انیس الرحمن
محفلین
پردیسی بھائی آپ کس کے مرید ہوئے اب؟؟؟؟ہم حاضر ہیں ۔۔۔ اگر ہمارے موکلوں کی پیشگوئی غلط ثابت ہوئی ہے تو ہم قصوروار ہیں ۔۔۔ اگر نہیں تو ان کی دستار بندی اپنے ہاتھ سے کریں
پردیسی بھائی آپ کس کے مرید ہوئے اب؟؟؟؟ہم حاضر ہیں ۔۔۔ اگر ہمارے موکلوں کی پیشگوئی غلط ثابت ہوئی ہے تو ہم قصوروار ہیں ۔۔۔ اگر نہیں تو ان کی دستار بندی اپنے ہاتھ سے کریں
برادر اس کا فیصلہ ہم نے عسکری بھائی کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہےپردیسی بھائی آپ کس کے مرید ہوئے اب؟؟؟؟
پائی جان ابھی تو ساری سیٹوں کا فیصلہ نہیں آیا نا ۔ جب آئے گا تب مل بیٹھ کر فیصلہ کریں گے جس میں محفل کے اراکین بھی شامل ہو کر سواد حاصل کریں گےہم حاضر ہیں ۔۔۔ اگر ہمارے موکلوں کی پیشگوئی غلط ثابت ہوئی ہے تو ہم قصوروار ہیں ۔۔۔ اگر نہیں تو ان کی دستار بندی اپنے ہاتھ سے کریں
اور ترکی ڈراموں کو بھی۔۔۔
پانچ والی بات پر آپ پھنسے ہوئے نظر آ رہے ہین اوور آل آپکی بات سچی ہوئی ہے اس میں مجھے ذرا بھی شک نہیں ہے پر نمبر گیم اور پانچ کا آنکڑا سانپ بنا کھڑا ہے ۔ رہے کھسرے تو وہ ابھی رہنے دیں مین آ کر وی آئی پی پارٹی کرا دوں گا جس میں معزز سٹیج ایکٹریس کو بھی دعوت دی جائے گیبہت ہی اعلیٰ تجاویز برادر عسکری
میرے خیال میں آپ کی تمام تجاویز بھی پی ایم ایل این کے ہنگامی ایجینڈے میں شامل ہیں
5 ۔ اس پر میرے خیال میں انتہائی سرعت اور ہنگامی بنیاد پر کام کر کے مہینوں میں اس کا حل نکال لیا جانا چاہئے
9۔ نمبر تجویز ۔۔۔ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں کہ اس پر کتنی جلدی عمل ہو گا یا ہونا چاہئے
باقی پاء جی ۔۔۔ اب یہ بتائیں ہمارے موکلوں کی دستار بندی کی پارٹی آپ کریں گے یا میں خود ہی کسی چوک میں کھسرے نچوا کے ان کی دستار بندی کروا کے آپ کی شاگردی میں دے دوں
نہین نہیں نایاب بھائی یہ گرمی 4 دن مین اتر جائے گی ابھی معاملہ نیا نیا ہے ۔ بوٹ اتنی کری کرائی پر پانی نہین پھیرے گا کبھی بھی ۔کہیں دور سے بوٹوں کی آواز سنائی دینے لگی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
الیکشن کے سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی دھرنے شروع ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
نہیں برادر ۔۔۔ اس کا دور فی الحال ختم ہو چکا ہے ۔۔۔۔صرف چھ ماہ سے ایک سال کی بات ہے۔۔۔کراچی کے حلات ایسے پرسکون ہوں گے انشااللہ جیسے کبھی ہوا کرتے تھے ۔۔۔کہیں دور سے بوٹوں کی آواز سنائی دینے لگی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
الیکشن کے سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی دھرنے شروع ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
میں نے آپ کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہےپائی جان ابھی تو ساری سیٹوں کا فیصلہ نہیں آیا نا ۔ جب آئے گا تب مل بیٹھ کر فیصلہ کریں گے جس میں محفل کے اراکین بھی شامل ہو کر سواد حاصل کریں گے
ہر بات پر موکلوں کو تکلیف نا دیا کریں کہیں الٹے نا پڑ جائیں کچھ تجزیے خود بھی نشر کر دیا کریں ۔نہیں برادر ۔۔۔ اس کا دور فی الحال ختم ہو چکا ہے ۔۔۔ ۔صرف چھ ماہ سے ایک سال کی بات ہے۔۔۔ کراچی کے حلات ایسے پرسکون ہوں گے انشااللہ جیسے کبھی ہوا کرتے تھے ۔۔۔
نوٹ ۔ یہ میرا تجزیہ ہے
باقی صوبوں نے کون سا قصور کیا ہے پیارے؟؟؟ہاں بھئی، پاکستانی چینلوں پر اولیت صرف پاکستانی مواد کو ہونی چاہیے، جسے ترکی ڈرامے دیکھنے ہوں گے وہ نیٹ پر دیکھ لے گا۔ ویسے بھی عوام ترکی ڈراموں کے لیے کچھ مری نہیں جا رہی ہے۔
اس سے تو بہتر یہ ہے کہ جیو وغیرہ سندھی ڈراموں کو اردو ترجمے کے ساتھ دکھانا شروع کر دیں۔ کم سے کم اس سے دوسرے لوگوں میں سندھ کی جاندار ثقافت سے واقفیت تو بڑھے گی، ساتھ ساتھ یہ مہاجروں اور سندھیوں کو مزید قریب لانے کا باعث بھی بنے گی۔
پانچ کے آکڑے کی کوئی بات نہیں ۔۔۔۔ ہم آپ کی ہر بات ماننے کو تیار ہیں ۔۔۔پانچ والی بات پر آپ پھنسے ہوئے نظر آ رہے ہین اوور آل آپکی بات سچی ہوئی ہے اس میں مجھے ذرا بھی شک نہیں ہے پر نمبر گیم اور پانچ کا آنکڑا سانپ بنا کھڑا ہے ۔ رہے کھسرے تو وہ ابھی رہنے دیں مین آ کر وی آئی پی پارٹی کرا دوں گا جس میں معزز سٹیج ایکٹریس کو بھی دعوت دی جائے گی
باقی صوبوں نے کون سا قصور کیا ہے پیارے؟؟؟
تم نے پی ٹی وی کا سنہرا دور نہیں دیکھا
ہر سنٹر کے ڈرامے اپنی مثال آپ ہوا کرتے تھے
"دھواں" کوئٹہ کا تھا،"بارش کے بعد " اور"شانتل" بھی
"جھوٹ کی عادت نہیں مجھے" پشاور کا
"شہباز" اسلام آباد کا
"دھوپ کنارے" ، "تنہائیاں" اور "ان کہی" غالباً کراچی کے تھے
یہ تو وہ ہیں جو مجھے یاد ہیں اورمیری تو یاداشت کمزور ہے۔
بھائی سے پوچھ کر اور بھی لکھ دوں گا
وہ بھی کیا دن تھے یارہاں یار، پہلے روزانہ ایک علاقائی سینٹر کا پیش کردہ اردو ڈرامہ آتا تھا جو علاقائی رنگ اور رچاؤ کا حامل ہوتا تھا۔ ایک دن ہم پشاوری رنگ سے لطف اندوز ہوتے تھے تو دوسرے دن سندھ کی لوک داستان عمر ماروی کا لطف اٹھاتے تھے۔ نجی چینلوں نے یہ سب چوپٹ کر دیا۔
پہلے یہ بتاؤ اسٹیبلشمنٹ ہے کیا چیز ؟ اور الطاف کو ابھی سے کچھ نظر آ رہا ہے جو یہ بک رہا ہےالطاف حسین نے کہا ہے اگر اسٹیبلشمنٹ کو کراچی کا منڈیٹ پسند نہیں تو اس کو الگ کر دیا جائے: جیو نیوز
لو جی ہور چوپو گنے۔
پہلے یہ بتاؤ اسٹیبلشمنٹ ہے کیا چیز ؟ اور الطاف کو ابھی سے کچھ نظر آ رہا ہے جو یہ بک رہا ہے
الطاف حسین نے کہا ہے اگر اسٹیبلشمنٹ کو کراچی کا منڈیٹ پسند نہیں تو اس کو الگ کر دیا جائے: جیو نیوز
لو جی ہور چوپو گنے۔
الطاف حسین نے اس کے علاوہ بھی قومیت کی باتیں شروع کر دی ہیں۔
جب اسلحے اور بدمعاشی کی طاقت پاس ہوتو اس بات کی کسے پرواہ ہےالطاف کھلا کھلا بدمعاشی پر اتر آیا ہے۔
وہ یہ سمجھتا ہے کہ اگر وہ یوں بدمعاشی کرنے کی کوشش کرے گا تو کراچی کی عوام پھر اُسے لبیک کہتے ہوئے پیچھے دوڑی آئے گی۔ اب تو ہم الطاف پر تھوکنا بھی گوارا نہ کریں۔