہوں ۔۔۔ ایک طبیب سے بہتر برائیوں کو سمجھتا اور جانتا ہوں ۔۔۔ میاں صاحب ۔۔۔ کبھی کہیں سرِ عام گفتگو فرماتے دیکھا ؟؟ ۔۔۔ آپ اب پھر لئیق کے مراسلے کا حوالہ دیں گے وہ ہے تو سہی ،، یعنی برائی کا سرِ عام ذکر ۔۔۔ حضرت اب ذرا سرِ عام اور اشارتی طریقے کی تشریح تو ڈھونڈیے کہیں سے اور مجھے بھی بتلائے گا !!! ،،، وہی موبائل اور ( ،،، ) میں صد فیصد اتفاق کے باوجود ایک لفظ کا استعمال اور دوسرے طریقے سے استعمال نہ ہونے والی بات نہیں آ گئی ؟؟؟ ،،، آپ نے کویت کا ذکر کیا ،،، اور ملک عرب دنیا کے گنواؤں کیا ؟؟؟