اپنی عید کا احوال بتائیں

زبیر مرزا

محفلین
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاۃ
جی عید کا احوال آپ نے عید کیسے منائی ذراہوجائے اس کا بیان :)
:rose::goodluck::rose::star::rose::giftwithabow::rose::birthdaycake::rose::coffeecup::rose::car::rose::cowboy::rose::islandwithpalmtree: :rose::camera::rose:
شروعات میں کردیتا ہوں
چاند کی اطلاع رات دس بجے مسجد میں بعد نماز عشاء موصول ہوئی اور اس کا اعلان ہوا کہ کل بروز جمرات
عیدالفطرہے - ہم نے فوری طورپراپنی باس کو(ملازمت والی باس) کو مسیج کرکے تاخیر سے آنے کا کنفرم کیااورجلدی گھرجانے کی یادہانی بھی کرائی -
نماز 8:30 پر تھی عید کی - صبح ہمارے بھتیجے نے بعد نماز فجر سیڑھیوں سے لڑھکنی لگائی اور ماتھا اورناک لہولہان کرکے کھلبلی مچائی -
اندازہ ہے کہ مرزا صاحب نے زیادہ عیدی وصول کرنے کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا :tongue: جس میں وہ خاطرخواہ کامیاب ہوئے
نمازعید کے لیے ہم نے اپنا نیلا کرتا شلوار(پُرانا:cry2:) اورنئی ملتانی جوتی کا انتخاب کیا تھا جس میں ہم نظرلگ جانے کی حد تک ہینڈسم لگ رہے تھے :biggrin:
نمازکا لُطف اور اصل روح ہی نماز کی اہتمام سے ادائیگی اور اہل محلہ اورامام صاحب سے عید کا
ملنا :righthug::lefthug: ہی ہے - اس کے بعد گھرآئے کے اپنے سرسے مرچیں وارکے نظراُتاری اورپتلون بُشرٹ
پہن کے گھرمیں پھیلی شامی کبابوں کی خوشبو کو سانسوں میں بساکے جاب کی راہ لی - وہاں ہرایک
کوبتایا (جتایا) کہ ہماری عید ہے اور ہم کو چھٹی نہیں ملی تو ہم کام پہ آئے ہیں اتنے میں خاتون (باس) نے
قہربھری نظروں سے دیکھا اورکچھ کام نپٹانے کا شارہ دے کربجلیاں گرائیں ہماری خوشیوں پر-
ابھی نظرمانٹیرپرڈالی تھی کہ ایک دوست کا فون آیا کہ دوپہرکا کھانا ہمارے ہاں کھانا ہے تمھیں -
میں عرض کی بھائی میں توجاب پرہوں اور دیکھولنچ تک نکل پاتا ہوں یانہیں ، جواب آیا " اچھا پھرسال بھرشکل مت دکھانا"
جلدازجلد کام نپٹانے لگے اتنے میں فون پر برقی وصوتی پیغامات کو جن میں عاطف بٹ کا بھی ایک پیغام
شامل تھا سے نظریں چُراتے جی کو جلاتے کام ختم کرنے کی کوشش کی - خیرساڑھے تین بجے نکل بھاگے دوپہرکا کھانا5 بجےکھایا -
جن دوست کا فون آیا تھا اس دعوت کے لیے ان کے تین بچے
عیدی کے منتظرتھے اور ہمارے دوست کی مہربانی کی وجہ بھی یہی ان کے عیدی وصول کرنے والے
بچے تھے -
شام کو ایک اوردوست نے رات کی کھانے پرمدعوکیا تو ہم نے اپنے بھائی صاحب کی اجازت نہ ملنے
(عیدکو رات کھانا گھروالوں کے ساتھ کھانے کی روایت) کے پیش نظرمعذرت کرلی اور جمعے کی رات
کو آنے کا وعدہ کیا - ان کے بھی دو بچے ہمارے عید کارڈ بمعہ عیدی انتظار میں تھے - آج بروزہفتہ
دوپہرکاکھانا بھی ایک دوست کے ساتھ ترکی ریستورانت میں کھا یا اورشام کوبھی ایک جگہ مدعو ہیں
جس پرحیرت تھی کہ یکایک ہمارے دوستوں کو اپنی بیگمات کے غصے اور خراب موڈ پرہماری دعوت
اورکھانے کھلانے کی فکرکیونکر:surprise: تو پوچھنے پر معلوم ہواکہ سب نے رمضان میں واعظ سناتھا کہ
عید پہ غریب اورمسکین کوکھانا کھلانا باعث ثواب ہے اور اس شہر میں انھیں ہم سے زیاد غریب ومسکین
کودوسرانظرنہیں آتا :sad: تو ہم جسے دوستی اور ہمارے اخلاق کا کرشمہ سمجھے تو وہ ان کے ثواب
کمانے کا طریقہ نکلا - یوں یہ عید ذراخاص ثابت ہورہی ہے ہمارے لیے -
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
چاند رات جاگتے اور سکائپ پر گھر بات گزر گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ صبح ہوئی عید کی ۔ ۔۔ نہا کر 15 ریال کا پاجامہ اور 20 ریال کی شرٹ پہن ٹنڈ پر نائل تیل مل مسجد کی راہ لی ۔ عید کی نماز پڑھ اپنے گھونسلے کی راہ لی ۔ راستے میں کم و بیش پچاس ساٹھ جاننے والوں سے عید ملنے کی روایت نبھائی ۔ کسی سے گلے ملا ۔ کسی کے گال سے گال لگا " پچ پچ " کی آواز نکالی ۔ گھونسلہ قریب آتا گیا اداسی بڑھتی گئی ۔ موبائل اٹھایا اور پاکستان رابطے کی کوششوں میں مصروف ہو گیا ۔ گھنٹے بھر کی ناکام کوششوں کے بعد بیزاری انتہا پر پہنچنے لگی ۔ تو سوچا کچن کی راہ لی جائے ۔ کچھ مصروف ہوا جائے ۔
محترم عندلیب بہنا سے " دالچہ " کی ترکیب لی تھی ۔ سوچا اسے بنایا جائے ۔ قریب دو گھنٹے کی محنت کے بعد دیگچے کو دم لگا روٹی کی تلاش میں نکلا ۔ روٹی لا کر دسترخوان لگایا ۔ ہم تین دوست تھے ۔ لالہ کتاب خان ۔ حاجی امتیاز صاحب ۔ اور میں ۔ ابھی کھانا شروع نہیں کیا تھا کہ اللہ نے اپنی رحمت بصورت کچھ مہمان بھیج دیئے ۔ ڈھائی تین کلو کا دیگچا دیکھتے ہی دیکھتے صاف ہوگیا ۔ تعریفوں کے ڈھیر کے ساتھ آئندہ پھر بنانے اور کھلانے کی فرمائیش بار بار ہوئی ۔
کھانے کے چائے بنا اپنے گھونسلے میں گھس کمپیوٹر آن کر تکیہ لگا سوتے جاگتے محفل و فیس بک پھرتے عید منانے لگا ۔ اللہ بھلا کرے سکائپ بنانے والوں کا دنیا بھر میں آسانی سے بات ہوتی رہی ۔ موبائل صرف کال وصول کر رہا تھا ۔ اور کال ملانے پر برا مانتا تھا ۔ بنا بات ہی پیسے کاٹتا رہا ۔۔۔
اصل عید تو آج یعنی میری عید کے تیسرے اور پاکستانی عید کے دوسرے دن ہوئی ۔ جب محترم تلمیذ بھائی نے سکائپ پر گفتگو کے شرف سے نوازا ۔ سادگی بھری باتوں یاد کرواتے رہے گزرا ہوا زمانہ ۔۔۔۔۔ دل خوش ہوا اداسی اور بیزاری میں بہت کمی ہوئی ۔ اور اب اس وقت آپ کی تحریر نے گزری عید کے لمحات یاد کرنے پر مجبور کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت شکریہ بہت دعائیں
 

زبیر مرزا

محفلین
ابھی ہم عید کے تیسرے دن کی دعوت کھاکے ایک افغانی کباب ہاؤس سے آئے ہیں - سبحان اللہ لُطف آگیا جیسے لذیذ کھانے اورمیٹھی گفتگونے
عید کے تیسرے دن کو یادگاربنادیا ارے یہ میٹھی گفتگو ہمارے کسی دوست کی نہیں ایک خاتون کی تھی کھانا پیش کرنے پرمعمورتھیں وہاں -
ہوا یوں کے وہاں دیوار پرحافظ کے اشعار آویزاں تھے جن کو ہم نے باآوزبلند پڑھا (ہماری فارسی پڑھنے کی حدتک ہی ہے سمجھ کم کم ہی آتی )
تو خاتون جو کباب ہاؤس میں میزبان ہیں بولیں آپ فارسی سمجھتے ہیں ایسی دلنشین آواز کے ہم نے فوری سرہلایا کہ رُعب حُسن سے زبان ہل نہ سکی
اوردل ہی دل میں اپنے ہمزاد ، بھائی اور اُستاد مکرم اور روح رواں مکتبہ عشق ظفری بھائی کو جی جان سے یاد کیا - خیر ہماری توجہ دوستوں کی باتوں
کی بجائے کھانے اور خاتون جن کا تعلق ایران سے ہے جملوں کے تبادلوں پرمرکوز رہی - دوران گفتگو قرۃ العین طاہرہ کا ذکرآیا "چہرہ بہ چہرہ روبرو"
تو بی بی فرمانے لگیں وہ بہائی تھی آپ جانتے ہیں؟ ہم نے کہا جی بلکل جانتے ہیں اورآپ بہائی ہیں اس کا بھی اندازہ ہے :) بی بی حیرت سے بولیں آپ نے
یہ کیسے جانا ہم نے عرض کی کہ جس اندازسے آپ نے بہائی کہا اس میں گھولے شہد اور آپ کی آواز کے جوش سے اندازہ باآسانی ہوجاتا ہے -
ہماری بہائیوں اورپارسیوں سے محبت کا ذکرآیا تو عرض کیا بی بی ہمیں دیگرمذاہب اورممالک کے سے کوئی بیر نہیں کہ انسان بنیادی طورپر اچھی مخلوق ہے
کینہ وبغض سے پاک ، خوش اخلاق ہر انسان ہمارے لیے محترم ہے -
کھاناکھا کہ جو باہرنکلے تو ہمارے دوستوں نے ہمیں طوطا چشم اورمرضِ عشق میں مبتلا بتایا جس کو ہم نے تسلیم کیا کہ چشمہ ہم پہنتے ہیں لہذا اس میں
کوئی خرابی نہیں - عشق کے اسکول میں ہم مدت سے فیل ہوتے ہیں اوردوسری جماعت میں نہیں جاتے جسے شادی شدہ جماعت کہا جاتا ہے :)
یہ عید کا تیسرادن حاصلِ عید ثابت ہوا:)
 
آخری تدوین:

ظفری

لائبریرین
ہاہاہا ۔۔۔ زبیر مرزا بھائی واقعی مزاج تو آپ نے بلکل مابدولت والا پایا ہے ۔ اب معلوم ہوا کہ آپ کئی دھاگوں میں مجھے اپنا ہمزاد کہہ کر کیوں تذکرہ کر رہے تھے ۔ ;)
 

عاطف بٹ

محفلین
ابھی ہم عید کے تیسرے دن کی دعوت کھاکے ایک افغانی کباب ہاؤس سے آئے ہیں - سبحان اللہ لُطف آگیا جیسے لذیذ کھانے اورمیٹھی گفتگونے
عید کے تیسرے دن کو یادگاربنادیا ارے یہ میٹھی گفتگو ہمارے کسی دوست کی نہیں ایک خاتون کی تھی کھانا پیش کرنے پرمعمورتھیں وہاں -
ہوا یوں کے وہاں دیوار پرحافظ کے اشعار آویزاں تھے جن کو ہم نے باآوزبلند پڑھا (ہماری فارسی پڑھنے کی حدتک ہی ہے سمجھ کم کم ہی آتی )
تو خاتون جو کباب ہاؤس میں میزبان ہیں بولیں آپ فارسی سمجھتے ہیں ایسی دلنشین آواز کے ہم نے فوری سرہلایا کہ رُعب حُسن سے زبان ہل نہ سکی
اوردل ہی دل میں اپنے ہمزاد ، بھائی اور اُستاد مکرم اور روح رواں مکتبہ عشق ظفری بھائی کو جی جان سے یاد کیا - خیر ہماری توجہ دوستوں کی باتوں
کی بجائے کھانے اور خاتون جن کا تعلق ایران سے ہے جملوں کے تبادلوں پرمرکوز رہی - دوران گفتگو قرۃ العین طاہرہ کا ذکرآیا "چہرہ بہ چہرہ روبرو"
تو بی بی فرمانے لگیں وہ بہائی تھی آپ جانتے ہیں؟ ہم نے کہا جی بلکل جانتے ہیں اورآپ بہائی ہیں اس کا بھی اندازہ ہے :) بی بی حیرت سے بولیں آپ نے
یہ کیسے جانا ہم نے عرض کی کہ جس اندازسے آپ نے بہائی کہا اس میں گھولے شہد اور آپ کی آواز کے جوش سے اندازہ باآسانی ہوجاتا ہے -
ہماری بہائیوں اورپارسیوں سے محبت کا ذکرآیا تو عرض کیا بی بی ہمیں دیگرمذاہب اورممالک کے سے کوئی بیر نہیں کہ انسان بنیادی طورپر اچھی مخلوق ہے
کینہ وبغض سے پاک ، خوش اخلاق ہر انسان ہمارے لیے محترم ہے -
کھاناکھا کہ جو باہرنکلے تو ہمارے دوستوں نے ہمیں طوطا چشم اورمرضِ عشق میں مبتلا بتایا جس کو ہم نے تسلیم کیا کہ چشمہ ہم پہنتے ہیں لہذا اس میں
کوئی خرابی نہیں - عشق کے اسکول میں ہم مدت سے فیل ہوتے ہیں اوردوسری جماعت میں نہیں جاتے جسے شادی شدہ جماعت کہا جاتا ہے :)
یہ عید کا تیسرادن حاصلِ عید ثابت ہوا:)
اک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے۔۔۔ :) :)
لگتا ہے ہمیں بھی عید کے تیسرے دن کوئی ایسی حرکت کرنی پڑے گی کہ آپ کی ’اینٹ‘ کا جواب ’پتھر‘ سے دیا جاسکے۔ :) بہت ہی ظالم آدمی ہیں آپ کہ دیارِ غیر میں بیٹھے ہم غریبوں کا جی جلارہے ہیں۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
زبیر بھائی میں 6 دن محفل میں نہیں آیا کہ سفر میں تھا۔ کل تین بجے سہ پہر واپسی ہوئی تھی۔
 

عینی شاہ

محفلین
کیوں بور کیوں گزری؟ آپا سے ڈانٹ پڑی تھی کیا؟
نہی ان سے کیا ڈانٹ پڑنی تھی وہ تو خود بیمار ہیں عید سے بھی دو دن پہلے سے اس لیے تو مزا نہی آیا نا ۔۔:(
وہ اس لیے کہ میں نے اپنے بھائی بھابی اور گولو مولو کو بہت مس کیا :( :( میرا بھتیجا حسُین ۔۔:(:(:(بس اس لیے بلکل مزا نہی آیا انکلز:(:(:(
 

عینی شاہ

محفلین
اس کو عیدی نہیں ملی ہو گی ناں اور آپا سے ڈانٹ بھی پڑی ہو گی۔
نہی نہی عیدی تو بہت سی ملی ہے مجھے وہ سب میں نے آپا کو ہی جمع کرا دی ہے :p:pمجھے کون سا خرچ کرنا ہوتی ہے جو چیز چاہیے ہوتی ہے وہ میرے کہنے سے پہلے ہی آ جاتی ہے اس لیے عیدی از ناٹ آ پرابلم فار می :):):)
 
نہی ان سے کیا ڈانٹ پڑنی تھی وہ تو خود بیمار ہیں عید سے بھی دو دن پہلے سے اس لیے تو مزا نہی آیا نا ۔۔:(

وہ اس لیے کہ میں نے اپنے بھائی بھابی اور گولو مولو کو بہت مس کیا :( :( میرا بھتیجا حسُین ۔۔:(:(:(بس اس لیے بلکل مزا نہی آیا انکلز:(:(:(
اوہ !
مگر بیٹا باقی سب تو تھے نا :)
اور اب آپ کی آپا کا کیا حال ہے؟
سدا خوش رہو بیٹا
 
Top