شمشاد محترمی! آپ نے امن ایمان کا لکھا تو قریب
محب علوی محترم کا دھاگہ پایا، ابتدا میں کیا کیا نہ کہا گیا، مجھے لگا آئنے سے ہمکلام ہے کوئی، جس نے پڑھا، اسکے لیے آئنہ ہوگیا خود اپنا آپ. اتنی دلفریب محبت کے متعلق باتیں کہ مبہوت ہوگئی! لفظوں کی ساحری کہتے ہیں بعد میں انٹرویو میں وہ ربط تو نہ رہا مگر بہت اچھا لگا
مومن فرحین نے آگے کیا کرنا، زندگی بتائے گی. زندگی اتنا ہمیں بدل دیتی ہے کہ اک سال بعد بھی جب پیچھے مڑ کے دیکھو تو حیران ہوجاتے ہیں ہم کہ یہ تھے ہم ... حساس ہونا اہم ہے اور حساسیت سے گزر جانا گویا پل پل حشر کو سہہ کے مسکرانا ہے. اللہ کرے مومن فرحین آپ کے لیے حساسیت تحفہ بنے اور خوشیاں صبا بن کے لہراتی رہیں. نغمہ ء زندگی دلفریب ہو بھی تو حقیقت رہے. آمین. مجھے آپ کی گفتگو بہت اچھی لگی ہے. شعر سے زیادہ مصوری اچھی لگی کیونکہ جس قدر آپ مصوری میں کھو جاتی ہیں، ماورائے ذہن ہوکے لکھنا، رنگ بھرنا، ایسے جہان لے جاتا ہے جس سے عمدہ کوئ جہان نہیں ہے. اسکی سیر آپ کو خود اعتماد بناتی ہے مگر بے احتیاطی کی بھول بھلیاں ساتھ ہوتی ہیں. آپ کا آرٹ مصوری بہت اچھا ہے. آپ اس میدان میں بہت آگے جا سکتی ہو کہ رنگ بھرنا ہر کسی کے بس میں کہاں اور رنگ سے کھیلنے کی اوقات و تاب ہر کسی کے بس میں نہیں