اُردو محفل کا اسکول - 6

نیلم

محفلین
نیلم یہ نیا شاگرد آیا ہے۔ اس کا نام رجسٹر میں درج کر لیں۔
جی جی ابھی کرتی ہوں
چلو جی بھلکڑ میاں داخلہ فیس جمع کرواو لیکن یاد رہے فیس مجھے دینی ہے شمشاد بھائی کو نہیں کیونکہ وہ فیس ایسی غائب کرتے ہیں کہ ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی
 

بھلکڑ

لائبریرین
ارے ٹیچرز کو پتہ ہوتا ہے سب!!!!!!
کون آیا ہے کون خاموشی سے کلاس لے کر چلا جاتا ہے!!!!
اور نیلی آپی کو پتہ ہے کہ یہ شاگرد بچہ اچھا ہے :Dپر کچا ہے!!!!:p
نیلی آپی۔۔۔۔۔۔ وہ شمشاد بھائی نے کہا کے پہلے تین ماہ تک کوئی فیس نہیں لی جائے گی!!!!!
ویسے اگر فیس کے علاوہ کوئی فیس لینی ہے آپ نے تو اس کا انتظام ہو سکتا ہے ۔۔:p:p:p۔۔۔یعنی محفل کی کوئی ڈیوٹی:rolleyes::D:angel:
 

نیلم

محفلین
نیلی آپی۔۔۔ ۔۔۔ وہ شمشاد بھائی نے کہا کے پہلے تین ماہ تک کوئی فیس نہیں لی جائے گی!!!!!
ویسے اگر فیس کے علاوہ کوئی فیس لینی ہے آپ نے تو اس کا انتظام ہو سکتا ہے ۔۔۔ ۔۔یعنی محفل کی کوئی ڈیوٹی
اچھا اااا ،چلو ٹھیک ہے پھر لگاتے ہیں تمہاری ڈیوٹی بھی کہیں :)
 

کھوکھر

محفلین
بہادر کا امتحان میدانِ جنگ میں، دوست کا امتحان ضرورت کے وقت اور عقلمند کا امتحان غصہ کی حالت میں ہوتا ہے۔ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
 

عمر سیف

محفلین
اچھی بات ۔۔۔
برا وقت وہ شفاف آئینہ ہے جو بہت سارے چہرے واضع کر دیتا ہے اور اچھا وقت بادلوں کی طرح ہے جو سورج کی تپش تک ہو روک لیتا ہے۔

داخلہ ہوگیا ؟؟؟
 

نیلم

محفلین
بندے کو اپنے کسی عمل پر پھولنا نہیں چاہئیے۔ اس لیئے کے وہ اس کے رب کی طرف سے ہوتا ہے۔توفیق بھی وہ ہی دیتا ہے۔ قوتِ عمل بھی اس کی دی ہوئی ہے۔ راستہ بھی وہ ہی بناتا ہے۔ اور بندے کے اندر عمل کی تلقین بھی وہ ہی ڈالتا ہے۔ بندے کا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ اچھا عمل کر کے خود پر فخر کر لیا تو سب کچھ تباہ کر لیا۔دوسری بات یہ کے اللہ کے لئے کرو تو اس کی قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے۔ جتنی بھاری قیمت ادا کرو گے عمل اُتنا ہی مقبول ہو گا۔ مگر قیمت ادا کرنے کے بعد کے آداب بھی ہیں۔ قیمت ادا کر کے پچھتائے، افسوس کیا، غم کیا تو سب کچھ ختم،جتنی بڑی قیمت ادا کرو اُتنی ہی خندہ پیشانی سے رہو۔ اللہ کے عام بندوں میں اور خاص بندوں میں یہ ہی فرق ہے۔۔۔۔۔۔!!!

(اقتباس عشق کا شین ،، علیم الحق حقی)
 

کھوکھر

محفلین
جاہل وہ ہے جو اپنی خطا پر نادم نہ ہو اور کبھی اپنا قصور تسلیم نہ کرے۔ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
ہم صرف زبان سے اللہ اللہ کہتے رہتے ہیں۔ اللہ لفظ نہیں، اللہ آواز نہیں، اللہ پکار نہیں۔ اللہ تو ذات ہے مقدس و ماوراء ، اس ذات سے دل کا تعلق ہے، زبان کا نہیں۔ دل اللہ سے متعلق ہو جائے تو ہمارا سارا وجود دین کے سانچے میں ڈھل جانا لازمی ہے۔

(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)
 
Top