آسیہ بی بی کو رہا کر دیا گیا ہے ۔ پورے ملک میں شدید احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
اس وقت عملی طور پر آرمی چیف نے کمان سنبھال رکھی ہے۔
اگر ایسا ہے تو فسادیوں نے خود آرمی چیف کو قادیانی ملعون کہا ہے۔ چیف جسٹس کو واجب القتل اور عمران خان کو یہودی ایجنٹ۔ ان عناصر کے خلاف جب تک بھرپور ایکشن نہیں ہوتا۔ یہ اسی طرح ریاستی رِٹ کو چیلنج کرتے رہیں گے۔
مجھے اس سے غرض نہیں کہ ایکشن کون لیتا ہے۔ البتہ ایکشن لینا چاہئے۔ ان فسادیوں سے ہزار ہزار روپے میں مفاہمت کا نتیجہ قوم دیکھ چکی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
اگر ایسا ہے تو فسادیوں نے خود آرمی چیف کو قادیانی ملعون کہا ہے۔ چیف جسٹس کو واجب القتل اور عمران خان کو یہودی ایجنٹ۔ ان عناصر کے خلاف جب تک بھرپور ایکشن نہیں ہوتا۔ یہ اسی طرح ریاستی رِٹ کو چیلنج کرتے رہیں گے۔
مجھے اس سے غرض نہیں کہ ایکشن کون لیتا ہے۔ البتہ ایکشن لینا چاہئے۔ ان فسادیوں سے ہزار ہزار روپے میں مفاہمت کا نتیجہ قوم دیکھ چکی ہے۔
آخری فیصلہ ہمارے ہاں جس قوت نے کرنا ہوتا ہے اس کے بارے میں بتانے کی چنداں کوئی ضرورت نہیں۔ وزیراعظم نے آرمی چیف سے ملاقات کے بعد قوم سے خطاب کیا جو کہ بذات خود ایک بہت بڑا اشارہ ہے۔
 
ہاہاہاہاہہااہاہاہا بوہت مذاقیہ اوہ پائن بوہت مذاقیہ اوہ۔

ضرورت کیوں نہیں تھی؟ رضویوں کا اصل چہرہ سادہ لوح عوام کو دکھانا ضروری تھا۔ یہ فسادی لوگ اسلام کے لئے نہیں اسلام آباد کیلئے ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔ ثبوت کے طور پر آج کی تقاریر اور بیانات سُن لیں:
 

جاسم محمد

محفلین
رضوی اینڈ کمپنی حکومت کے ختم نبوت یا توہین رسالت قوانین کے حوالہ سے رد و بدل پر احتجاج کا حق رکھتی ہے۔ البتہ جو معاملات حکومت کے اختیار میں نہیں جیسے سپریم کورٹ، وہاں ان فسادیوں کا احتجاج مضحکہ خیزی کے سوا اور کچھ نہیں۔ آسیہ بی بی کے حق میں فیصلہ سپریم کورٹ نے تمام ثبوت و شواہد دیکھنے کے بعد دیا ہے۔ اس پر زیادہ سے زیادہ اپیل دائر ہو سکتی ہے۔ اس فیصلہ کو سیاسی بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ حکومت اور فوج کو مل کر ان فسادیوں کی چھترول کرنی چاہئے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
باجوہ صاحب کو درمیان میں لے آئیے۔ ان کے داہنی طرف چیف جسٹس کو رکھیے۔ بائیں طرف خان صاحب کو۔۔۔! اس کے بعد بھی شاید ہم متفق نہ ہو پائیں۔ :)
ہر ملک میں طاقت کا سرچشمہ اس کا سب سے طاقت ور ادارہ ہوتا ہے۔ اور یہاں پاکستان میں یہ بلاشبہ عسکری ادارے ہیں۔ اس لئے آپ کی رائے سے مکمل اتفاق ہے۔
اسے تبدیل کرنے کیلئے سول اداروں کو بھی فوج جتنا طاقتور کرنا ہوگا۔ اس کی شروعات ہو چکی ہیں۔ کل جو عدالت عظمیٰ نے آسیہ بی بی کے حق می فیصلہ سُنایا ہے۔ اسے ڈنڈے کے زور پر منوایا جائے گا۔ اداروں کی خودمختاری کو سیاسی دباؤ کے ذریعہ چیلنج کرنے کی روایت ختم کرنے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top