فاروقی
معطل
میں نے اکثر لوگوں کو گجرات کے متعلق " جوتا چور " کہتے سنا ہے۔ اس کے پیچھے کیا کہانی ہے، کوئی بتائے گا؟
کہانی کیا ہے .....مسجد سے نئے جوتے اٹھا لیتے ہیں......بس.
میں نے اکثر لوگوں کو گجرات کے متعلق " جوتا چور " کہتے سنا ہے۔ اس کے پیچھے کیا کہانی ہے، کوئی بتائے گا؟
چلیں شمشاد سستے میں جان چھوٹی ورنہ اس بد تمیز سوال کے بارے میں گجرات والوں کے جو بد تمیز قسم کے جوابات سامنے آتے ہیں اس پر سوال کرنے والے کو جس شرمندگی سے گزرنا پڑتا ہے ۔۔۔ ویسے گجرات سے تعلق ہونے کے باوجود مجھے خود بھی اس شرمندگی سے گزرنا پڑا ہے کہ یاہو چیٹ پر اپنے ایک گجراتی بھائی سے پوچھ بیٹھا ، وہ بے نقط سنائی انھوں نے کہ بھاگتے ہی جان چھوٹی ۔۔۔۔۔۔کہانی کیا ہے .....مسجد سے نئے جوتے اٹھا لیے ہیں......بس.
آبادی تو ایک محتاط اندازے کے مطابق 15 ملین سے تجاوز کر چکی ہے ۔۔۔۔۔۔ڈاکیارڈ سے کیا تعلق ہے اپکا ؟کراچی
یہاںکی دس ملین کی آبادی جس کی وجہ سے دنیا بھر کی میٹرو پولیٹن آبادی کی لسٹ میںکراچی بیسویں نمبر پر ہے ۔
نیلگوں سمندر اور ڈاک یارڈ کی مخصوص خوشبو
اپنے اندر سمو لینے کی شکتی جسکی وجہ سے ایک محاورہ کراچی کے بارے میںبہت پسندیدہ ہے ۔
" جُل کراچی مچھ کمائیاں"
جولائی اگست کا مون سون سیزن
آبادی تو ایک محتاط اندازے کے مطابق 15 ملین سے تجاوز کر چکی ہے ۔۔۔۔۔۔ڈاکیارڈ سے کیا تعلق ہے اپکا ؟
وسلام
بہت عمدہ۔ ویسے مجھے تو یہ خوبصورت ترین شہر نہیں لگا، نہ جانے کیوں۔ آپ ناراض مت ہوجائیے گا۔ میں دو بار وہاں جاچکا ہوں ، شہر کی عمومی حالت پاکستان کے دیگر شہروں ایسی ہی ہے۔ ادھڑی ہوئی سڑکیں، بہتی نالیاں اور بے ہنگم ٹریفک۔ سب سے بڑھ کر بلا کی گرمی۔ یہ حال ہر شہر کا ہے۔ اگر اس وقت کی تصاویر اور نقشہ میسر ہو جب اسے خوبصورت ترین شہر قرار دیا گیا تھا تو کیا ہی بات ہوگی۔ڈیرہ غازی خان
اصل چار وجوہات تو ناقابل بیان ہیں کہ خفیہ سرکاری معلومات کے افشاء شمار ہوں گی۔ اس لئے رہنے دیں
تمپرے
1۔ نوکیا کمپنی کی شروعات اس شہر سے ہوئی تھی
2۔ سینٹ پیٹرز برگ کے بعد اسے یورپ کا دوسرا خوبصورت ترین شہر کہا گیا تھا (ایک سیمینار میں بتایا گیا تھا)
3۔ اس شہر کی ابتداء فن لیسن نامی فیکٹری سے ہوئی تھی۔ اس وقت شہر کی 100 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل تھی
4۔ روس سے فن لینڈ کی آزادی کا اعلان اسی شہر میں کیا گیا تھا اور ظاہر ہے کہ اس سلسلے کی آخری لڑائی بھی اسی شہر میں لڑی گئی تھی
آپ کراچی کے باسی ہیں، میں چوں کہ کم کم گیا ہوں، یا یوں کہیے کہ آؤٹ سائیڈر ہوں اس لیے میرے خیال میں:
میرا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ اس میں ایک دو چیزوں کا اضافہ فرمالیں:مجھے فیصل آباد کی چار مشہور چیزیں تو یاد نہیں آرہیں لیکن پورا کردیتا ہوں۔
گھنٹہ گھر
آٹھ بازار جو فرنگی پرچم یونین جیک کی شکل میں گھنٹہ گھر کے اردو گرد واقع ہیں اور ہر بازار سے گھنٹہ گھر نظر آتا ہے۔
ٹیکسٹائل کی بے شمار ملیں۔
اور دھوبی گھاٹ گراؤنڈ جہاں 1942 کے اریب قریب قائداعظم بھی آئے تھے جلسہ کرنے۔
میں جب بھی کراچی گیا، سب سے زیادہ قیام لالو کھیت ہی رہا، پیلی کوٹھی کے قریب۔۔۔ مجھے معاف کیجیے گا ، میں کراچی سے محبت کرتا ہوں لیکن لالو کھیت سے زیادہ سڑا ہوا علاقہ شاید ہی کراچی میں کہیں اور ہو۔ ہر گلی کی پشت پر گندی گلی نے نام سے کچرا کنڈی اور ہر دو چوک کے بعد کوڑے کے اتنے بڑے ڈھیر کے بلی کے قد کے چوہے دوڑتے پھرتے دیکھے۔۔۔الامان و الحفیظ۔ ایک بار وہاں موجود تھا کہ بارش ہوگئی اور اس کے بعد سارے لالو کھیت کا جو حال تھا وہ سوچ کر ہی وحشت ہوتی ہے۔ لالو کھیت کی جس بات نے بہت متاثر کیا وہ یہ کہ وہاں بریانی بہت سستی تھی اور کسی حد تک معیاری بھی۔ ناشتہ بھی پنجاب کی نسبت آدھی قیمت پر میسر تھا اور بہرحال ذائقے میں تو کراچی کا پاکستان بھر میں کوئی ثانی نہیں۔ شاید دس نمبر میں صابری برادران کے گھر بھی حاضری دی، بہت محبت سے استقبال ہوا۔ لالو کھیت سے باہر نکلتے ہی کراچی بدلا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ سامنے عزیز آباد، ناظم آباد، نیو /نارتھ ناظم آباد، ڈیفنس، صاف ستھرے اور خوبصورت علاقے ہیں۔ اور ہاں لالو کھیت کے لوگوں سے محبت کی بو آئی، اہلِ زبان ہیں اس لیے اور زیادہ اپنائیت محسوس ہوئی۔اللہ تعالیٰ ان علاقوں کے سیاسی حالات بہتر کرے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ آمینکراچی کی خصوصیات میں ایک خصوصیت ہے اس کا ایک علاقہ
یعنی لیاقت آباد عرف لالو کھیت
اس کی بھی اپنی خصوصیات ہیں۔
مرحوم ابن صفی کا تعلق اسی علاقے سے تھا۔
اس کے علاوہ معین اختر اور عمر شریف بھی اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے ہیں۔
ساتھ میں یہ ناچیز بھی اس علاقے سے تعلق رکھتا ہے
کچھ سالوں پہلے جب انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی تھی تو اس نے کراچی میں قیام کے دوران اس نے لالوکھیت دیکھنے کی خواہش کی تھی
اس کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے کرکٹ امپائر اسٹیو بکنر کو بھی لالوکھیت میں آنے کا اعزاز حاصل ہے نہ صرف آنے کا بلکہ پان بھی کھانے کا
شکر ہے آپکو کراچی لالو کھیت سے آگے بدلا ہو ملا ۔نارتھ ناظم آباد اب تو بالکل پہلے جیسا نہیں رہ گیا ۔پہلے واقعی بہت خوبصورت تھا ۔۔اب تو تجاوزات نے کراچی کی اصل شکل ہی بدل دی انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پرانا کراچی بہت زیادہ اچھا تھا ۔۔آپکی دعاؤں پر آمین ۔مالک پاکستان کے ہر شہر پر اپنا کرم فرمائے ۔آمین۔ لالو کھیت سے باہر نکلتے ہی کراچی بدلا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ سامنے عزیز آباد، ناظم آباد، نیو /نارتھ ناظم آباد، ڈیفنس، صاف ستھرے اور خوبصورت علاقے ہیں۔ اور ہاں لالو کھیت کے لوگوں سے محبت کی بو آئی، اہلِ زبان ہیں اس لیے اور زیادہ اپنائیت محسوس ہوئی۔اللہ تعالیٰ ان علاقوں کے سیاسی حالات بہتر کرے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ آمین
اقبال اسٹیڈیم سے منسلک پورا علاقہ ہی کافی خوبصورت تھا جب ہم وہا ں رہا کرتے تھے۔میرا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ اس میں ایک دو چیزوں کا اضافہ فرمالیں:
کینال روڈ۔۔۔۔جو گٹ والا سے سمندری شہر تک جاتا ہے ، بہت خوبصورت ہے۔
اقبال سٹیڈیم۔۔۔ اس سے منسلکہ ہر شے: جناح باغ، سرینا ہوٹل، سند باد، فن لینڈ، خیال ہوٹل
فن دنیا اور منسلکہ بازار
ٹوٹا بازار
استاد نصرت فتح علی خان، راحت فتح علی خان،مہر علی ، شیر علی ، شیر میاں داد اور شیخ الحدیث مولانا سردار احمد کا نام نہ لینا زیادتی ہوگی۔