انگریزی (و دیگر) الفاظ کا اردو ترجمہ

بات بہت سیدھی سی ہے۔
جگ یا گلاس ۔۔ جب ایک برتن کی بات ہو گی تو یہ جگ اور گلاس ہی درست ہیں۔ یہاں گلاس کا معنی شیشہ یوں نہیں چلنے کا، کہ گلاس جیسا بھی ہو، اس کی بناوٹ کا ایک خاص انداز اس میں ضرور ہوتا ہے۔ بلکہ ہمارے گھروں میں سٹیل کے گلاس، سلور کے گلاس عام ہیں۔ ان کو سٹیل کے شیشے یا سلور کے شیشے تو کہا نہیں جا سکتا۔
گلاس برتن کی ایک خاص شکل ہے، صراحی دوسری شکل ہے، دیگچِی تیسری شکل ہے وغیرہ اور ان اشکال کے استعمال اپنے اپنے ہیں۔ ایسا ہی معاملہ جگ کا ہے۔

ہاں جب دھات، مادہ وغیرہ کی بات ہو تو: یہ گل دان شیشے کا بنا ہوا ہے؛ وہ بوتل پلاسٹک کی ہے پر شیشے جیسی دکھائی دیتی ہے۔ یہاں لفظ بوتل آ گیا، کس کو نہیں پتہ کہ اس کی اصل باٹل ہے! جو یہاں بوتل بنا۔ جب ہم اس کو اپنا چکے تو اب کسی اور ترجمے کی ضرورت نہیں ہے۔ ’’مشقَ سخن‘‘ ایک بالکل الگ چیز ہے۔

میرے لہجے میں اگر کوئی تلخی در آئی ہو تو اس پر شرمندہ ہوں۔
 
افف چچا ہم ابھی یہی بات کر رہے تھے تو ایک سہیلی درمیاں میں ہی بولی "موبائل کے لیئے کیا بولا تم نے؟ متحرک گفت گوش والا ڈبہ"
سوچ سکتے ہیں آپ ہمارا کیا حال ہوا ہو گا :ROFLMAO:
تو ایسا کیجیے۔۔۔ ہر الفاظ کا پہلا لفظ لیں اور ایک نیا لفظ بنادیں۔۔
تو موبائل کا ہوا۔۔
مگو ڈ۔۔۔:grin:
 
ڈسکس بات چیت کہہ سکتے ہیں ؟؟
ڈِس کَس ۔۔۔ ۔۔۔ بات چیت، گفتگو، بحث، مکالمہ سب درست ہیں۔
جہاں کوئی تخصیص لازم قرار پائے وہاں ۔۔۔
ڈائلاگ: مکالمہ، مذاکرہ وغیرہ
”تبادلۂ خیالات“ کیسا رہے گا؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کلیہ یا دانشگاہ جو بھی سمجھ لیں
قیصرانی بھائی ۔ لیکن اسے متعین اور واضح کر لیا جائے تو بہتر ہو۔ ۔ مثلاً۔فیکلٹی ۔کلیہ اور دانشکدہ یا دانشگاہ کالج وغیرہ۔اس سلسلے میں غالبا ً وحیدالدین صاحب کی کتاب " وضع اصطلاحات " موجود ہے جو مفید ہو سکتی ہے۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کمپیوٹر کے لئے ’’حاسب‘‘ مناسب ترجمہ ہے۔
ریٹنگ ۔۔ درجہ گری کہہ لیں یا درجہ بندی میں اس کو بھی شامل کر لیں۔
حاسب عربی میں کیلکولیٹر کے لیے اور حاسوب کمپیوٹر کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اسے بھی اختیار کیا جاسکتا ہے ۔
 
حاسب عربی میں کیلکولیٹر کے لیے اور حاسوب کمپیوٹر کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اسے بھی اختیار کیا جاسکتا ہے ۔
کیوں بھئی، عربی سے ادھار لینے میں ایسی کون سی اضافی خوشی مل جائے گی جو انگریزی کے مقبول عام الفاظ کمپیوٹر اور کیلکیولیٹر سے نہیں مل رہی؟ :) :) :)
 

ابن رضا

لائبریرین
جن اشیاء کا ذکر ہؤا ہے یہ جب آئی تھیں تو ان کا یہی نام تھا‘ اب آپ لفظ ”موبائل فون“ کو ہی لے لیں جب سے یہ آیا ہے اسکا یہی نام ہے اس کا ترجمہ کر نے سے کیا حاصل ؟ ہم اردو کو انگریزی کی مدد کے بغیر بول نہیں سکتے ” ہمیں بہت سی پرابلمز فیس کرنا پڑتی ہیں“ تو ایسی کیا مجبوری ہے کہ اس طرح کے انگریزی الفاظ اردو جو پہلے ہی ایک ”لشکری زبان “ ہے‘ میں نہ سمو ئے جائیں۔

شعر کے پس منظر میں ایک (شائد فرضی) قصہ ہے۔ ایک دیہاتی عورت کا اکلوتابیٹا شہر میں پڑھنے کےلئے گیا‘ ان دنوں درس گاہوں میں فارسی کا چلن عام تھا۔ لڑکے کی عام گفتگو میں آہستہ آہستہ فارسی کے بہت سے الفاظ عادتاً شامل ہو گئے۔(جیسے آجکل انگریزی کے ہیں) ۔ لڑکا چھٹی کے دوران گھر گیا۔ پیاس لگی‘ ماں سے پانی مانگنا تھا ”آب‘ آب“ کہنے لگا۔ ماں کو سمجھ نہیں آئی بیچارہ یہی الفاظ کہتا کہتا دم توڑ گیا۔ بعد میں اسے کسی نے آب کا مطلب سمجھایا تو ماں کی زبان سے یہ شعر سرزد ہؤا:
آب آب کر موئیوں بچڑا
اینہاں فارسیاں گھر گالے
(بیٹے تم آب آب کہتے مر گئے۔ اس فارسی زبان نے اسی طرح کئی گھر تباہ کئے ہیں )

۔۔۔ ماحول خاصا سنجیدہ بلکہ رنجیدہ ہو رہا ہے‘ چھوڑیں یہ بتائیں jugاور glass کو کیا کہیں گے ؟!

جناب یونس صاحب اُس دیہاتی عورت کا اکلوتا بیٹا اپاہج تھا کیا جو خود اُٹھ کے ایک گلاس آب بھی نہ نوش فرما سکا؟؟؟کہ مانگتے مانگتے ہی مر گیا :idontknow::)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیوں بھئی، عربی سے ادھار لینے میں ایسی کون سی اضافی خوشی مل جائے گی جو انگریزی کے مقبول عام الفاظ کمپیوٹر اور کیلکیولیٹر سے نہیں مل سکے گی؟ :) :) :)
ابن سعید بھائی ۔ ۔۔۔ ۔ عربی و فارسی کے اجزائے ترکیبی اردو کو وقار اور وسعت بخشنے میں تاریخی رہے ہیں ۔۔اور اردو کا صرفی نحوی ڈھانچہ انہی ستونوں پر استوار ہے اور معیاری اردو سے زیادہ کمپیٹبل ہے۔اردو زبان اسی طرح اردو زبان بالغ ہوئی ہے۔اب ترجیحات کا فیصلہ آپ کا اپنا ہے۔کہ یہ یکھیں کہ کیا لفظ یا اصطلاح اپنے اند کتنی معنوی مطابقت یا گہرائی رکھتا ہے۔۔۔ اور ہاں زبانیں بہت سخی ہوتی ہیں ادھار نہیں دیتیں بلکہ بخش دیتی ہیں۔:LOL:۔دوسرے یہ کہ یہ ذاتی خیال ہے۔:)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بھتیجی، ایک پتے کی بات۔ زیادہ تر زبانیں لفظی ترجمہ کرتی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی جگہ بنا لیتا ہے۔ تاہم اس سے ہٹ کر بھی کچھ تراجم ہوتے ہیں۔ مثلاً کال کے لئے فننش میں جو لفظ ہے اس کا مطلب ہے بجانا۔ اسی طرح فون کو بولنے والا، ٹیلی ویژن کو معمولی صوتی تبدیلی کے ساتھ ایسے ہی رہنے دیا
بہت بہترین۔ اسی طرح عربی میں جو لفظ ہے اس کے معنی غالباً کھٹکھٹانا ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
انگریزی یا کسی اور زبان سے الفاظ کا ترجمہ اردو میں اس لیے بھی مشکل ہوجاتا ہے کہ اکثر ہم صرف 'ترجمہ' پر ہی زور دیتے ہیں جس کا نتیجہ وہی ہوتا ہے جو موبائل فون کے اردو ترجمہ کا ہوا! میرے خیال میں ترجمہ سے زیادہ اگر اصطلاح پر زور دیا جائے تو کئی نئے الفاظ وجود میں آسکتے ہیں۔ انگریزی ادب میں ایک مخصوص شعبہ ہے جو اسی کام میں مصروف ہوتا ہے، اسے etymology کہتے ہیں۔ ایک مثال سے اُمید ہے بات کچھ واضح ہو جائے گی۔ ہم خصوصاً انٹرنیٹ پر اردو استعمال کرنے والے احباب electronics کے لیے 'برقی' لفظ استعمال کرتے ہیں جب کہ اردو زبان میں میرے مطابق ، 'برق' electricity کے لیے مخصوص ہے۔ electric اور electronic دو علیحدہ چیزیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں 'برقی کتب'، 'برقی خط' ،'برقی پتہ' غیر مناسب معلوم ہوتے ہیں۔ اگر etymology کی رو سے دیکھا جائے تو، electronics کی اصطلاح کچھ یوں ہوتی ہے۔ electronics بنا ہے لفظ electron سے۔ electron ۔ کسی بھی شئے کے مرکز میں پایا جانے والا عنصر ہے جس کے لیے اردو میں 'منفی باردار ذرہ' استعمال ہوتا ہے ۔ (ہماری ششم جماعت کی سائنس کی کتاب میں تو یہی لفظ تھا :) ) اور etymology میں ics کا مطلب ہوتا ہے 'شعبہ' جس کے لیے اردو لفظ ہے 'ات(آت)' مثال کے طور پر ، phys+ics "طبیع+ات" ، civics = شہریت (ات) وغیرہ۔ تو اسی طرح میری ناقص رائے میں electronics کی اصطلاح 'منفیات' ہونی چاہئے۔ واللہ اعلم بی الصواب۔
محترم عبدالحسیب ۔۔ میرے خیال میں ایٹمولوجی وہ علم ہوتا ہے جو الفاظ کے ایک زبان سے دوسری زبان میں داخل ہونے ، وقت و ماحول کے ساتھ ساتھ اپنی لفظی ساخت اور اس کے معنوی تغیرات کے متعلقات پربحث کرتا ہے۔
یہاں موضوع ۔etymology ۔کی بجائے بہتر ہے کہ۔Terminology۔ یا۔ وضع اصطلاحات کہا جائے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ڈی بیٹ کا میرے خیال میں مناسب تر ترجمہ ’’مباحثہ‘‘ ہے۔
ڈیبیٹ کا اس سے بھی اقرب لفظ مناقشہ ہے لیکن ذرا کم معروف ہے۔۔۔بحث کے اصلی معانی ۔crude meaning ۔۔ (ریسرچ کے ذریعے) کچھ تلاش کرنے۔۔۔ کے ہیں۔
البتہ عام اردو گفتگو میں اکثر مباحثہ ہی استعمال ہوتا ہے۔
 
آخری تدوین:
ڈیبیٹ کا اس سے بھی اقرب لفظ مناقشہ ہے لیکن ذرا کم معروف ہے۔۔۔ بحث کے اصلی معانی ۔crude meaning ۔۔ (ریسرچ کے ذریعے) کچھ تلاش کرنے۔۔۔ کے ہیں۔
البتہ عام اردو گفتگو میں اکثر مباحثہ ہی استعمال ہوتا ہے۔
بجا ارشاد۔ اصولی طورآپ کا کہا درست۔ ایک دوجے کے مقابل ’’نقشہ جمانا‘‘ ، ایک دوجے پر اثر انداز ہونا؛ وغیرہ
تاہم ایک بات میں آپ سے شرکت کرنا چاہتا ہوں کہ مجھے ’’مناقشہ‘‘ میں ایک عجیب سی چبھن کا احساس ہوتا ہے، پتہ نہیں کیوں!
 
ڈیبیٹ کا اس سے بھی اقرب لفظ مناقشہ ہے لیکن ذرا کم معروف ہے۔۔۔ بحث کے اصلی معانی ۔crude meaning ۔۔ (ریسرچ کے ذریعے) کچھ تلاش کرنے۔۔۔ کے ہیں۔
البتہ عام اردو گفتگو میں اکثر مباحثہ ہی استعمال ہوتا ہے۔
ہمارا خیال ہے کہ آپ عربی لغت کے مطابق یہ معنی بتا رہے ہیں جبکہ یہاں اردو والے بحث کی بات ہو رہی ہے۔ جب ایک لفظ کسی زبان سے دوسری زبان میں جاتا ہے تو ضروری نہیں کہ اس کا تلفظ اور مفہوم ہو بہو اصل زبان جیسا ہی رہے۔ مثلاً فرہنگ آصفیہ کے مطابق بحث کے درج ذیل معانی ہیں:

لغوی معنی کھودنا۔ بات کی چھان بین۔ نزاع لفظی۔ تکرار۔ مباحثہ۔ مکالمہ۔ تقریر۔ حجت۔ دلیل۔ جھگڑا۔ اختلاف۔ رد و بدل۔ سوال و جواب۔ واسطہ۔ تعلق۔ :) :) :)

اردو میں اس کے ایسے مشتقات مل جائیں گے جن کا عربی میں تصور بھی نہیں مثلاً فرہنگ آصفیہ سے ہی بحثا بحثی اور بحثنا کی مثال لے لیجیے۔ :) :) :)
 
Top