وہاب اعجاز خان
محفلین
158
میں اور قیس و کوہ کن اب جو زباں پہ ہیں
مارے گئے ہیں سب یہ گنہ گار ایک طرح
منظور اس کے پردے میں ہیں بے حجابیاں
کس سے ہوا دُچار وہ عیار ایک طرح
سب طرحیں اُس کی اپنی نظر میں تھیں کیا کہیں
پر ہم بھی ہوگئے ہیں گرفتار ایک طرح
(ق)
نیرنگِ حسنِ دوست سے کر آنکھیں آشنا
ممکن نہیں وگرنہ ہو دیدار ایک طرح
مارے گئے ہیں سب یہ گنہ گار ایک طرح
منظور اس کے پردے میں ہیں بے حجابیاں
کس سے ہوا دُچار وہ عیار ایک طرح
سب طرحیں اُس کی اپنی نظر میں تھیں کیا کہیں
پر ہم بھی ہوگئے ہیں گرفتار ایک طرح
(ق)
نیرنگِ حسنِ دوست سے کر آنکھیں آشنا
ممکن نہیں وگرنہ ہو دیدار ایک طرح