آسیہ بی بی کو رہا کر دیا گیا ہے ۔ پورے ملک میں شدید احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
یہ ایک سائنسی بات ہے کہ دھونس سے جرائم کا اقرار کروایا جا سکتا ہے جو لوگوں نے نہیں کئے۔
سابق وزیر خزانہ اور عدالتوں سے مفروراسحاق ڈالر نے جو حدیبہ پیپر ملز کیس میں تحریری اقبال جرم کیا تھا۔ اسے آج تک کسی عدالت نے نہیں مانا۔ کیونکہ بقول ان کے یہ بیان حلفی فوجی حکومت نے جبرا لیا تھا۔ یہی معاملہ اس آسیہ بی بی والے کیس پر صادر ہوتا ہے۔
 
لاہورہائی کورٹ کے مقدمے کی کاروائی
Verdict of the Lahore High Court

اس مقدمے کے نتیجہ میں آسیہ بی بی کو سزائے موت دی گئی

دونوں گواہ عورتیں عدالت میں جرح کے لئے پیش نہیں ہوئیں۔ ان دونوں کے بیانات شیکسپیرین انگریزی میں جمع کرائے گئے
آپ میں سے کوئی ایسا دیپوزیشن لکھ کر یہاں پوسٹ کرے ورنہ مان لے کہ آپ، ایک فالسہ چننے والی جتنی انگریزی بھی نہیں جانتے۔

چلتے چلتے ایک سوال اور ، یہ سپریم کورٹ میں ایک اپیل ڈالنی ہے، وکیلوں کا ملا کر کتنا خرچ ہوگا؟

خادم رضوی، یہود و ہنود کا ایجنٹ ؟؟ جس کا ایجنڈا ، پاکستان کے استقام کی پامالی؟

ملاء کے بھیس میں کالی بھیڑ؟؟؟

ٰہنود و یہود کے ایجنٹ ؟؟؟؟

 

جاسم محمد

محفلین
اس مقدمے کے نتیجہ میں آسیہ بی بی کو سزائے موت دی گئی
کوئی مسلمان شان رسول میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ لحاظ یہ قانون اقلیتوں کو نشان عبرت بنانے کیلئے آئین میں شامل کیا گیا۔ نتیجہ مسلمان بھگت رہے ہیں۔
 

ابوعبید

محفلین
جرم کے سر زد ہونے کی بنیاد وہ اعتراف بنایا گیا ہے جو سو سے لیکر ایک ہزار لوگوں کے سامنے کیا گیا۔ آپ کو ایک متصادم گروہ کے سامنے پیش کر دیا جائے، آپ بھی بہت اے جرائم کا اعتراف کر لیں گے۔
یہ ایک سائنسی بات ہے کہ دھونس سے جرائم کا اقرار کروایا جا سکتا ہے جو لوگوں نے نہیں کئے۔
سر بڑے احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ یہاں بھی دو ویو ہیں ۔۔ ایک سپریم کورٹ کا کہ جس کے حساب سے اجتماع مشتعل تھا ۔۔ چاہے وہ سو کا تھا ہزار کا یا لاکھوں کا ۔۔ دوسرا ویو اس مقدمے کے چشم دید گواہان کا ہے جن کے مطابق مجمع بالکل بھی مشتعل نہیں تھا ۔ پنجائیت کا مقصد آسیہ بی بی کے واقعے کی تصدیق تھا ۔۔

جو آج بھی ہمارے گاؤں وغیرہ میں ہوتا ہے کہ پہلے کسی بھی لڑائی جھگڑے کی تصدیق کی جاتی ہے اور آپس میں معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس میں گاؤں کے بڑے بوڑھے فیصلہ کرتے ہیں کہ معاملہ یہیں ختم ہو گا یا اسے پولیس کے حوالے کیا جائے ۔۔

میں خود بھی گاؤں میں رہتا ہوں ۔ گاؤں میں اب بھی شرم و حیا کا خیال رکھا جاتا ہے اور برسوں پرانے تعلقات کا پاس رکھا جاتا ہے بھلے وہ عیسائی ہوں مسلمان یا ہندو ۔ ایسا شہروں میں تو ممکن ہے کہ فوری رد عمل نظر آئے لیکن دیہات میں ممکن نہیں ہے ۔
 
میں یہ بات ایک غیر مذہبی شعیہ ہو کر کر رہا ہوں۔

پہلی بات، اگر کسی کو نبی سے عشق ہے اور اس نے ایک دوگاڑی جلا دی تو اس میں کیا حرج ہے؟ (آخر ہم کہتے ہیں کہ عشق اور جنگ میں سب جائز ہے؟)

دوسری بات، آسیہ نے غالبا گستاخی کی تھی اور ہم گوروں کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہے۔

تیسری بات، اس میں ایک بہت بڑا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص اور اس کے معاشی طور پر نچلے طبقے کے مریدوں کے پاس کتنی طاقت ہو سکتی ہے؟ میرے لیے یہی بات باعثِ تسکین ہے کہ غربا اب بھی بغاوت کر سکتے ہیں اور ہمارے الیٹ ان کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے۔ ہاہا۔

چوتھی بات: چھٹیاں

مگر میرا سوچنے کا عمل اتنا مختلف ہے کہ میں اپنے گھر والوں سےسے بھی توقع نہیں رکھ سکتا کہ وہ مجھ سے اتفاق کریں مگر میں جو سمجھتا ہوں وہ میں نے بتا دیا۔
 

ابوعبید

محفلین
باقی باتوں پہ تو نو کمنٹس.
بهٹے پہ کام کرنے والے میاں بیوی کو جلانے والا واقعہ شہر کا تها یا دیہات کا؟؟؟
تو کیا شہروں میں ہونے والے بے شمار واقعات پہ یہ سمجھ لیا جائے کہ شہروں میں کوئی سیدھا کام ہو ہی نہیں سکتا ؟؟

ایک واقعے کو بنیاد بنا کر سب پہ لاگو کر دینا کہاں کا انصاف ہے ؟ ایسی باتوں سے ہمیشہ اکثریت مراد ہوتی ہے ۔
 

ابوعبید

محفلین
یہ شیخ الحدیث ہوگیا۔۔۔:laugh:
اس نے کبھی بخاری و مسلم پڑھی ہوتیں تو اس کے عمل کچھ اور ہی ہوتے۔۔۔
میرے بھائی یہاں وہ لوگ بھی ہیں جو سرے سے حدیث کو ہی نہیں مانتے ۔۔ ان کے ہاں پیمانہ صرف قرآن ہے ۔
اس لیے بہتر ہے کہ احباب دوسروں کے اعمال کو جج کرنے کی بجائے صرف اپنے اپنے اعمال کی فکر کریں :)
 
آخری تدوین:

ابوعبید

محفلین

نمرہ

محفلین
میں یہ بات ایک غیر مذہبی شعیہ ہو کر کر رہا ہوں۔

پہلی بات، اگر کسی کو نبی سے عشق ہے اور اس نے ایک دوگاڑی جلا دی تو اس میں کیا حرج ہے؟ (آخر ہم کہتے ہیں کہ عشق اور جنگ میں سب جائز ہے؟)

دوسری بات، آسیہ نے غالبا گستاخی کی تھی اور ہم گوروں کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہے۔

تیسری بات، اس میں ایک بہت بڑا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص اور اس کے معاشی طور پر نچلے طبقے کے مریدوں کے پاس کتنی طاقت ہو سکتی ہے؟ میرے لیے یہی بات باعثِ تسکین ہے کہ غربا اب بھی بغاوت کر سکتے ہیں اور ہمارے الیٹ ان کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے۔ ہاہا۔

چوتھی بات: چھٹیاں

مگر میرا سوچنے کا عمل اتنا مختلف ہے کہ میں اپنے گھر والوں سےسے بھی توقع نہیں رکھ سکتا کہ وہ مجھ سے اتفاق کریں مگر میں جو سمجھتا ہوں وہ میں نے بتا دیا۔
کیا anarchist نکتہ نظر ہے!
 

ابوعبید

محفلین
میں یہ بات ایک غیر مذہبی شعیہ ہو کر کر رہا ہوں۔

پہلی بات، اگر کسی کو نبی سے عشق ہے اور اس نے ایک دوگاڑی جلا دی تو اس میں کیا حرج ہے؟ (آخر ہم کہتے ہیں کہ عشق اور جنگ میں سب جائز ہے؟)

دوسری بات، آسیہ نے غالبا گستاخی کی تھی اور ہم گوروں کی وجہ سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہے۔

تیسری بات، اس میں ایک بہت بڑا مثبت پہلو یہ ہے کہ ایک ادھیڑ عمر کے اپاہج شخص اور اس کے معاشی طور پر نچلے طبقے کے مریدوں کے پاس کتنی طاقت ہو سکتی ہے؟ میرے لیے یہی بات باعثِ تسکین ہے کہ غربا اب بھی بغاوت کر سکتے ہیں اور ہمارے الیٹ ان کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے۔ ہاہا۔

چوتھی بات: چھٹیاں

مگر میرا سوچنے کا عمل اتنا مختلف ہے کہ میں اپنے گھر والوں سےسے بھی توقع نہیں رکھ سکتا کہ وہ مجھ سے اتفاق کریں مگر میں جو سمجھتا ہوں وہ میں نے بتا دیا۔

اس لڑی میں ایک صاحب ایسے بھی ہیں جو جلاؤ گھیراؤ کو صرف سیاسی مقصد کے لیے جائز گردانتے ہیں ۔
 
سب سے پہلے آپ اس قانون کی تاریخ دیکھیں کہ کب اور کیسے یہ پاکستان کے قوانین میں شامل ہوا۔ اور دنیا کے کون کون سے ممالک میں یہ قانون موجود ہے۔ پھر بات کریں کہ اسے کس کے لیئے قانون میں داخل کیا گیا ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ توہین مذہب کے قوانین کن ملکوں میں موجود ہیں اور ان کی سزا کیا ہے
ربط

ان تمام ملکوں میں یہ قانون ملا نے ہی بنوایا تھا اور اقلیتوں کو دبانے کے لیئے ہی بنا تھا۔۔؟؟ اگر دنیا بھر میں یہ قانون موجود ہے تو صرف پاکستان میں اعتراض کیوں اگر کوئی اور ایجنڈا ہے تو وہ بھی سامنے آنا چاہیئے ۔ مثلا قادیان نوازی ، یا منکرین حدیث کے دلوں کو ٹھنڈک ، یا پھر اس قانون کے بہانے اپنی مسلم دشمنی کی یاوہ گوئی کا موقع۔۔؟؟؟

قانون ہے اور رہے گا ۔ ان شاء اللہ کسی کا باپ بھی اسے پاکستان کے قانون سے خارج نہیں کروا سکتا۔
عدالتیں بے گناہوں کو چھوڑیں اور غلط الزام لگانے والوں کو قانون کے مطابق سزا دیں لیکن اس معاملے میں بہانے بازیاں نہیں چلیں گی۔
پاکستان کی افواج، ملکی املاک ، عوام پر تشدد کی کسی طرح بھی اجازت نہیں دی جا سکتی، جیسے ہر مذہبی موضوع پر منکرین حدیث چھلانگ مار کر چلے آتے ہیں اور اپنے اندر کی غلاظت نکالنا شروع کر دیتے ہیں یا قادیانی اور لبرلز پاکستان کے خلاف بکواس شروع کر دیتے ہیں اسی طرح مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے دوران بھی کچھ گندی مکھیاں گندی اور پلید حرکتیں کرتی ہیں ان گھٹیا حرکتوں کا ذمہ دار کسی بھی مذہبی جماعت کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا ۔ سوشل میڈیا پر سالوں پرانی دیگر مواقع کی ویڈیو کلپس کو موجودہ احتجاج کے نام سے پیش کر کے رائے عامہ کو ہموار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واضح اعلان ہے کہ شر پسند عناصر کو ثبوت کے ساتھ گرفتار کریں، جان و مال کو خطرہ ہو تو براہ راست گولی مار دیں لیکن اسلام اور اسلام پسندوں کے خلاف اپنے اندرونی خبث کا اظہار اپنے اندر ہی رکھیں کہ جوابی حملے آپ سے برداشت نہیں ہونگے پھر آپ لوگ پناہ بھی قرآن و حدیث کے پیچھے ہوکر ہی طلب کریں گے اور ہمیں ان کی حرمت کا پاس ہے آپ ایک طرف انکو تسلیم کرنے سے انکاری ہوتے ہو دوسری طرف انہی کی مثالیں دے کر خود کو بچانے کی کوشش کرتے ہو۔ کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے
 

فاخر رضا

محفلین
عورتوں کی لڑائی میں اگر
اگر
اگر اگر
اگر مولوی پڑ جائے تو پورا ملک جل سکتا ہے
عورتوں لڑائی میں تو بچے بھی نہیں پڑتے پھر مولویوں کا کیا سوجھی تھی
 

حسیب

محفلین
تو کیا شہروں میں ہونے والے بے شمار واقعات پہ یہ سمجھ لیا جائے کہ شہروں میں کوئی سیدھا کام ہو ہی نہیں سکتا ؟؟

ایک واقعے کو بنیاد بنا کر سب پہ لاگو کر دینا کہاں کا انصاف ہے ؟ ایسی باتوں سے ہمیشہ اکثریت مراد ہوتی ہے ۔
میں نے ایسا کچه نہیں کہا. آپ خود ہی فرض کر رہے ہیں. میں نے آپ کی اس بات کی طرف توجہ دلائی تهی. بقول آپ کے دیہات میں فوری ردعمل ممکن نہیں
ایسا شہروں میں تو ممکن ہے کہ فوری رد عمل نظر آئے لیکن دیہات میں ممکن نہیں ہے ۔
باقی اچهے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں. جیسے شہروں میں کچه لوگ سمجهداری سے کام لینے والے اور کچه جذباتی ہوتے ہیں ایسا دیہاتوں میں بهی ہوتا ہے
ویسے میرا ذاتی خیال (جو غلط بهی ہو سکتا ہے) ہے کہ دیہاتوں میں ایسے مواقع پر جذباتی پن کا مظاہرہ زیادہ کیا جاتا ہے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top