امریکہ کا سفر نامہ

زیک

مسافر
بوسٹن میں میرے رہنے کا ارادہ اس وقت متزلزل ہوا جب میری بیگم صاحبہ میرے آفس جانے کے بعد روتیں۔ میں انکو کالنگ کارڈ لا کر دیتا تاکہ وہ اپنی امی سے بات کر سکیں لیکن اب وہ آفس جانے سے پہلے بھی اکیلے پن کی وجہ سے رونا شروع ہو گئیں۔

میں جاب پر چڑا چڑا رہنے لگا۔ ایک دوست جو کہ کیلی فورنیا میں مقیم تھے ان سے رابطہ کیا کہ وہاں جاب ہو جائے۔ وہاں بیگم صاحبہ کی پھوپھی تھیں۔ لیکن بات نہ بنی۔ یورنیورسٹی میں انکو داخلہ دلایا لیکن کلائنٹ اور کمپنی کے ساتھ جو بگاڑ پیدا ہونا تھا ہو چکا تھا۔

ابتدائی چار ہفتے میں یہاں تک رونا بڑھا کہ میں وائف کو آفس لے جانے لگا۔ ایک سینئر نے اپنی وائف سے کال کرائی لیکن انکی تنہائی میں فرق نہ آیا۔

شام، رات اور ویک اینڈ پر مال اور دیگر گھومنے کی جگہوں پر جاتے۔ پر سرد موسم اور اکیلے پن، گھر کی تلاش اور دیگر معاملات کی وجہ سے جاب ختم ہوئی۔

بیگم صاحبہ کو کراچی بھیج کر میں ماموں کے یہاں کیلی فورنیا چلا گیا تاکہ نئی جاب تلاش کروں۔ لیکن دو ہی ماہ میں ہمت ہار کر اپنی وائف کی محبت میں کراچی واپس آگیا۔
واضح نہیں ہوا کہ آپ کتنا عرصہ امریکا رہے لیکن سال سے کم ہی کا دورانیہ لگ رہا ہے۔
 
Top