ماوراء نے کہا:خوابوں میں ہی تو رانگ نمر ملتے ہیں۔
مگر ہم خواب نہیں ہیں ہم سچائی ہیں آنکھیں کھول کر تو دیکھیں ہم آپ کے کتنے قریب ہیں
ماوراء نے کہا:خوابوں میں ہی تو رانگ نمر ملتے ہیں۔
دھنک نے کہا:شمشاد نے کہا:شاہ جی یہ دھنک کے رنگ کہاں بکھرے ہوئے ہیں؟ ادھر تو نظر ہی نہیں آ رہے۔
آپ کو دکھائی نہیں دے رہے آپکا چشمہ کدھر ہے چشمے کے بغیر دیکھیں گے تو نظر نہیں آئے گا
ہا ہا ہاسارہ خان نے کہا:آپ اپنی خیر منائیں ۔۔۔ اِن اُن کی فکر چھوڑیں ۔۔ ۔۔ اب میں سب کے لئے ایسی تھوڑی نہ ہوں ۔۔۔تیلے شاہ نے کہا:میری تو خیر ہے- “اُن“ کی اللہ سے خیریت چاہتا ہوں
لگتا ہے دھنک آخر کار بھاگ ہی گئیشمشاد نے کہا:شاہ جی اب کیا کہوں، کہہ لینے دیں دھنک جی کو جو بھی کہنا ہے، ابھی نئی نئی ہیں ناں۔ ایسا نہ ہو کہ بھاگ ہی جائیں۔
آپ ذرا دھنک کو واپس بلائیں نہ۔ میں نے ان کو بتانا تھا کہ ان کی پیشن گوئی بالکل غلط تھی۔ میرے ستارے واپس آ چکے ہیں۔ اور وہ مجھے ڈرا رہی تھیں۔۔کہ اس سال کے آخر تک واپس آئیں گے۔ توبہ۔بوچھی نے کہا:بھگا دیا نہ سب نے دھنک کو ۔
شمشاد نے کہا:باجو آپ ذرا وقت نکال کے جائیے گا ادھر فیکڑیوں والے علاقے میں اور لائے گا واپس دھنک کہ ادھر فیکڑیوں کے دھویں میں کہاں رنگ بکھیرنے میں لگی ہوئی ہیں؟ ادھر محفل والے بے رنگ ہوئے جا رہے ہیں۔
ماوراء نے کہا:آپ ذرا دھنک کو واپس بلائیں نہ۔ میں نے ان کو بتانا تھا کہ ان کی پیشن گوئی بالکل غلط تھی۔ میرے ستارے واپس آ چکے ہیں۔ اور وہ مجھے ڈرا رہی تھیں۔۔کہ اس سال کے آخر تک واپس آئیں گے۔ توبہ۔بوچھی نے کہا:بھگا دیا نہ سب نے دھنک کو ۔
بوچھی نے کہا:ہائیں ۔ دھنک فیکٹریوں والے علاقے میں رہتی ہیں کیا ؟ آپ کو کس نے کہا ؟
آپ کو کیسے پتا چلا ۔؟
بوچھی نے کہا:دھنک کو چھوڑو پہلے مجھے بتاؤ ستارے کیسے واپس آئے کیا ہوا ہے ؟ کچھ نئا ہوا ہے کیا ؟ اور ہو بھی گیا تم نے کانوں کان خبر نہیں ہونے دی