ربیع م
محفلین
امریکہ: پولیس فائرنگ سےایک اور سیاہ فام ہلاک، مظاہرے جاری
Image copyrightFACEBOOK
امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہرے جاری ہیں اور دوسری جانب ریاست مینسوٹا میں پولیس اہلکار نے ایک اور سیاہ فام شخص کو ہلاک کر دیا ہے۔
مینسوٹا میں سیاہ فام شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائینس نکال رہے تھے۔ سیاہ فام شخص کی دوست نے واقعے کی بعد کی ویڈیو بنا کر فیس بک پر شائع کی ہے۔
٭ سیاہ فام ہی کیوں پولیس کے نشانے پر؟
٭ امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے سیاہ فام شہری ہلاک
٭ فرگوسن میں گولی چلانے والے مجرم ہیں: براک اوباما
دوسری جانب امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔
بدھ کو ریاست لوزیانا کے دارالحکومت بیٹن روگ میں سینکڑوں افراد دوسری رات بھی اُس مقام پر جمع ہوئے جہاں پولیس نے سیاہ فام شخص کو سڑک پر گرا کر گولی ماری دی تھی۔
سیاہ فام شخص ایلٹن سٹرلنگ کی ہلاکت کے بعد احتجاجاً سینکڑوں غم زدہ افراد، دوست اور اُن کے رشتہ دار جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
Image copyrightAP
مظاہرین ’سیاہ فام کی زندگی اہم ہے‘ کے نعرے لگا رہے ہیں اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بدھ کو بھی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دو سفید فام پولیس اہلکار کھڑے ہیں اور 37 سالہ شخص سڑک پر گرا ہوا ہے۔
ویڈیو میں ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ایلٹن سٹرلنگ کو نیچے گرانے کے بعد کئی بار گولیاں ماری گئیں اور ویڈیو میں گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔
ویڈیو میں اُس کے کچھ ہی دیر کے بعد ایک پولیس اہلکار زمین پر پڑے شخص کے پاجامے میں سے کوئی چیز نکالتا ہے اور زمین پر پڑے شخص کے سینے سے خون نکل رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسٹر سٹرلنگ مسلح تھے۔
امریکی اخبار ڈیلی بیسٹ کو یہ ویڈیو ایک دکاندار نے دی ہے جن کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص پولیس کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا۔
Image copyrightAP
سیاہ فام شخص ایلٹن سٹرلنگ پانچ بچوں کے باپ تھے جو ان دنوں چھٹیوں پر تھے۔
امریکہ کے محکمۂ انصاف نے اس واقعے کی انکوئری کا حکم دیا ہے اور لوزیانا کے گورنر نے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔
امریکہ میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے متعدد واقعات کے بعد ملک میں افراد سراپا احتجاج ہیں۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 200 افراد نے لوزیانا میں مظاہرہ کیا جبکہ ریاست فلاڈیلفیا میں 75 افراد نے ایلٹن سٹرلنگ کی ہلاکت کے بعد احتجاجاً سٹرک بند کر دی۔
امریکہ میں سیاہ فام افراد کے خلاف پولیس کے مبینہ تشدد کے واقعات کے بعد عوامی سطح پر ایک نئی بحث کا آغاز ہوا ہے
امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک اندازے کے مطابق ہر سال 1,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں۔
ماخذ
- 7 جولائ 2016
امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہرے جاری ہیں اور دوسری جانب ریاست مینسوٹا میں پولیس اہلکار نے ایک اور سیاہ فام شخص کو ہلاک کر دیا ہے۔
مینسوٹا میں سیاہ فام شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائینس نکال رہے تھے۔ سیاہ فام شخص کی دوست نے واقعے کی بعد کی ویڈیو بنا کر فیس بک پر شائع کی ہے۔
٭ سیاہ فام ہی کیوں پولیس کے نشانے پر؟
٭ امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے سیاہ فام شہری ہلاک
٭ فرگوسن میں گولی چلانے والے مجرم ہیں: براک اوباما
دوسری جانب امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔
بدھ کو ریاست لوزیانا کے دارالحکومت بیٹن روگ میں سینکڑوں افراد دوسری رات بھی اُس مقام پر جمع ہوئے جہاں پولیس نے سیاہ فام شخص کو سڑک پر گرا کر گولی ماری دی تھی۔
سیاہ فام شخص ایلٹن سٹرلنگ کی ہلاکت کے بعد احتجاجاً سینکڑوں غم زدہ افراد، دوست اور اُن کے رشتہ دار جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
مظاہرین ’سیاہ فام کی زندگی اہم ہے‘ کے نعرے لگا رہے ہیں اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بدھ کو بھی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دو سفید فام پولیس اہلکار کھڑے ہیں اور 37 سالہ شخص سڑک پر گرا ہوا ہے۔
ویڈیو میں ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ایلٹن سٹرلنگ کو نیچے گرانے کے بعد کئی بار گولیاں ماری گئیں اور ویڈیو میں گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔
ویڈیو میں اُس کے کچھ ہی دیر کے بعد ایک پولیس اہلکار زمین پر پڑے شخص کے پاجامے میں سے کوئی چیز نکالتا ہے اور زمین پر پڑے شخص کے سینے سے خون نکل رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسٹر سٹرلنگ مسلح تھے۔
امریکی اخبار ڈیلی بیسٹ کو یہ ویڈیو ایک دکاندار نے دی ہے جن کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص پولیس کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا۔
سیاہ فام شخص ایلٹن سٹرلنگ پانچ بچوں کے باپ تھے جو ان دنوں چھٹیوں پر تھے۔
امریکہ کے محکمۂ انصاف نے اس واقعے کی انکوئری کا حکم دیا ہے اور لوزیانا کے گورنر نے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔
امریکہ میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے متعدد واقعات کے بعد ملک میں افراد سراپا احتجاج ہیں۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 200 افراد نے لوزیانا میں مظاہرہ کیا جبکہ ریاست فلاڈیلفیا میں 75 افراد نے ایلٹن سٹرلنگ کی ہلاکت کے بعد احتجاجاً سٹرک بند کر دی۔
امریکہ میں سیاہ فام افراد کے خلاف پولیس کے مبینہ تشدد کے واقعات کے بعد عوامی سطح پر ایک نئی بحث کا آغاز ہوا ہے
امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک اندازے کے مطابق ہر سال 1,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں۔
ماخذ