فارقلیط رحمانی
لائبریرین
کوّا ہی کو فارسی میں زاغ اور عربی میں غُراب بولا جاتا ہے۔
یہ ایک بڑا ثبوت ہے ،،مسلمانوں کے راہ دعوت سے دور پڑ جانے کا،،،، آج صرف الفاظ ہی رہ گئے ہیں،،، اور ان کی بھی لاج ختم ہوگئی۔بوہریوں کی گجراتی کے بارے میں ایک اور دلچسپ بات:
وہ اپنی زبان کو لسان الدعوۃ کہتے ہیں۔ ان کی گجراتی دستوری لحاظ سے تو گجراتی ہے، مگر اُس میں زیادہ تر الفاظ سنسکرت کے بجائے عربی/فارسی کے ہیں۔ یوٹیوب پہ کسی بوہری داعی کا وعظ سنیے، آپ کو اُن کی زبان کا تھوڑا اندازہ ہو جائے گا۔ اور اگر کراچی والے کو کسی بوہری کی گجراتی سننی ہو تو وہ بوہری بازار پہنچ جائے۔
اس کے علاوہ یہاں کراچی میں کھوجا برادری بھی گجراتی بولتی ہے، اور اُن کے دو گجراتی اخبارات بھی تاحال شایع ہوتے ہیں۔
کوا یا کاگا؟ز
کوّا ہی کو فارسی میں زاغ اور عربی میں غُراب بولا جاتا ہے۔