محمد عامر شہزاد
محفلین
شُکریہ بھائی۔ گجرات سے آپ کی لگن قابلِ ستائش ہے۔ خوش رہیں۔جی آیاں نوں۔
گجرات میں ایک سال رہ کر آیا ہوں۔ بلال محمود بلاشبہ ایک ہیرے جیسا انسان ہے۔ گجرات اور وہاں کے باسیوں سے بہت اچھی یادیں وابستہ ہیں۔
شُکریہ بھائی۔ گجرات سے آپ کی لگن قابلِ ستائش ہے۔ خوش رہیں۔جی آیاں نوں۔
گجرات میں ایک سال رہ کر آیا ہوں۔ بلال محمود بلاشبہ ایک ہیرے جیسا انسان ہے۔ گجرات اور وہاں کے باسیوں سے بہت اچھی یادیں وابستہ ہیں۔
ذرا ہته ہولا رکهو۔ ہمارے سرحد پار کے اردو سے محبت کرنے والے قدردان بهی یہاں موجود ہیں اور کہیں تعارف کے زمرے میں کوئی نیا محاذ نا کهل جائے۔ہاہاہاہاہا آپ نے کر دی نا وہی بات۔ تھا جس کا ڈر ہمیں ۔۔۔ ویسے عبدالقیوم صاحب نے آپ کو اِس کا تاریخی پس منظر بتا دیا ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ گجرات والے نا صرف بہت بہادر ہوتے ہیں بلکہ بدلہ بھی خُوب لیتے ہیں۔ ہم گجرات والوں نے اتنا مارا ہے انڈیا والوں کو کہ اِس بہادری کے اعتراف میں 3 نشانِ حیدر ہماری وراثت میں ہیں۔ ویسےآپ ڈھیٹ پنجابی گھرانے سے ہیں تو پھر عرض ہے کہ پورے پنجاب کو گجرات والوں کا احسان مند ہونا چاہیے، کیونکہ یہ گجرات والوں کا ہی حوصلہ ہے کہ پچھلے 68 سال سے سرحد(بارڈر) پر انڈیا سے متھا لگا کے بیٹھے ہوئے ہیں، ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔آھو۔ اور انڈیا بھی جانتا ہے کہ سامنے گجرات والے ہیں، اِن سے چھیڑا تو معاف نہیں کریں گے۔ ویسے آپ فکر نہ کریں آپ کو میں نے اور عبدالقیوم صاحب نے معاف کیا ۔ خوش رہیں، آباد رہیں
چوہدری صاحب، سرحد پار والے قدردانوں کی نشان دہی کروانے پر آپ کا شُکر گزار ہوں۔ " سیانے بندے دے بڑے فیدے ہوندے نے"ذرا ہته ہولا رکهو۔ ہمارے سرحد پار کے اردو سے محبت کرنے والے قدردان بهی یہاں موجود ہیں اور کہیں تعارف کے زمرے میں کوئی نیا محاذ نا کهل جائے۔
باقی حمیرا عدنان ٹهیٹ پنجابی گھرانے سے ہیں، ڈهیٹ سے نہیں
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْممختصر سا تعارف
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاۃ
میرا نام محمد عامرشہزاد ہے۔
تعلق پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے اور پیشہ کے اعتبار سے انجینئر ہوں۔ اردو زبان کی مذہبی اور معاشرتی تحاریرپڑھنے سے قلبی لگاؤ ہے اور پھر یہی لگاؤ لکھنے کے شوق کا سبب بنا، اور میں نے اردو بلاگنگ شروع کی۔روز مرّہ کی مصروفیات سے جو فارغ وقت ملتا ہے، اُس میں کچھ نہ کچھ ایسا لکھنے کی کوشش کرتا ہوں جو پڑھنے والے کے لیے علمی لحاظ سے مفید ثابت ہو۔ اپنے "جُستجو" بلاگ میں جو بھی تحریر مَیں لکھتا ہوں وہ میری ذاتی ہوتی ہے، جہاں کہیں مَیں کسی اور کا مواد نقل کرتا ہوں وہاں اُس کا حوالہ ضرور دیتا ہوں، تا کہ وہ مواد اپنے اصل لکھاری کی پہچان بنے۔
اُردو بلاگنگ کے لیے میں نے زیادہ تر راہنمائی بلال بھائی کی ویب سائٹ سے حاصل کی ہے جو کہ بلا شُبہ اُردو کی ترویج کے لیے بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ اُن سے غائبانہ تعارف گوگل کے ذریعے ہی ہوا تھا۔
پیارے قارئین آپ کی حوصلہ افزائی اور مثبت تنقید میری تحریروں کو سنوارنے میں مددگار ثابت ہو گی۔ امید ہے آپ سب کا آنا جانا لگا رہے گا۔ میری تحریر کو اپنا قیمتی وقت دینے کے لیے آپ کا بہت بہت شُکریہ۔
http://jstjoo.blogspot.com/
بہت بہت شُکریہ۔اردو محفل فورم میں خوش آمدید
محمد عامر شہزاد صاحب بہت بہت خوش آمدید۔ آپ کےتعارفی جملے " اُردو سے محبت کرنے والے مجھے ضرور خوش آمدید کہیں گے" نے ہمیں کسی اور قابل چھوڑا ہی نہیں۔ اِس سے پہلے ایسی صورتِ حال سے اُس وقت پالا پڑا تھا جب جمعہ کے خطبہ میں ہم ایک مولانا کے ہتھّے چڑھ گئے جو اپنے جوشِ خطابت کی داد اور سندِ توثیق کے طور پر کوئی نعرہ لگواتے اور کہتے "سب آکھو سُبحان اللّہ" پھر ہم جیسے خاموش کاہلوں کو دائرہ تحسین میں بزورِ ایمان لانے کے لیے وہ ایک زبردست فارمولا لگاتے تھے وہ جلالی انداز میں دوبارہ ارشاد فرماتے"سب زور نال آکھو سُبحان اللّہ تے جیہڑا سوہنڑے دا منن والا نئیں او نہ آکھے باقی سارے آکھو " (ترجمہ: سب زور سے کہیں سُبحان اللّہ مگر جو پیارے نبی کاماننے والا نہیں ہے وہ نہ کہے باقی سب لوگ کہیں) اَب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کیا حالات پیدا ہو جاتے تھے
کبھی فرصت نکال کر گجرات تشریف لائیں، اصلی اور نقلی کی پہچان ہو جائے گی۔ حد ہو گئی ہے لوگوں نے ہر چیز کو میڈ اِن چائنا سمجھ رکھا ہے۔خوش آمدید!
مگر میرا تو خیال تھا کہ گجرات انڈیا میں ہے۔ یہ کونسا نقلی گجرات ہے؟
محترم بھائی جان اس حساب سے تو میں پھر پکی قسم کی مسلمان ہوئی کیونکہ ہمارے ایمان کی تجدید تو تقریباً ہر مہینے میں ایک دو بار ہو ہی جاتی تھی.
پاکستان میں ہمارے گھر کے قریب ہی ایک مسجد تھی جس میں اکثر و بیشتر اس میں اجتماعات اور جلسے وغیرہ ہوتے رہتے تھے اور مسجد میں چار بڑے قسم کے لاؤڈ-اسپیکر لگے ہوتھے جن میں سے ایک اسپیکر کا رُخ ہمارے گھر کی طرف ہوتا تھا جب کبھی مسجد میں اجتماع وغیرہ ہوتا تو ہمیں بھی اتنی دیر تک جاگنا پڑتا جب تک مسجد کے اسپیکر بند نہیں ہو جاتے خیر ہم تو بڑے تھے خیال کریں چھوٹے بچوں کا کیا ہوتا ہو گا
سرٹیفکیٹ بھیحمیرا آپ کے پکے مسلمان ہونے کا کچھ تفصیلی تحریری ثبوت ہو جائے پھر
عامر بھائی میں ٹھیٹ پنجابی گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں اور آپ کو پتا ہے کہ پنجابی گھرانوں کا ماحول کیسا ہوتا ہے اور مثالیں بھی ایسی کلاسیکل قسم کی دی جاتی ہیں جن کا اثر رات گئے تک جاری رہتا ہے.
اب کی جو مثال ہے وہ گجرات شریف کے لیے نہیں ہے لیکن گجراتیوں کے لیے ہے ہو سکتا ہے اس مثال کے بعد مجھے کافی تنقید کا نشانہ بنانا پڑے لیکن پھر بھی آپ کی خواہش پوری کرنا میرا فرض ہے تو سنئے پھر....
مثال تو پنجابی کی ہے لیکن اردو میں لکھ رہی ہوں...
سانپ اور گجراتی جہاں بھی دیکھو سانپ کو چھوڑ دو گجراتی کو مار دو... سانپ کے کاٹنے سے تو آپ بچ سکتے ہو لیکن گجراتی کے...................................... آھو
عبدالقیوم چوہدری بھائی سے اور عامر شہزاد بھائی سے معذرت
سرٹیفکیٹ بھی
جی جی اپنے علاقے کے دفاع تو ہر بندے کا حق ہے.ہاہاہاہاہا
یہ مثال بہت پہلے کی سنی ہوئی۔ ویسے میری معلومات کے مطابق یہ کابل باسیوں کی بنائی ہوئی ہے اور اس زمانے کی ہے جب کابلی پٹهان مختلف بادشاہوں کے ساتھ ہندوستان پر حملے کیے کرتے تهے اور انهیں ہندوستان کے قلب تک پہنچتے سب سے زیادہ مزاحمت اس خطے میں ہوتی تهی۔ اور جب وہ لوٹ کر اپنے دیس میں جنگ و جدال کے قصے سناتے تو یہ بات کہا کرتے تهے کہ سانپ کو چهوڑ دو گجراتی کو نا چهوڑنا کہ وہ معاف نہیں کرے گا۔
ہمارے چوہدری صاحب تو ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ انسانی ہیں سچ میں ان سے باتیں کرتے ہوئے بڑا مزہ آتا ہے.. لیکن اس بات کو توآپ تسلیم کرتے ہیں جو مثال میں نے دی ہے یہ حقیقت پر مبنی ہے جس کی وجہ سے آپ کو ڈر تھا کہ شاید اس کُڑی کو اس مثال کا نا پتا ہو باقی اب چوہدری صاحب اس مثال کو دفاعی نقطہ نظر سے محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہےہاہاہاہاہا آپ نے کر دی نا وہی بات۔ تھا جس کا ڈر ہمیں ۔۔۔ ویسے عبدالقیوم صاحب نے آپ کو اِس کا تاریخی پس منظر بتا دیا ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ گجرات والے نا صرف بہت بہادر ہوتے ہیں بلکہ بدلہ بھی خُوب لیتے ہیں۔ ہم گجرات والوں نے اتنا مارا ہے انڈیا والوں کو کہ اِس بہادری کے اعتراف میں 3 نشانِ حیدر ہماری وراثت میں ہیں۔ ویسےآپ ڈھیٹ پنجابی گھرانے سے ہیں تو پھر عرض ہے کہ پورے پنجاب کو گجرات والوں کا احسان مند ہونا چاہیے، کیونکہ یہ گجرات والوں کا ہی حوصلہ ہے کہ پچھلے 68 سال سے سرحد(بارڈر) پر انڈیا سے متھا لگا کے بیٹھے ہوئے ہیں، ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔آھو۔ اور انڈیا بھی جانتا ہے کہ سامنے گجرات والے ہیں، اِن سے چھیڑا تو معاف نہیں کریں گے۔ ویسے آپ فکر نہ کریں آپ کو میں نے اور عبدالقیوم صاحب نے معاف کیا ۔ خوش رہیں، آباد رہیں
بلکل نہیں لیا دل پر میں سوچ رہی تھی کہ آپ شائد پنجابی سے کورے ہیں اس لیے ٹھیٹ کو ڈھیٹ سمجھ رہے ہیں. خوش رہیںچوہدری صاحب، سرحد پار والے قدردانوں کی نشان دہی کروانے پر آپ کا شُکر گزار ہوں۔ " سیانے بندے دے بڑے فیدے ہوندے نے"
رہی املہ کی غلطی، تو براہِ مہربانی ڈھیٹ کو ٹھیٹ پڑھا جائے اور لفظِ ڈھیٹ کو دل پر نہ لیا جائے۔ مشکور
شگفتہ آپی ماشاءاللہ بہت اچھا لگا آپ کا نام لے کر مخاطب کرنا یہ میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں جب سے فورم پر آئی ہوں بہت سے لوگوں کے بارے میں جاننے کی کوشش میں لگی ہوئی ہوں جن میں آپ سرِ فہرست ہیں. ایک تو آپ اتنی پرانی اردو کی لکھاری معذرت کے ساتھ پرانی لکھا عمر کے حساب سے نہیں بلکل اردو زبان کی خدمت اور ترقی و ترویج کے اعتبار سے جو کردار ہے اس حساب سے پرانی کہا ہے اور دوسری بات جو آپ میں منفرد ہے وہ ہے آپ کا سید زادی ہونا باقی تو انسان کی اپنی سوچ ہے لیکن میرے لیے ہر سادات گھرانہ بہت محترم اور قابلِ احترام ہے....حمیرا آپ کے پکے مسلمان ہونے کا کچھ تفصیلی تحریری ثبوت ہو جائے پھر
اجی شجاع آباد کے مضافاتی علاقے داد والا میں ایک دوست کے پاس گیا تھا تو یہ واردات پیش آئی پھر میں کبھی بھولے سے بھی جمعہ کو شُجاع آباد نہیں گیاہاہاہا
او گاڈ
سب آکھو سُبحان اللہ
آپ نے کبھی ان مولانا سے مسجد کے باہر ملاقات نہیں کی
ویسے ان پیدا ہوئے حالات کی تفصیل بھی لکھ دینی تھی
یہ بھی ویسا ہی نقلی گجرات ہے جیسے نقلی امریکن۔ اور ہاں اب بندے کے سارے خیالات اصلی بهی تو نہیں ہو سکتے ناخوش آمدید!
مگر میرا تو خیال تھا کہ گجرات انڈیا میں ہے۔ یہ کونسا نقلی گجرات ہے؟