شمشاد
لائبریرین
اُم الکتاب
صفحہ ۸۶
بلا شبہ آسمانون اور زمین کی پیدائش میں اور رات اور دن کے ایک کے بعد ایک آتے رہنے میں ارباب دانش کے لیے (حکمت الہٰی) کی بڑی ہی نشانیاں ہیں!
رات اور دن کے اختلاف نے معیشت کو دو مختلف حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ دن کی روشنی جد و جہد کی سرگرمی پیدا کرتی ہے، رات کی تاریکی راھت و سکون کا بستر بچھا دیتی ہے، ہر دن کی محنت کے بعد رات کا سکون ہوتا ہے اور ہر رات کے سکون کے بعد نئے دن کی نئی سرگرمی!
وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ ﴿28:73﴾
اور (دیکھو!) یہ اس کی رحمت کی کارسازی ہے کہ تمہارے لیے رات اور دن (الگ الگ) ٹھہرا دیے گئے تاکہ رات کے وقت راحت پاؤ اور دن میں اس کا فضل تلاش کرو۔ (یعنی کاروبار معیشت میں سرگرم ہو) تاکہ تم اس کا شکر کرو۔
دن کی مختلف حالتیں اور رات کی مختلف منزلیں :
پھر رات اور دن کا اختلاف صرف تار اور دن ہی کا اختلاف ہی نہیں ہے بلکہ ہر دن، مختلف حالتوں سے گزرتا اور ہر رات، مختلف منزلیں طے کرتی ہے اور ہر حالت ایک خاص طرح کی تاثیر رکھتی ہے اور ہر منزل کے لیے ایک خاص طرح کا منظر ہوتا ہے۔ صبح طلوع ہوتی ہے اور اس کی ایک خاص تاثیر ہوتی ہے، دن ڈھلتا ہے اور اس کا ایک خاص منظر ہوتا ہے۔ اوقات کا یہ روزانہ اختلاف ہمارے احساسات کا ذائقہ بدلتا رہتا ہے اور یکسانیت کی افسردگی کی جگہ تبدیل و تجدد کی لذت اور سرگرمی پیدا ہوتی رہتی ہے!
فَسُبْحَانَ اللَّ۔هِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ ﴿١٧﴾ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَعَشِيًّا وَحِينَ تُظْهِرُونَ ﴿١٨﴾ سورۃ ۳۰
پس پاکی ہے اللہ کے لیے اور آسمانوں اور زمین میں اس کے لیے ستایش ہے جب کہ تم پر شام آتی ہے، اور جب تم پر صبح ہوتی ہے، اور جب دن کا آخری وقت ہوتا ہے اور جب تم پر دوپہر آتی ہے!