ام نور العين
معطل
ايك سچے اور ايمان دار شخص كى شہادت عقل قبول كرتى ہے يا نہيں؟ اب جب وہ گواہی دے كہ اللہ ہے اور اس نے مجھے پيغام ديا ہے تو ؟جس چیز کو عقل ہی تسلیم نہیں کر رہی۔ اسکو سوائے قصے کہانیوں کے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ایسے تو کوئی مذاہب، فلاسفیاں، نظریات ہیں جو عقل و دلیل کی بجائے "ایمان" کا سہارا لیتے ہیں۔ ایسے میں اسلام کی برتری صرف اسی صورت ثابت ہو سکتی ہے اگر انسانی عقل و فہم اسکی تعلیم کو قبول کرے۔
آپ سے اللہ كے وجود پر ايمان بالغيب كا مطالبہ ضرور كيا گيا ہے ، رسول پر نہيں۔ رسول اور رسالت دليل ہے وجود الہی كى ۔
عقل اور عاقلين رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى صداقت اور امانت كو تسليم كرتے تھے اس ليے ان كى اس خبر كو سچ مانا كہ وہ نبى اور رسول ہيں۔ حتى كہ بدترين دشمن ابو جہل نے كہا : اے محمد ہم تمہيں جھوٹا نہيں كہتے ليكن تم جو لائے ہو اس پر ايمان نہيں لا سكتے !
عقل اور عاقلين كے سامنے تھا اور آج تك ہے كہ وہ امى ہو كر ايك محير العقول اور حكيمانہ كلام سناتے ہيں ، عقل كو تسليم كرنا پڑا اور آج تك بار بار تسليم كيا جاتا ہے كہ يہ كلام الہی ہے خدائى كلام ہے۔
تمام تر معجزات عقل كو قائل كرنے اور مومنوں كے ايمان ميں اضافے کے ليے ہيں۔
دين اسلام ہر طرح كے ذہن كى ضرورت پورا كرتا ہے۔