آپ ﷺ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
رخ مصطفی ہے وہ آئینہ کہ اب ایسا دوسرا آئینہ
نہ ہماری بزم خیال میں نہ دکان آئینہ ساز میں
 

سیما علی

لائبریرین
کررہے ہیں جو فدا جانیں نبی کے نام پر
ان کی جرأت اور حمیت اور وفا کی خیر ہو

یا الہٰی جس بھی خطے میں ہے دنیا کے مقیم
ہر جگہ پر امتِ خیرالوریٰ کی خیر ہو

جن سے ہمذالیؔ جہاں کو نعت کا ورثہ ملا
کعبؓ و حسانؓ و بوصیریؒ اور رضاؒ کی خیر ہو

{انجینئر اشفاق حسین ہمذالیؔ}
 

سیما علی

لائبریرین
اعجاز مصطفی ﷺ مغرب کے مدبرین و مفکرین کو قیامت تک جھنجھوڑتا رہے گا۔

تو چاہے تو ہر شب ہو مثالِ شب ِاسریٰ
تیرے لیے دو چار قدم عرشِ بریں ہے
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
دیکھی جو فضائے کوئے نبی جنت کا ٹھکانہ بھول گئے
سرکار کا روضہ یاد رہا دنیا کا فسانہ بھول گئے

سرکار دو عالم کے در پر جس وقت پڑی بے تاب نظر
آقا کی ثنا لب پر آئی ہر ایک ترانہ بھول گئے

جب پہنچے مواجہ پر ان کے اک کیف میں ایسا ڈوب گئے
جو حال سنانا تھا ان کو وہ حال سنانا بھول گئے

اے دوست بتائیں کیا تجھ کو آقا کے نگر کی رعنائی
ہم دیکھ کر شہر صل علیٰ ہر شہر سہانہ بھول گئے

آقائے دو عالم کے در پہ اک ایسا بھی عالم گزرا ہے
آنے کا زمانہ یاد رہا جانے کا زمانہ بھول گئے

آقا کی عطاؤں کا عالم کس طرح بیاں ہو لفظوں میں
آقا کی عطائیں دیکھ کے ہم دنیا کا خزانہ بھول گئے

ہم پہنچے سلامی کو جس دم دربار رسالت میں عابدؔ
سب اشک ندامت بہہ نکلے عصیاں کو چھپانا بھول گئے
عابد بریلوی
 

سیما علی

لائبریرین
تیرا ثانی کوئی ہوا نہیں تیرا حسن حسن کمال ہے
نہ جہاں میں تیری نظیر ہے نہ جہاں میں تیری مثال ہے

وہی اپنی منزلیں پا گیا تیرے عشق میں جو فنا ہوا
جسے عشق تیرا ملا اسے کوئی رنج ہے نہ ملال ہے

یہ کسی کا مجھ پہ ہوا کرم میرے سامنے ہے مرا صنم
میرے دل کے خانے میں ہر گھڑی تیری یاد تیرا خیال ہے

تو ہی جستجو ہے جنون ہے تہی چین ہے تو سکون ہے
مجھے کوئی تجھ سے جدا کرے یہ بھلا کسی کی مجال ہے

تیرے دم سے ہے میری زندگی تیرا عشق ہے میری بندگی
تیرے ذکر و فکر کو چھوڑ کر مجھے ایک پل بھی محال ہے

کوئی غم بھی دل کا عیاں نہیں مجھے کوئی فکر جہاں نہیں
میری آرزو کا حسیں چمن تیری چاہتوں سے بحال ہے

تیرے گھر سے دور نہ رہ سکوں میں شایاںؔ یہ بھی نہ کہہ سکوں
اسی غم سے دل میں ہے بیکلی اسی غم سے دل میں ملال ہے
خواجہ شایان حسن
 

سیما علی

لائبریرین
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
میرا دل بھی چمکادے، چمکانے والے

مدینے کے خطے خدا تجھ کو رکھے
غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے

تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
مرے چشم عالم سے چھپ جانے والے

حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارے سر کا موقع ہے او جانے والے

رہے گا یونہی ان کا چرچہ رہے گا
پڑے خاک ہوجائیں جل جانے والے

رضا نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چند دانے والے​

(حضرت امام رضا علیہ الرحمۃ)

 

سیما علی

لائبریرین
تو شاہ دو عالم کا گدا ہے کہ نہیں ہے
فطرت میں تیرے ذوق وفا ہے کہ نہیں ہے

کچھ سوچ تیرا رزق کہ آتا ہے کہاں سے
سرکار کی نسبت کا صلہ ہے کہ نہیں ہے

پہنچا جو قبر میں تو پوچھا نکیروں سے
بتاؤ اس دیس میں مدینے کی ہوا ہے کہ نہیں ہے
: سعید احمد بوزدار​
 

سیما علی

لائبریرین
جہاں میں جو عزّ و جاہ چاہے
حضورﷺ کو بے پناہ چاہے

جس میں حبِّ رسولِ پاک نہ ہو
مرنا بہتر ہے ایسے جینے سے
 

سیما علی

لائبریرین
نبی سے محبت ہے ایمان کامل
یہی ہے مرا عہد وپیمان کامل

نبی کی ہو توہیں گوارا نہیں ہے
یہی تو ہے مومن کی پہچان کامل

جو شان رسالت پہ جاں تک لٹا دے
وہی در اصل ہے مسلمان کامل

نبی سے محبت کی تکمیل یہ ہے
کہ قربان ہو اس پہ ہر جان کامل

جسے ہو گئی ہے نبی کی زیارت
اسے مل گیا پھر تو عرفان کامل
صادق طاہر قاسمی ندوی
 

سیما علی

لائبریرین
سرّ قرآن است رازش مصطفٰےؐ
سرّ نبودی کس نگفتن جز الہ[]
’’سرِ الٰہی قرآن ہے اور اس کے رازدان حضور علیہ السلام ہیں-اگر حضور (ﷺ) نہیں ہوتے تو اللہ سے کوئی واقف نہیں ہوتا‘‘-
 

سیما علی

لائبریرین
خلق با خلق است بہ خالق تمام
نیک خصلت ہم چون بودی و السلام[13]
’’خلق کے ساتھ اچھے خُلق سے معیت خالق حاصل ہوتی ہے اس لیے حضور علیہ السلام کی طرح نیک خصلت ہوجا کہ اس میں سلامتی ہے‘‘-
 

سیما علی

لائبریرین
تاریخ اگر ڈھونڈے گی ثانئ محمد ﷺ ...
ثانی تو بڑی چیز ہے سایہ نہ ملے گا...
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
سمجھنا چاہے جو شان محمدؐ ﷺ
پڑھے وہ دل سے فرمان محمدؐ

علی ہیں دل محمدؐ مصطفیٰ کے
ہیں بی بی فاطمہ جان محمدؐ ﷺ

وہی تو رہنما ہیں مومنوں کے
جو ہیں چاروں مشیران محمدؐ ﷺ

یقیں ہے حشر میں حسان کے ساتھ
اٹھیں گے سب ثنا خوان محمدؐ ﷺ

جہاں دیکھو انہی کا تذکرہ ہے
عظیم الشان ہے شان محمدؐ ﷺ

ہمارے درمیاں تشریف لائے
یہ ہے امت پہ احسان محمد ﷺ

مدینے میں کبھی جا کر اے شاہدؔ
بنیں گے ہم بھی مہمان محمد ﷺ

شاہد رضا شاہجہاں پوری
 

سیما علی

لائبریرین
رسولؐ پاک کی چشم عنایت ہو تو کیا کہنا
ہمیں بھی ان کے روضے کی زیارت ہو تو کیا کہنا

حقیقت ہجر کی کھلنے نہ پائے ان کے عاشق پر
تصور میں رخ پاک رسالت ہو تو کیا کہنا

سر شانہ تو سب سر سرور و سردار ہوتے ہیں
سر نوک سناں شان سیادت ہو تو کیا کہنا

بٹھائے اپنے کندھے پر جو اک مزدور سید کو
رضا جیسی اگر شان مودت ہو تو کیا کہنا

کوئی پل بھی فریدیؔ یاد جاناں سے نہ خالی ہو
محبت ان کی سانسوں کی ضرورت ہو تو کیا کہنا
ڈاکٹر منصور فریدی
 

سیما علی

لائبریرین
سرّ قرآن است رازش مصطفٰےؐ
سرّ نبودی کس نگفتن جز الہ[]
’’سرِ الٰہی قرآن ہے اور اس کے رازدان حضور علیہ السلام ہیں-اگر حضور (ﷺ) نہیں ہوتے تو اللہ سے کوئی واقف نہیں ہوتا‘‘- []
 

سیما علی

لائبریرین
دنیا میں میری ساری کمائی یہی تو ہے
’’رکھوں میں کیوں نہ ان کی محبت سنبھال کر‘‘

رکھیں گے لاج تیری وہ دونوں جہان میں
ہمذالیؔ جان و دل کو نہ وقفِ ملال کر

{انجینئر اشفاق حسین ہمذالیؔ}
 

سیما علی

لائبریرین
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
میرا دل بھی چمکادے، چمکانے والے

مدینے کے خطے خدا تجھ کو رکھے
غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے

تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
مرے چشم عالم سے چھپ جانے والے

حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارے سر کا موقع ہے او جانے والے

رہے گا یونہی ان کا چرچہ رہے گا
پڑے خاک ہوجائیں جل جانے والے

رضا نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چند دانے والے​

(حضرت امام رضا علیہ الرحمۃ)

 
Top