ماہی احمد
لائبریرین
آمینبنا ٹیگ کہ!
ماواں ٹھنڈیاں چھاواں!
سدا ساڈے والدین دا سایہ ساڈے سِر تے سلامت رہوے! آمین!
بھلکڑ کو تو میں نے ٹیگ کیا تھا۔۔۔
آمینبنا ٹیگ کہ!
ماواں ٹھنڈیاں چھاواں!
سدا ساڈے والدین دا سایہ ساڈے سِر تے سلامت رہوے! آمین!
اگر تم کوئی کام صحیح کرتی ہو تو وہ صحیح والا صحیح ہوتا ہے۔یار تمہیں نہیں نا پتا آج کل کیا سین ہے
اور دوسری بات
میں سہی لکھتی ہوں تو سب کہتے ہیں صحیح ہوتا ہے
کنفرم کر کے بتاؤ کون سا ٹھیک ہے۔
لاجواب۔امی جی۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔!!
وہ کون سے لفظ ہوں گے جو اس رشتے کی عظمت بیان کرنے کے لیئے معتبر ٹھہریں۔۔۔ ۔!!
جلتے لمحوں میں شبنم کی مانند۔۔۔ ۔۔۔ !!
جھلستی دھوپ میں گھنی چھاؤں جیسی۔۔۔ ۔۔!!
دنیا کی تمام محبتوں کا نچوڑ۔۔۔ ۔۔!!!
اونچے نیچے، کچے پکے، ٹیڑھے میڑھے راستوں پر انگلی پکڑ چلانے والیں۔۔۔ !!
دل لبریز ہونے لگتا ہے ۔۔۔ محبت بہنے لگی ہے ۔۔آنکھوں سے لفظوں سے۔۔۔ ۔
لیکن میں کہہ نہیں پارہی وہ جو میں کہنا چاہتی ہوں۔۔۔ !!
جب اللہ جی نے ہی اپنی محبت کی مثال امی جی کی محبت سے جوڑ دی کہ اندازہ لگانا ہے گر میری محبت کا تو ماں کی محبت کے عکس میں دیکھ لو۔۔۔
تو پھر اور کہنے کو رہ ہی کیا گیا۔۔۔ ۔!!
رشتے تو تمام ہی خوبصورت ہیں۔۔۔ ۔۔
لیکن یہ رشتہ گویا ایک ہی وقت میں تمام رشتوں کی مٹھاس لیئے ہوئے ہے ۔۔۔ ۔۔!!
کوئی ڈر نہیں۔۔۔ ۔
کوئی خوف اور اندیشہ نہیں۔۔۔ ۔!!
آنکھیں بند کرکے ہم جس پر یقین کرسکیں ۔۔۔ !!
اور جو ہماری تمام مشکلات کو ۔۔۔ غموں کو اپنے اندر یوں سمو لیں کہ ہم مطمئن اور آسودہ ہوجاتے ہیں۔۔!!
اتنا سکون!!
دنیا کے کسی گوشے میں نہیں ملتا ۔۔۔ !!
امی ہیں تو کوئی ڈر نہیں۔۔۔ !!
ہمم!
کچھ لکھا تھا کافی پہلے۔۔۔ ۔!!
اسے فنی لحاظ سے مت پرکھئے گا کہ شاعری کے وزن پر پورا نہیں اتر سکتی۔۔۔ ۔۔!!!
البتہ یہ میرے جذبات ہیں جو میں خاص الخاص اپنی اور تمام امیوں کے نام کرتی ہوں
کہ ماں جہاں بھی ہو ۔۔۔ جس روپ میں بھی ہو سب کا روپ ایک ہی مٹھاس ایک ہی خمیر سے گندھا ہے
امی وہ ہیں جن کی مثال نہیں دی جاسکتی ۔۔۔ !!
مجھے فخر ہے کہ میں اپنی امی کی دوست ہوں۔۔۔ !!
بڑی بیٹیاں اس معاملے میں بہت خوش نصیب ہوتی ہیں۔۔۔ ۔!!
کتنا خوبصورت،کتنا پائیدار ہے یہ رشتہ
کسقدر محبتوں کا نکھار ہے یہ رشتہ
بارش کی بوندوں سے زیادہ حسیں یہ لگتا ہے
دھنک کے رنگوں کا حسیں امتزاج ہے یہ رشتہ
رشتوں میں خلوص کی قحط سالی ہے جس دور میں
ان لمحوں میں گہرے یقین کا معیار ہے یہ رشتہ
تمام عمر قربانی دیتے ہی گذر جاتی ہے
مضبوط پہاڑوں جیسا حوصلہ دار ہے یہ رشتہ
آنکھوں میں آنسو دیکھ کر تڑپ تڑپ جاتا ہے
بہت ہمدرد،غمگسار،جاں نثار ہے یہ رشتہ
دنیا کی ہر خوبصورتی ماند سی پڑجاتی ہے
گویا جھرنوں سی پھوار ہے یہ رشتہ
خدا کرے کہ میری عمر بھی اسے لگ جائے
شجرِ سایہ دار،بہت پر مٹھا س ہے یہ رشتہ
جلتے زخموں پر اس کی تسلی مرہم ہے کنول
زندگی ہی زندگی،موسمِ بہار،انوکھا پیار ہے یہ رشتہ
جیاگر تم کوئی کام صحیح کرتی ہو تو وہ صحیح والا صحیح ہوتا ہے۔
لا جواب ۔۔امی جی۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔!!
وہ کون سے لفظ ہوں گے جو اس رشتے کی عظمت بیان کرنے کے لیئے معتبر ٹھہریں۔۔۔ ۔!!
جلتے لمحوں میں شبنم کی مانند۔۔۔ ۔۔۔ !!
جھلستی دھوپ میں گھنی چھاؤں جیسی۔۔۔ ۔۔!!
دنیا کی تمام محبتوں کا نچوڑ۔۔۔ ۔۔!!!
اونچے نیچے، کچے پکے، ٹیڑھے میڑھے راستوں پر انگلی پکڑ چلانے والیں۔۔۔ !!
دل لبریز ہونے لگتا ہے ۔۔۔ محبت بہنے لگی ہے ۔۔آنکھوں سے لفظوں سے۔۔۔ ۔
لیکن میں کہہ نہیں پارہی وہ جو میں کہنا چاہتی ہوں۔۔۔ !!
جب اللہ جی نے ہی اپنی محبت کی مثال امی جی کی محبت سے جوڑ دی کہ اندازہ لگانا ہے گر میری محبت کا تو ماں کی محبت کے عکس میں دیکھ لو۔۔۔
تو پھر اور کہنے کو رہ ہی کیا گیا۔۔۔ ۔!!
رشتے تو تمام ہی خوبصورت ہیں۔۔۔ ۔۔
لیکن یہ رشتہ گویا ایک ہی وقت میں تمام رشتوں کی مٹھاس لیئے ہوئے ہے ۔۔۔ ۔۔!!
کوئی ڈر نہیں۔۔۔ ۔
کوئی خوف اور اندیشہ نہیں۔۔۔ ۔!!
آنکھیں بند کرکے ہم جس پر یقین کرسکیں ۔۔۔ !!
اور جو ہماری تمام مشکلات کو ۔۔۔ غموں کو اپنے اندر یوں سمو لیں کہ ہم مطمئن اور آسودہ ہوجاتے ہیں۔۔!!
اتنا سکون!!
دنیا کے کسی گوشے میں نہیں ملتا ۔۔۔ !!
امی ہیں تو کوئی ڈر نہیں۔۔۔ !!
ہمم!
کچھ لکھا تھا کافی پہلے۔۔۔ ۔!!
اسے فنی لحاظ سے مت پرکھئے گا کہ شاعری کے وزن پر پورا نہیں اتر سکتی۔۔۔ ۔۔!!!
البتہ یہ میرے جذبات ہیں جو میں خاص الخاص اپنی اور تمام امیوں کے نام کرتی ہوں
کہ ماں جہاں بھی ہو ۔۔۔ جس روپ میں بھی ہو سب کا روپ ایک ہی مٹھاس ایک ہی خمیر سے گندھا ہے
امی وہ ہیں جن کی مثال نہیں دی جاسکتی ۔۔۔ !!
مجھے فخر ہے کہ میں اپنی امی کی دوست ہوں۔۔۔ !!
بڑی بیٹیاں اس معاملے میں بہت خوش نصیب ہوتی ہیں۔۔۔ ۔!!
کتنا خوبصورت،کتنا پائیدار ہے یہ رشتہ
کسقدر محبتوں کا نکھار ہے یہ رشتہ
بارش کی بوندوں سے زیادہ حسیں یہ لگتا ہے
دھنک کے رنگوں کا حسیں امتزاج ہے یہ رشتہ
رشتوں میں خلوص کی قحط سالی ہے جس دور میں
ان لمحوں میں گہرے یقین کا معیار ہے یہ رشتہ
تمام عمر قربانی دیتے ہی گذر جاتی ہے
مضبوط پہاڑوں جیسا حوصلہ دار ہے یہ رشتہ
آنکھوں میں آنسو دیکھ کر تڑپ تڑپ جاتا ہے
بہت ہمدرد،غمگسار،جاں نثار ہے یہ رشتہ
دنیا کی ہر خوبصورتی ماند سی پڑجاتی ہے
گویا جھرنوں سی پھوار ہے یہ رشتہ
خدا کرے کہ میری عمر بھی اسے لگ جائے
شجرِ سایہ دار،بہت پر مٹھا س ہے یہ رشتہ
جلتے زخموں پر اس کی تسلی مرہم ہے کنول
زندگی ہی زندگی،موسمِ بہار،انوکھا پیار ہے یہ رشتہ
قسم سے میں نے تمھارا نہیں دیکھا۔۔لکھ کے دیکھا تو تم نے یہی لکھا تھالاجواب۔
ہُن میں بھلکڑ نُوں لبھدا پھِراں!!آمین
بھلکڑ کو تو میں نے ٹیگ کیا تھا۔۔۔
ہُن میں بھلکڑ نُوں لبھدا پھِراں!!