انڈیا، ہندوستان، بھارت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

الف عین

لائبریرین
ساقی۔۔۔۔ آپ کے لہجے کا طنز سمجھ رہا ہوں، اتنا بیوقوف نہیں۔ سنگھی ویسے دوست کو کہہ سکتے ہیں، لیکن ٹھیٹ ہندی میں۔ اردو میں کہا جائے گا تو محض اسم معرفہ۔۔۔ یعنی جن سنگھیوں کے لئے، جو ایک مخصوص نظرئے کی سیاسی مذہبی پارٹی ہے۔ ہاں، آپ پاکھنڈ بھارت کے بارے میں پوچھ رہے تھے اور میں نے اکھنڈ بھارت کے بارے میں بتا دیا۔ یہ لفظ بطور اصطلاح ہے تو میں اس سے واقف نہیں۔ بطور طنز ہے، تو اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
ساجد، تمہاری بات درست ہے کہ الگ الگ ملکوں کے نام ہیں، لیکن اردو کو ہندوستانی پاکستانی کہنے پر مجھے اعتراض ہے۔ اردو محض اردو ہے، ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک کی۔ الفاظ میں کچھ فرق ضرور ہو سکتے ہیں، یہاں بھی ہر دو سو کلو میٹر پر اردو بولنے والے مسلمان بھی اپنی بولی بدل دیتے ہیں، یہ سب قابل قبول۔ لیکن یہ بات کس طرح گوارا کی جا سکتی ہے کہ پاکستانی اردو میں بھارت کہا جائے اور ہندوستانی اردو میں ہندوستان!!
میں بار بار چاہتا ہوں کہ یہاں نہ آؤں، لیکن کچھ نہ کچھ کہنے کے لئے احباب مجبور کر ہی دیتے ہیں۔
میں نے تو اب تک کسی پاکستانی کے ہندوستان مخالف رویہ پر احتجاج نہیں کیا، محض بھارت کہنے کے علاوہ میں سیاسی مباحث میں حصہ لینا نہیں چاہتا۔
طالوت اور ساقی کو میرا مخلصانہ مشورہ ہے کہ تاریخ پڑھیں۔
 

ساقی۔

محفلین
میں تو اس بات پہ حیران ہوں کہ ایک چھوٹی سی بات کا بتنگڑ بنا دیا آپ نے. جب بھارتی خود "بھارت " کہتے ہیں خواہ وہ زبانوں کا ہیر پھیر ہو یا معاشرے کا تو آپ دوسرے کے بھارت کہنے پر کیوں برہم ہیں .
اور بالفرض کو طنز یا کرود کی وجہ سے بھارت کہتا ہے تو کیا آپ کی آواز اس پہ اثر کرے گی ؟ کبھی نہیں.
آپ کی فلم انڈسٹری کے گانے بھی کچھ اس طرح ہیں
ہم بھارت دیش کے باسی ہیں . نعرے کچھ اس طرح ہیں ." گئے" بھارت ماتا کی.

اور پھر وکیپیڈیا کے مطابق "آزادی کے بعد ملک کا سرکاری نام بھارت رکھا گیا۔"



الحمد اللہ میں تقریبا آٹھ سال سے تاریخ کا مطالعہ کر رہا ہوں . آپ کی سر زنش پہ مزید کچھ اور وقت دیا کروں گا .
آپ ہمارے بزرگ ہیں اور مسلمان بھائی بھی ، آپ کو اپنے وطن سے محبت ہے اور ہمیں اپنے پاکستان سے عشق،یہ دونوں ملک ٹرین کی وہ پٹریاں ہیں جو کبھی مل نہیں سکتیں، سو میں چاہوں گا کہ آپ کو اگر کچھ ناگوار گزرے تو دل پہ مت لیں اور درگزر کریں احمق سمجھ کر .
 

خاور بلال

محفلین
ساقی صاحب
اعجاز صاحب نے چھوٹی سی توجہ دلائی ہے۔ بات صرف اتنی ہے کہ انڈیا کے مسلمان اپنے ملک کو بھارت کہنے سے اجتناب کرتے ہیں تو ان کی خواہش ہے کہ پاکستان کے مسلمان بھی ہندوستان ہی لکھیں۔ اس میں آپ کو پتنگڑ کہاں نظر آیا۔ یہ صرف ایک توجہ ہے۔ ضروری نہیں کہ اس کی حمایت یا مخالفت میں الفاظ کے ڈونگرے برسائے جائیں۔
 

ساقی۔

محفلین
43 پوسٹیں آپ کو "اتنی سی" بات نظر آ رہی ہے جناب من
اور
"آزادی کے بعد ملک کا سرکاری نام بھارت رکھا گیا۔"

تو ڈونگرے کس کے ہوئے؟
 

خاور بلال

محفلین
43 پوسٹیں آپ کو "اتنی سی" بات نظر آ رہی ہے جناب من
اور
"آزادی کے بعد ملک کا سرکاری نام بھارت رکھا گیا۔"

تو ڈونگرے کس کے ہوئے؟

ڈونگرے مجھے اس پوسٹ میں نظر آئے تھے جس میں ریل کی پٹری والا فلسفہ تھا۔ اعجاز صاحب بہت اچھے طریقے سے واضح کرچکے ہیں کہ اردو بولنے والے اور خاص کر مسلمان اسے ہندوستان کہنا پسند کرتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
ڈونگرے مجھے اس پوسٹ میں نظر آئے تھے جس میں ریل کی پٹری والا فلسفہ تھا۔ اعجاز صاحب بہت اچھے طریقے سے واضح کرچکے ہیں کہ اردو بولنے والے اور خاص کر مسلمان اسے ہندوستان کہنا پسند کرتے ہیں۔

مطلب سیاسی چکر ہے۔ بھائی ہم پاکستانی بھی بھارت کو اب ہندوستان کہتے ہوئے "دکھ" میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اسلئے بہتری اسی میں ہے کہ ایک دوسرے کے الفاظ کا احترام کیا جائے۔ برداشت کا مادہ پیدا ہو جائے تو مسائل ختم ہو جائیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
میں صرف یہ کہتا آیا ہوں کہ بے شک کہتے ہیں لیکن ہندی میں۔۔۔ اردو بولنے والے مسلمانوں اور غیر مسلموں کو بھی، بہت اٹ پٹا لگتا ہے۔
اگر اردو میں آپ کہنے پر مصر ہیں تو میں خاموش ہوں۔۔ جوابِ جاہلاں باشد خموشی۔۔
 
زین میاں صحافت کی دنیا سے آپ کا جڑاؤ ہے۔ کم از کم حوالے تو تک کے اور معیاری دیا کیجئے۔ مدیر اعلی کون ہیں اور اخبار کی عمر کتنی ہے کچھ اس کا بھی خیال کیا؟

مجھے یہاں اس دھاگے میں چل رہی گفتگو سے کوئی غرض نہیں ہاں بس یہی بات کہنے آیا تھا۔
 

عسکری

معطل
یہ بالکل ویسا ہے جیسے یو ایس ایس آر ٹوٹا تو جو مرکزی ملک بنا اس کا نام روس بنا اب اس ملک کو روس کہا جاتا ہے یو ایس ایس آر نہیں متحدہ ہندوستان ٹوٹا تو اس کو ہم بھارت پاکستان یا انڈیا پاکستان تو کہہ سکتے ہین پر ہندوستان نہیں اس طرح پاکستان کی تاریخ ثقافت اور مسلمان حکمرانی کے کام بھی ہندوؤں کے کھاتے مین چلے جاتے ہیں جو کہ ہمارا استحصال ہے۔ہم 1947 سے نہیں 102 ہجری سے اس ملک کے باشندے ہیں اسلئے اس ملک کو انڈیا یا بھارت تو کہا جا سکتا ہے پر ہندوستان کہنا پاکستان بنگلہ دیش کی تاریغ کو بھی نقصان پہنچانا ہے۔ویسے بھارت ہے تو ویسا ہی نا کچھ بھی کہو یا لکھو زہر زہر ہی رہتا ہے
 

طالوت

محفلین
شکریہ الف عین ، اگر چہ میں اس بارے میں پہلے سے جانتا تھا ۔۔ برحال آپ کو پتا ہے کہ درمیانی دیواریں خاصی اونچے ہیں اور ان کو چند لوگ گرا نہیں سکتے ، اور نہ ہم گرنے دے سکتے ہیں کہ چاہے اس مہان بھارت کے لیے مہا بھارت ہی کیوں نہ لڑی جائے ۔۔ (دراصل ہم برصغیریوں کی یہ مہا بھارت شوشا ہے خصوصا اسے ہندوں نے خود کو شکتی شالی ثابت کرنے کے لیے گھڑ رکھا ہے( ۔۔

خیر یہ تو ایک غیر ضروری بات ہو گئی ۔۔۔ تاہم لفظ انڈیا تو بھارت کے مقابلے میں چند دن کا دیا گیا نام ہے ۔۔ اور بھارت کہنے سے بھلا اس کے "سیکولرازم" پر کیسے چوٹ پڑ سکتی ہے ؟ جب کہ بھارت کسی طور پر بھی سیکولر ملک نہیں ۔۔
وسلام
 

زین

لائبریرین
زین میاں صحافت کی دنیا سے آپ کا جڑاؤ ہے۔ کم از کم حوالے تو تک کے اور معیاری دیا کیجئے۔ مدیر اعلی کون ہیں اور اخبار کی عمر کتنی ہے کچھ اس کا بھی خیال کیا؟

مجھے یہاں اس دھاگے میں چل رہی گفتگو سے کوئی غرض نہیں ہاں بس یہی بات کہنے آیا تھا۔

شکریہ سعود بھیا
مدیر اعلیٰ کون ہیں اور اخبار کتنا پرانا ہے ، اس کا معیار سے کیا تعلق ؟‌

کئی ایسے غیر معیاری اخبارات دیکھے ہیں‌ جن کی اشاعت کو 60 سال سے زیادہ ہوئے ہیں ۔ اور کئی اخبارات ایسے ہیں جنہوں‌نے کچھ ہی عرصے میں اچھی جگہ بنالی ہے۔


اعجاز صاحب نے کہا تھا کہ انڈین اردو اخبارات صرف ہندوستان نام ہی استعمال کرتے ہیں ۔تو میں‌نے جو حوالہ دیا ہے وہ انڈین اردو اخبار ہی کا ہے ۔ اب یہ معیاری ہے یا غیر معیاری ، یہ الگ بحث ہے ۔
 

مغزل

محفلین
भारत गणराज्य

دریائے سندھ کے مشرق میں واقع جگہ کا نام ہند تھا۔ اس ہی طرح انڈس سے نام انڈیا پڑا۔ ماضی میں اس خطے کو عموما ہندوستان یا بھارت کہا جاتا تھا۔ ایک مشہور قومی نغمے کے الفاظ بھی ایسے شروع ہوتے ہیں کہ "سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا". آزادی کے بعد ملک کا سرکاری نام بھارت رکھا گیا۔قیام پاکستان کے بعد محمد علی جناح، بانئِ پاکستان نے بھارت کو ہندوستان کہنے کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ ہندوستان وہ ملک ہے جو 1947ء سے پہلے تھا۔ اس وجہ سے بھارتی راہنما اپنے ملک کیلیے ہندوستان کو باقاعدہ نام کی حیثیت نہ دے سکے۔ ہندوستان کی طرح جناح نے لفظ انڈیا (India) کے استعمال کی بھی مخالفت کی لیکن بعد میں رضامند ہو گئے۔ تمام عالمی زبانوں میں اس کا انگریزی نام انڈیا ہی مستعمل ہے۔
بشکریہ وکیپیڈٰیا

ساتھ ہی انگریزی میں یہ صفھہ بھی دیکھ لینا چاہیے

اگر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستانی لوگ ہندوستان کو طنزا ’’ بھارت ‘‘ کہتے ہیں تو میرے خیال میں یہ لطیفہ ہوسکتا ہے، کہ انڈیا ہندوستان یا بھارت کی فلموں میں لفظ بھارت ہزاروں بار استعمال ہوا ہے ، لہذا میری گزارش ہے اس سلسلے کواب اپنی اپنی سیاست چمکانے یا دلوں کا غبار نکالنے کی ذیل میں استعمال نہیں کیا جانا چاہیے اختلاف کیا جاسکتا ہے مگر ٹھٹھے بازی اورکردار کشی سے گریز کے ساتھ۔

والسلام
 

الف عین

لائبریرین
محمود تم بھی میری بات نہیں سمجھے۔ میں نے کہا تھا کہ ہندی میں یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔ وکی پیڈیا انگریزی میں بھی یہی لکھا ہے۔ کہ ہندوستانی زبانوں میں اسے بھارت کہا جاتا ہے، اس لحاظ سے اردو ہندوستانی زبان نہیں ہے۔ مطلب صرف بنگالی، تیلگو، ٹمل گجراتی وغیرہ میں ہے، اردو میں سرکاری نام ہندوستان ہے اور انگریزی میں India۔ بی بی سی والوں نے بھی اب نئے انٹر فیس میں بھارت کی جگہ انڈیا کر دی ہے، اگر چہ خبروں میں بھارت ہی لکھتے ہیں۔
ہندوستانی فلمیں۔۔۔ یہ در اصل اردو نہیں ہندی کی فلمیں کہی جاتی ہیں۔ لیکن اس میں بھی زیادہ تر ہندوستان ہی استعمال ہوتا ہے، منوج کمار جیسی فلمیں ہی ’بھارت‘ استعمال کرتی ہیں۔
میں نہیں آنے والا تھا یہاں، محمود کی ایک بات کی تصحیح کرنے آ گیا۔
 

مغزل

محفلین
شکریہ بابا جانی ۔ میرے خیال میں اب اس لڑی کو ختم ہوجانا چاہیے مجھ پر آپ کی بات واضح ہوچکی ہے۔
 

محمدصابر

محفلین
بات ختم ہو چکی لیکن ایک حوالہ جو میں نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی زبان سے سنا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ
"جغرافیائی لحاظ سےمیں ہندو ہوں کیونکہ میں ہندوستان میں رہتا ہوں۔ مذہب کے لحاظ سے میں مسلمان ہوں"
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top