اگر دنیا میں تمام غموں کو ہر انسان میں مساوی طور پر تقسیم ہونے کا فیصلہ ہو ،تو ہر انسان یہی کہے گا ،نہی نہی میں اپنی موجودہ حالت میں خوش ہوں اور مطمئن ہوں ،غم اور زبان کا گہرا تعلق ہے ،غم میں جتنی گہرائ اور شدّت ہو گی زبان اتنی ہی زیا دہ بند اور خاموش رہے گی ،وہ لوگ خوشنصیب ہیں جو غم کا اظہا ر کرتے ہیں ،کیونکہ اسطرح وہ کچھ تسکین تو حاصل کرتے ہیں ،میں نے غم کو الوداع کہ دیا اور اس کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ،لیکن غم اتنا مشکل اور مہربان ساتھی ہے کہ میرا پیچھا نہی چھوڑتا اور برابر میرے تعا قب میں ہے ،میں غم کے ساتھ کچھ دور گیا اس نے مجھ سے اک لفظ بھی نہی کہا ،لیکن میں کیا بتاؤں ...اسکی ہمراہی میں ،میں نے کتنی عظیم باتیں سیکھ لی .
خلیل جبران