سابق وزیر خزانہ اور عدالتوں سے مفروراسحاق ڈالر نے جو حدیبہ پیپر ملز کیس میں تحریری اقبال جرم کیا تھا۔ اسے آج تک کسی عدالت نے نہیں مانا۔ کیونکہ بقول ان کے یہ بیان حلفی فوجی حکومت نے جبرا لیا تھا۔ یہی معاملہ اس آسیہ بی بی والے کیس پر صادر ہوتا ہے۔یہ ایک سائنسی بات ہے کہ دھونس سے جرائم کا اقرار کروایا جا سکتا ہے جو لوگوں نے نہیں کئے۔
کوئی مسلمان شان رسول میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ لحاظ یہ قانون اقلیتوں کو نشان عبرت بنانے کیلئے آئین میں شامل کیا گیا۔ نتیجہ مسلمان بھگت رہے ہیں۔اس مقدمے کے نتیجہ میں آسیہ بی بی کو سزائے موت دی گئی
سر بڑے احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ یہاں بھی دو ویو ہیں ۔۔ ایک سپریم کورٹ کا کہ جس کے حساب سے اجتماع مشتعل تھا ۔۔ چاہے وہ سو کا تھا ہزار کا یا لاکھوں کا ۔۔ دوسرا ویو اس مقدمے کے چشم دید گواہان کا ہے جن کے مطابق مجمع بالکل بھی مشتعل نہیں تھا ۔ پنجائیت کا مقصد آسیہ بی بی کے واقعے کی تصدیق تھا ۔۔جرم کے سر زد ہونے کی بنیاد وہ اعتراف بنایا گیا ہے جو سو سے لیکر ایک ہزار لوگوں کے سامنے کیا گیا۔ آپ کو ایک متصادم گروہ کے سامنے پیش کر دیا جائے، آپ بھی بہت اے جرائم کا اعتراف کر لیں گے۔
یہ ایک سائنسی بات ہے کہ دھونس سے جرائم کا اقرار کروایا جا سکتا ہے جو لوگوں نے نہیں کئے۔
باقی باتوں پہ تو نو کمنٹس.ایسا شہروں میں تو ممکن ہے کہ فوری رد عمل نظر آئے لیکن دیہات میں ممکن نہیں ہے ۔
یہ شیخ الحدیث ہوگیا۔۔۔
تو کیا شہروں میں ہونے والے بے شمار واقعات پہ یہ سمجھ لیا جائے کہ شہروں میں کوئی سیدھا کام ہو ہی نہیں سکتا ؟؟باقی باتوں پہ تو نو کمنٹس.
بهٹے پہ کام کرنے والے میاں بیوی کو جلانے والا واقعہ شہر کا تها یا دیہات کا؟؟؟
میرے بھائی یہاں وہ لوگ بھی ہیں جو سرے سے حدیث کو ہی نہیں مانتے ۔۔ ان کے ہاں پیمانہ صرف قرآن ہے ۔یہ شیخ الحدیث ہوگیا۔۔۔
اس نے کبھی بخاری و مسلم پڑھی ہوتیں تو اس کے عمل کچھ اور ہی ہوتے۔۔۔
آج کل سوشل میڈیا پہ ایک بریلوی عالم کی ویڈیو بہت وائرل ہو رہی ہے کہایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص
کیا anarchist نکتہ نظر ہے!میں یہ بات ایک غیر مذہبی شعیہ ہو کر کر رہا ہوں۔
پہلی بات، اگر کسی کو نبی سے عشق ہے اور اس نے ایک دوگاڑی جلا دی تو اس میں کیا حرج ہے؟ (آخر ہم کہتے ہیں کہ عشق اور جنگ میں سب جائز ہے؟)
دوسری بات، آسیہ نے غالبا گستاخی کی تھی اور ہم گوروں کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہے۔
تیسری بات، اس میں ایک بہت بڑا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص اور اس کے معاشی طور پر نچلے طبقے کے مریدوں کے پاس کتنی طاقت ہو سکتی ہے؟ میرے لیے یہی بات باعثِ تسکین ہے کہ غربا اب بھی بغاوت کر سکتے ہیں اور ہمارے الیٹ ان کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے۔ ہاہا۔
چوتھی بات: چھٹیاں
مگر میرا سوچنے کا عمل اتنا مختلف ہے کہ میں اپنے گھر والوں سےسے بھی توقع نہیں رکھ سکتا کہ وہ مجھ سے اتفاق کریں مگر میں جو سمجھتا ہوں وہ میں نے بتا دیا۔
میں یہ بات ایک غیر مذہبی شعیہ ہو کر کر رہا ہوں۔
پہلی بات، اگر کسی کو نبی سے عشق ہے اور اس نے ایک دوگاڑی جلا دی تو اس میں کیا حرج ہے؟ (آخر ہم کہتے ہیں کہ عشق اور جنگ میں سب جائز ہے؟)
دوسری بات، آسیہ نے غالبا گستاخی کی تھی اور ہم گوروں کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہے۔
تیسری بات، اس میں ایک بہت بڑا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص اور اس کے معاشی طور پر نچلے طبقے کے مریدوں کے پاس کتنی طاقت ہو سکتی ہے؟ میرے لیے یہی بات باعثِ تسکین ہے کہ غربا اب بھی بغاوت کر سکتے ہیں اور ہمارے الیٹ ان کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے۔ ہاہا۔
چوتھی بات: چھٹیاں
مگر میرا سوچنے کا عمل اتنا مختلف ہے کہ میں اپنے گھر والوں سےسے بھی توقع نہیں رکھ سکتا کہ وہ مجھ سے اتفاق کریں مگر میں جو سمجھتا ہوں وہ میں نے بتا دیا۔
میں بھی یہی سوچ رہا تھا کہ لئو جی۔۔۔یہ شیخ الحدیث ہوگیا۔۔۔
میں نے ایسا کچه نہیں کہا. آپ خود ہی فرض کر رہے ہیں. میں نے آپ کی اس بات کی طرف توجہ دلائی تهی. بقول آپ کے دیہات میں فوری ردعمل ممکن نہیںتو کیا شہروں میں ہونے والے بے شمار واقعات پہ یہ سمجھ لیا جائے کہ شہروں میں کوئی سیدھا کام ہو ہی نہیں سکتا ؟؟
ایک واقعے کو بنیاد بنا کر سب پہ لاگو کر دینا کہاں کا انصاف ہے ؟ ایسی باتوں سے ہمیشہ اکثریت مراد ہوتی ہے ۔
باقی اچهے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں. جیسے شہروں میں کچه لوگ سمجهداری سے کام لینے والے اور کچه جذباتی ہوتے ہیں ایسا دیہاتوں میں بهی ہوتا ہےایسا شہروں میں تو ممکن ہے کہ فوری رد عمل نظر آئے لیکن دیہات میں ممکن نہیں ہے ۔
یہ خواہش کل رات سے پوری ہو رہی ہے۔۔؟؟؟؟مولانا چاہتے ہیں کہ فوج اِن کو بھون کر رکھ دے۔ ان کی یہ آخری خواہش بھی پوری ہو رہی ہے۔