اورنگزیب بادشاہ تھا یا ولی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
ضیاالحق کے بعد آنے والے مولوی بھی اس کے بہت مداح ہیں. :)
ضیاء نے تو زیادہ تر اسلام کو استعمال کیا تھا اپنے اقتدار کے لئے جبکہ اورنگزیب کو اس کی ضرورت نہیں تھی کہ وہ اقتدار کے لئے اسلام کو استعمال کرتا وہ اپنے پیشروؤں کی طرح چل سکتا تھا ۔ مگر اورنگزیب نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ اسلام سے مخلص تھا اسی لئے بعد کے علماء نے اس کی تعریف کی۔
 

گل زیب انجم

محفلین
ضیاء نے تو زیادہ تر اسلام کو استعمال کیا تھا اپنے اقتدار کے لئے جبکہ اورنگزیب کو اس کی ضرورت نہیں تھی کہ وہ اقتدار کے لئے اسلام کو استعمال کرتا وہ اپنے پیشروؤں کی طرح چل سکتا تھا ۔ مگر اورنگزیب نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ اسلام سے مخلص تھا اسی لئے بعد کے علماء نے اس کی تعریف کی۔
ٌلئیق احمد ٰآپ نے درست فرمایا ۔
 
اورنگزیب کی تمام داستانوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ قرآن حکیم کے احکامات سے بہت دور تھا اور خلاف قرآن ملاء ازم کا پیرو کار ایک ملاء تھا۔ اوپر دیا ہوا واقعہ اس بادشاہ کے خلاف قرآن ہونے کی ایک بڑی مثال ہے۔ اور ثبوت ہے کہ یہ شخص ایک قاتل تھا کہ بناء کسی ثبوت کے ایک مجذوب کو ویرانے میں قتل کردیا جب کہ وہ جرم کسی اور کا تھا۔ مجرم کو دوبارہ بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔ کسی کو فرار میں مدد دینے کی سزا ، ان جرائم میں شامل نہیں جن کی سزا قرآن حکیم میں موت قرار دی گئی ہے۔

ہر شخص اپنے ہی کئے کی سزا پائے گا
35:18 اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بوجھ والا اپنے بوجھ کی طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگرچہ قریبی رشتہ داری ہو بے شک آپ انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہی لیے پا ک ہوتا ہے اور الله ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
6:164 کہہ دو کیا اب میں الله کے سوا اور کوئی رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے اور جو شخص کوئی گناہ کرے گاتو وہ اسی کے ذمہ ہے اور ایک شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر تمہارے رب کے ہاں ہی سب کو لوٹ کر جانا ہے سو جن باتو ں میں تم جھگڑتے تھے وہ تمہیں بتلاد ے گا

17:15 جو کوئی راہِ ہدایت اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے فائدہ کے لئے ہدایت پر چلتا ہے اور جو شخص گمراہ ہوتا ہے تو اس کی گمراہی کا وبال (بھی) اسی پر ہے، اور کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور ہم ہرگز عذاب دینے والے نہیں ہیں یہاں تک کہ ہم (اس قوم میں) کسی رسول کو بھیج لیں

شائید یہی وجہ ہے کہ اپنے ہی حکمرانوں کے مظالم سے نجات دلانے کے لئے اللہ تعالی نے ہندوستان میں انگریزوں کو سات سمندر پار سے بھیجا تاکہ ایسے ملاؤں سے نجات مل سکے جو قوم کو عدل کے نام پر قتل کرتے تھے اور اپنی ہی قوم کی عورتوں کی حلالہ کے نام پر عزت لوٹتے رہے تھے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ خلاف قرآن حضرات کیا فرماتے ہیں۔
والسلام
 

گل زیب انجم

محفلین
اورنگزیب کی تمام داستانوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ قرآن حکیم کے احکامات سے بہت دور تھا اور خلاف قرآن ملاء ازم کا پیرو کار ایک ملاء تھا۔ اوپر دیا ہوا واقعہ اس بادشاہ کے خلاف قرآن ہونے کی ایک بڑی مثال ہے۔ اور ثبوت ہے کہ یہ شخص ایک قاتل تھا کہ بناء کسی ثبوت کے ایک مجذوب کو ویرانے میں قتل کردیا جب کہ وہ جرم کسی اور کا تھا۔ مجرم کو دوبارہ بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔ کسی کو فرار میں مدد دینے کی سزا ، ان جرائم میں شامل نہیں جن کی سزا قرآن حکیم میں موت قرار دی گئی ہے۔

ہر شخص اپنے ہی کئے کی سزا پائے گا
35:18 اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بوجھ والا اپنے بوجھ کی طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگرچہ قریبی رشتہ داری ہو بے شک آپ انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہی لیے پا ک ہوتا ہے اور الله ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
6:164 کہہ دو کیا اب میں الله کے سوا اور کوئی رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے اور جو شخص کوئی گناہ کرے گاتو وہ اسی کے ذمہ ہے اور ایک شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر تمہارے رب کے ہاں ہی سب کو لوٹ کر جانا ہے سو جن باتو ں میں تم جھگڑتے تھے وہ تمہیں بتلاد ے گا

17:15 جو کوئی راہِ ہدایت اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے فائدہ کے لئے ہدایت پر چلتا ہے اور جو شخص گمراہ ہوتا ہے تو اس کی گمراہی کا وبال (بھی) اسی پر ہے، اور کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور ہم ہرگز عذاب دینے والے نہیں ہیں یہاں تک کہ ہم (اس قوم میں) کسی رسول کو بھیج لیں

شائید یہی وجہ ہے کہ اپنے ہی حکمرانوں کے مظالم سے نجات دلانے کے لئے اللہ تعالی نے ہندوستان میں انگریزوں کو سات سمندر پار سے بھیجا تاکہ ایسے ملاؤں سے نجات مل سکے جو قوم کو عدل کے نام پر قتل کرتے تھے اور اپنی ہی قوم کی عورتوں کی حلالہ کے نام پر عزت لوٹتے رہے تھے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ خلاف قرآن حضرات کیا فرماتے ہیں۔
والسلام
 

گل زیب انجم

محفلین
اورنگزیب کی تمام داستانوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ قرآن حکیم کے احکامات سے بہت دور تھا اور خلاف قرآن ملاء ازم کا پیرو کار ایک ملاء تھا۔ اوپر دیا ہوا واقعہ اس بادشاہ کے خلاف قرآن ہونے کی ایک بڑی مثال ہے۔ اور ثبوت ہے کہ یہ شخص ایک قاتل تھا کہ بناء کسی ثبوت کے ایک مجذوب کو ویرانے میں قتل کردیا جب کہ وہ جرم کسی اور کا تھا۔ مجرم کو دوبارہ بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔ کسی کو فرار میں مدد دینے کی سزا ، ان جرائم میں شامل نہیں جن کی سزا قرآن حکیم میں موت قرار دی گئی ہے۔

ہر شخص اپنے ہی کئے کی سزا پائے گا
35:18 اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور اگر کوئی بوجھ والا اپنے بوجھ کی طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ میں سے کچھ بھی اٹھایا نہ جائے گا اگرچہ قریبی رشتہ داری ہو بے شک آپ انہیں لوگوں کو ڈراتے ہیں جو بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہی لیے پا ک ہوتا ہے اور الله ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
6:164 کہہ دو کیا اب میں الله کے سوا اور کوئی رب تلاش کروں حالانکہ وہی ہر چیز کا رب ہے اور جو شخص کوئی گناہ کرے گاتو وہ اسی کے ذمہ ہے اور ایک شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر تمہارے رب کے ہاں ہی سب کو لوٹ کر جانا ہے سو جن باتو ں میں تم جھگڑتے تھے وہ تمہیں بتلاد ے گا

17:15 جو کوئی راہِ ہدایت اختیار کرتا ہے تو وہ اپنے فائدہ کے لئے ہدایت پر چلتا ہے اور جو شخص گمراہ ہوتا ہے تو اس کی گمراہی کا وبال (بھی) اسی پر ہے، اور کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، اور ہم ہرگز عذاب دینے والے نہیں ہیں یہاں تک کہ ہم (اس قوم میں) کسی رسول کو بھیج لیں

شائید یہی وجہ ہے کہ اپنے ہی حکمرانوں کے مظالم سے نجات دلانے کے لئے اللہ تعالی نے ہندوستان میں انگریزوں کو سات سمندر پار سے بھیجا تاکہ ایسے ملاؤں سے نجات مل سکے جو قوم کو عدل کے نام پر قتل کرتے تھے اور اپنی ہی قوم کی عورتوں کی حلالہ کے نام پر عزت لوٹتے رہے تھے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ خلاف قرآن حضرات کیا فرماتے ہیں۔
والسلام
ًماشاء اللہ بھائی آپ نے اچھی محنت کی ہے۔اس طرح سے قرآن حکیم کی آیات کا ترجمہ پڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔جزاکم اللہ خیر۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اورنگزیب نے جس دور میں آنکھ کھولی وہ مادہ پرستی کا عظیم دور تھا ، اس کا باپ شاہجان عشاق کی دنیا کا عظیم تر انسان تھا جس کی عاشقی کا منہ بولتا ثبوت آج بھی تاج محل کی صورت میں ماجود ہے۔ یوں ہی نورالدین جہانگیر اور جلال الدین اکبر بھی کسی سے کم نہ تھے،لیکن اورنگزیب ایک الگ فطرت لے کر پیدا ہوا۔اس نے تخت نشین ہوتے ہی ہندؤوں اور مسلمانوں کی فضول رسمیں ختم کیں اور فحاشی کا انسداد کیا ،نشاط و سرور کی محفلیں ناپسند کیں، خوبصورت مقبروں کی تعمیر و نمائش ممنوع قرار دی۔ قوال، نجومی اور شاعر موقوف کر دیئے۔شراب افیون اور بھنگ بند کردی۔درشن جھروکا کی رسم ختم کی۔ بادشاہوں کو سلام کرنے کا سلامی طریقہ رائج کیا ،سجدہ کرنا ہاتھ اٹھانا موقوف ہوا۔ سکوں پر کلمہ لکیھنے کا دستور ختم کیا ،کھانے کی جنسوں پر سے ہر قسم کے محصول بھی ہٹا دیئے۔
جیسا کہ زیک نے بتایا، اس نے بادشاہت کی خاطر اپنے بھائیوں کا قتل بھی کیا۔ پتہ نہیں ایسے قاتل کو ولی کہا جائے کہ نہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
ًماشاء اللہ بھائی آپ نے اچھی محنت کی ہے۔اس طرح سے قرآن حکیم کی آیات کا ترجمہ پڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔جزاکم اللہ خیر۔
توجہ کیجئے کہ اسی پوسٹ پر ایک صاحب نے مضحکہ خیز کی ریٹنگ دی ہے۔ عین اسلامی فعل، عین اسلامی بادشاہ کی طرح :)
 

قیصرانی

لائبریرین
قرآن و حدیث سے بادشاہت کی وضاحت کیجئے۔ اگر یہ حلال ہے تو نبی کریم ص اور خلفائے راشدین تک کو بادشاہت کا خیال کیوں کر نہیں آیا؟ اگر نہیں تو پھر ایسا بادشاہ ولی کیونکر؟
 
توجہ کیجئے کہ اسی پوسٹ پر ایک صاحب نے مضحکہ خیز کی ریٹنگ دی ہے۔ عین اسلامی فعل، عین اسلامی بادشاہ کی طرح :)
جس حکمران کو جید علمائے اسلام نے بہت نیک لوگوں میں شمار کیا ہو اسے قرآنی احکامات سے دور قرار دینی والی پوسٹ کو کم از کم مضحکہ خیز قرار دینا تو بنتا ہے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
جس حکمران کو جید علمائے اسلام نے بہت نیک لوگوں میں شمار کیا ہو اسے قرآنی احکامات سے دور قرار دینی والی پوسٹ کو کم از کم مضحکہ خیز قرار دینا تو بنتا ہے :)
قرآنی احکام کے مطابق بادشاہت کے لئے بھائیوں کا قتل جائز ہے؟ بادشاہت جائز ہے؟ اگر نہیں تو آپ کو جواب مل جائے گا :)
 
قرآنی احکام کے مطابق بادشاہت کے لئے بھائیوں کا قتل جائز ہے؟ بادشاہت جائز ہے؟ اگر نہیں تو آپ کو جواب مل جائے گا :)
بے گناہ کوئی بھی ہو اس کا قتل حرام ہے اور مجرم چاہے بھائی ہو یا کوئی اور اگر اس کی سزا موت ہے تو ملنی چاہئیے۔
جہاں تک بادشاہت کا معاملہ ہے تو اس کا انحصار اس پر ہے کہ آپ بادشاہت کی تعریف کیسے کرتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
بے گناہ کوئی بھی ہو اس کا قتل حرام ہے اور مجرم چاہے بھائی ہو یا کوئی اور اگر اس کی سزا موت ہے تو ملنی چاہئیے۔
جہاں تک بادشاہت کا معاملہ ہے تو اس کا انحصار اس پر ہے کہ آپ بادشاہت کی تعریف کیسے کرتے ہیں :)
کیا اورنگزیب عالمگیر جیسی بادشاہت جائز اور سنت سے ثابت ہے؟ کیونکہ نبی پاک ص سے زیادہ جید عالم تو کوئی نہیں ہو سکتا نا؟ :)
 
کیا اورنگزیب عالمگیر جیسی بادشاہت جائز اور سنت سے ثابت ہے؟ کیونکہ نبی پاک ص سے زیادہ جید عالم تو کوئی نہیں ہو سکتا نا؟ :)
اس بات کا فیصلہ کون کرے گا؟ آپ؟ میں؟ یا علماء؟ کہ اورنگزیب کی حکمرانی سنت کے مطابق جائز تھی یا نہیں؟
میں تو چونکہ طالب علم ہوں اس لئے جس بات کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہوتا ہوں اس کے لئے علماء سے استفادہ کرتا ہوں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
اس بات کا فیصلہ کون کرے گا؟ آپ؟ میں؟ یا علماء؟ کہ اورنگزیب کی حکمرانی سنت کے مطابق جائز تھی یا نہیں؟
میں تو چونکہ طالب علم ہوں اس لئے جس بات کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہوتا ہوں اس کے لئے علماء سے استفادہ کرتا ہوں :)
علماء سے یا سنت سے؟ ایک چیز کا انتخاب کر لیجئے :)
سنت کی سب سے عمدہ مثال یہ ہے کہ کیا نبی پاک ص بادشاہ تھے یا نہیں؟ ان کے خلفائے راشدین بادشاہ تھے کہ خلفاء؟ اس کے بعد بھی اگر آپ کو علماء کی ضرورت ہے تو پھر معذرت، میں بات نہیں جاری رکھنا چاہتا
 
آپ کے اس مشورے کے بعد کہ
علماء سے یا سنت سے؟ ایک چیز کا انتخاب کر لیجئے
تو واقعی بحث کو آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اگر میں براہ راست سنت سے استفادہ کرنے کے لئے کسی کتاب کا مطالعہ کرنے کی کوشش کروں گا تو وہ کتاب بھی کسی عالم کی ہی لکھی ہوئی ہوگی :)
بہتر یہی ہے کہ اس معاملے پر بحث کو روک دیا جائے :)
آپ سنائے کہ عید کیسی گزری؟ گز رگئی یا آج منا رہے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کے اس مشورے کے بعد کہ

تو واقعی بحث کو آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اگر میں براہ راست سنت سے استفادہ کرنے کے لئے کسی کتاب کا مطالعہ کرنے کی کوشش کروں گا تو وہ کتاب بھی کسی عالم کی ہی لکھی ہوئی ہوگی :)
بہتر یہی ہے کہ اس معاملے پر بحث کو روک دیا جائے :)
آپ سنائے کہ عید کیسی گزری؟ گز رگئی یا آج منا رہے ہیں :)
یعنی سنت وہ قبول ہے جو مطلوبہ عالم کے قلم سے درج ہوئی ہو۔ اس کے بعد میرا نہیں خیال کہ مزید بات کی جا سکے :)
 

گل زیب انجم

محفلین
یعioی سنت وہ قبول ہے جو مطلوبہ عالم کے قلم سے درج ہوئی ہو۔ اس کے بعد میرا نہیں خیال ہ مزید بات کی جا سکے :)
آپ کے درمیان بنا اجازت آنے کی معذرت چاہتے ہوے ٰیہ پوچھنے کی جسارت کروں گا کہ کیا بادشاہ کا لفظ اس نے اپنےلیے خود تجویز کی تھا ٰیا ہمارا دیا ہوا لقب تھا؟ اگر ہم اس بات کو لے کر بیٹھ جاہیں کہ بادشاہ کہنا یا لکھنا جرم تھا آج ہم کتنے ایسے جرم کر رہے ہیں جن کی ہمیں خود بھی سمجھ نہیں ٰیعنی ایسے کلمات ہم ادا کر جاتے ہیں جو صرحاّ خلاف معمول ہیں ۔ ہمیشہ یہ ذہہن میں رہنا چاہیے کہ اللہ تبارک تعالٰی دلوں کہ بھید خوب جانتا ہے۔
 
یعنی سنت وہ قبول ہے جو مطلوبہ عالم کے قلم سے درج ہوئی ہو۔ اس کے بعد میرا نہیں خیال کہ مزید بات کی جا سکے :)
یہ مطلوبہ کا لفظ آپ نے خود بیچ میں شامل کر دیا میں نے تو مطلوبہ کی بات ہی نہیں کی تھی :)
آپ نے عید کا نہیں بتایا :)
 

گل زیب انجم

محفلین
جیسا کہ زیک نے بتایا، اس نے بادشاہت کی خاطر اپنے بھائیوں کا قتل بھی کیا۔ پتہ نہیں ایسے قاتل کو ولی کہا جائے کہ نہیں :)
سر ۔اُس کی ٹوپیوں والی بات کے متعلق آپکی اور زیک بھائی کی کیا راےء ہے۔پلیز اس پر کچھ روشنی ہو جاےء ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top