واہ کیا تشریح کی ہے آپ نے محبت کی بہتتتتتتتتت خوب،یہ آپ کے اپنے ذاتی الفاظ ہیں یا کسی اور کے،اگر آپ کے ہیں تو ایک بار پھر بہت خوب ۔
جی یہ میرے اپنے الفاظ ہیں۔۔۔اور خیالات بھی۔۔
محبت کرنا بہت بڑی حماقت ہے ۔ محبت کی نہیں جاتی ، ہو جاتی ہے ۔ محبت میں تخصیص نہیں ہوتی ۔ آج کل ہمارے ہاں محبت کا مطلب لیا جاتا ہے صنفِ مخالف سے محبت ۔ جبکہ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں محبت کا مطلب ہے نفسانی خواہش ۔ وہ لوگ محبت کے لفظ کو بدنام کر رہے ہیں ۔ رہ گئی ہماری بات ، تو ہمارے ہاں یوں ہوتا ہے کہ “ابا جی میں فلاں لڑکی یا لڑکے سے محبت کرتا یا کرتی ہوں ۔ اب آپ میری اس سے شادی کیجیے ورنہ میں آپ کو عاق کردوں گا یا گی“ ۔ یہ کوئی محبت نہیں ہے ، یہ محض ایک خواہش ہے ، جب وہ خواہش پوری ہو جاتی ہے تو طلاق ہو جاتی ہے ۔ جس شخص کے دل میں محبت ہوتی ہے وہ سب سے محبت کرتا ہے ۔ وہ کسی لڑکی یا لڑکے کے لیے اپنے والدین کو نہیں چھوڑتا ۔ اگر آپ کو کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت ہے تو کیا ضروری ہے کہ اسے اپنے گھر میں لاکر رکھا جائے؟ محبت دل سے ہوتی ہے ، دیگر اعضا سے نہیں ۔ Embarassed
(ہائے اتنی سنجیدہ تحریر ، یہ میں نے کیسے لکھ دی؟ میرا کام تو کچھ اور ہے)
تم ابھی بچے ہو کاکے اتنی بڑی بڑی باتیں نہ کرو
بات ٹھیک کہی ہے لیکن ہر کسی کا محبت کے بارے میں نکتہ نظر ہوتا ہے اور میرا نکتہ نظر ہے کہ ماں باپ، بہن بھائی یا دوسرے رشتے کوئی بھی ہوں سے محبت عین فطری ہے جو کہ ناقابل تردید اور ناقابل تبدیل ہے۔۔ لیکن ایک محبت ذرا خصوصی قسم کی ہوتی ہے اس عمومًا اس کی مراد ہی لی جاتی ہے چاہے وہ اللہ سے ہو یا اس کے بندوں سے۔۔۔
میرے اندر ایک یہ بہت خامی ہے کہ میں محفل کے دیگر گوشوں کی تھریڈز سے بے خبر رہ جاتا ہوں۔ خیر اب آرام سے انٹرویو ایک ہی نشست میں پڑھ لیا۔
شاکر میاں جہاں تک میں نے سمجھا ہے تم ان بزرگان (شہاب، مفتی، اشفاق) کے صوفیانہ فلسفوں سے متاثر ہو۔اور اکثر و بیشتر موقع بہ موقع اداس ہوجاتے ہو۔ کچھ ایسی ہی صورتحال ہماری بہن (جو انٹرویو لے رہی ہیں، کیا بھلا سا نام ہے ان کا؟) کی ہے جن کی انٹرویو کے جوابات پڑھتے ہوئے آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ اف خدا تم لوگ کتنے ایموشنل ہو یار۔ اور یہ محبت کے فلسفہ بھی دیکھو۔ ارے بھائی محبت میں درد شرد نہیں ہوتا دراصل انسان محبت کرتا ہی اسلئے ہے کیونکہ وہ خوش رہنا چاہتا ہے۔ محبت راکھ ہوتی ہے، آگ ہوتی ہے، درد ہوتی ہے، تکلیف ہوتی ہے۔ اگر محبت ایسی ہوتی تو سارے عاشق ہسپتالوں میں ایڑیاں رگڑ رہے ہوتے۔
ابن انشاء کی کتاب خمار گندم کے ایک مضمون انٹرویو علم دریاؤ ہے سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے۔
=====================
ایک اخبار میں ریڈیو پاکستان لاہور کی اناؤنسر مس زاہدہ بٹکا انٹرویو چھپا ہے۔ انٹرویو کرنے والے نے ان سے پوچھا، کہ آپ کی پسند کیا کیا چیزیں ہیں۔ انہوں نے فرمایا:
“کریلے گوشت، بچے، قلم، بال بنانے کے نت نئے نمونے اور پراسرار ناول“
انشاء جی آگے لکھتے ہیں:
زاہدہ بٹ نے ایک سانس میں اپنی پسندیدہ اشیاء کی جو فہرست گنائی ہے۔ یہ بھی انٹرویو نگاری کا تازہ اسلوب ہے۔ ہم نے پچھلے چھ ماہ کے اخباروں سے لوگوں کی پسند کی کچھ اور مثالیں بھی جمع کی ہیں۔ تازہ خواہی داشتن گرداغ ہائے سینہ را۔
ایک صاحب نے کہا:
مولانا راشدالخیری کی کتابیں، کبڈی، آم کا اچار، لارل ہارڈی، بیسن کے پکوڑے اور ماؤزے تنگ۔
ایک بزرگ نے فرمایا:
مولانا مودودی کی تعلیمات، صوفیہ لارین، اصلی گھی کی جلیبیاں اور باٹا کے جوتے۔
ایک بھلے مانس بولے
مرزا غالب۔ پودینے کی چٹنی، تمباکو والا پان، راگ بھاگیشری اور گوبھی کا پھول۔
اور یہ آخری فہرست ہماری فلموں کی ایک مشہور رقاصہ نے اپنے انٹرویو میں دی:
بھولو پہلوان، کیوی بوٹ پولش، نظریہ اضافیت، کچی کیریاں اور بہشتی زیور۔
بھائی ذرا خیال رہے اس خامی کو عام زندگی میں بھی کہیں لاگو نہ کر بیٹھنا۔۔
بات جہاں تک حساسیت کی ہے تو یہ ہونی چاہیے۔۔زندگی کے بارے میں ہر کسی کا ایک نکتہ نظر ہے میرے خیال میں محبت اور یہ جذبات ایک لازمی جزو ہیں۔ شاید مجھ پر ان بزرگوں کے فلسفوں کا بھی اثر ہے بلکہ میں تصوف سے بہت متاثر ہوں۔۔ لیکن یہ بھی غلط ہے کہ محبت کو صرف درد سمجھتا ہوں۔۔۔محبت تو محسوس کیے جانے والی چیز ہے یہ الگ بات ہے کوئی اسے کس طرح محسوس کرتا ہے۔۔۔میرے لیے محبت ہمیشہ ایک اکسانے والا اور امید دلانے والا جذبہ رہی ہے اور دعا ہے کہ رہے بھی۔۔
ابن انشاء کے بارے میں بتاتا چلوں جو چہرہ آپ اس کا تحاریر میں دیکھتے ہیں عام زندگی میں وہ اس سے بہت مختلف تھا۔ ممتاز مفتی اسے قدرتی طور پر بجھا ہوا شخص لکھتا ہے۔۔کئی بار اس نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔۔اور اسے بھی عشق تھا ایک شادی شدہ خاتون سے۔۔
کیا تم نے بہشتی زیور کا مطالعہ کیا ہے؟
کیا ہے۔۔
لیکن کافی عرصہ پہلے کوئی 15 سال کی عمر میں شاید۔۔
مزاحیہ فلموں میں تمہاری پسندیدہ فلمیں کونسی ہیں؟
ہوم الون ہی یاد آرہی ہے مزاحیہ فلموں میں۔۔پسند کی بات نہیں کرسکتا چونکہ اتنی زیادہ دیکھی ہیں نہیں۔۔فلموں کے معاملے میں بہت بدذوق ہوں جو ملا دیکھ لیا وہ بھی جب میرا پرانا کیبل نیٹ والا میڈیا شئیر سرور پر رکھا کرتا تھا تب۔۔۔
کیا تم کبھی کسی فلم یا ڈرامے میں کوئی المیہ منظر دیکھتے ہوئے بہت زیادہ رنجیدہ ہوئے ہو؟ اگر ہاں تو فلم کا نام اور سین کی تفاصیل بیان کریں۔
میرا خیال ہے یہ واقعہ ایک سے زیادہ بار ہو چکا ہے لیکن ڈرامہ یاد نہیں۔۔۔
ٹی وی کتنی دیر تک دیکھتے ہو اور ٹی وی پر پسندیدہ شوز کونسے ہیں؟
یونہی آتے جاتے کبھی نظر پڑجاتی ہے۔۔ڈرامے دیکھتا کوئی 5 سال پہلے چھوڑ چکا ہوں۔ صبح کبھی فراغت ہوتو نیوز مارننگ دیکھ لیا کرتا ہوں۔۔
اگر ہم تمہیں دو گھنٹے کے لئے پاکستان کا چیف آف آرمی اسٹاف بنادیں تو تم کیا کرو گے؟
فوج کو صدر کے ماتحت کردوں اگر اس عہدے کے بس میں یہ ہو تو تاکہ فوج یہ نام نہاد انقلابات نہ لاسکے۔۔
دوستی کی تو بہت ہوئی کچھ دشمنی پر بھی کہو، کیا تم لوگوں کو جلدی معاف کردیتے ہو یا دشمنی نبھانے والوں میں سے ہو؟
غلطی اور میرے اپنے موڈ پر ہے۔۔ ہوسکتا ہے معاف کردوں اگر ضد پر آجاؤں تو پھر موج ہوجائے۔۔دوسرے کا رویہ بھی دیکھتا ہوں ویسے کبھی ایسا موقع آیا نہیں کسی دوست کے معاملے میں۔۔