محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
جزاکم اللہ خیرا جناب عالی جی۔واہ جی واہ۔ کیا بات ہے اکڑ شاہ کی۔
جزاکم اللہ خیرا جناب عالی جی۔واہ جی واہ۔ کیا بات ہے اکڑ شاہ کی۔
جزاکم اللہ خیرا۔
توجہ فرمانے پر ممنون ہوں۔اکڑشاہ دل میں لگا سوچنے
اسی سوچ میں کھا گیا سو چنے
قوافی کا استعمال دلچسپ تو ہے، لیکن غلط ہے۔ 100 چنے میں س اور چ دونوں پر زبر ہو گا۔
گستاخی معاف، اکڑ شاہ کے بارے ابتدائی دو شعر پڑھ کر ایک کہاوت یاد آ گئیاکڑ شاہ
’’اکڑ شاہ‘‘ اک شخص نادان تھا
وہ اس بات سے لیکن انجان تھا
تھی اس کی طبیعت میں آوارگی
حماقت وہ کرتا تھا یک بارگی
وہ قرضوں کے مارے پریشان تھا
اصولِ تجارت سے انجان تھا
خریدار آتے تھے بس خال خال
کہ موسم کا رکھتا نہ تھا وہ خیال
کہ سردی میں وہ گولے گنڈے رکھے
تو گرمی میں وہ ابلے انڈے رکھے
دسمبر میں قلفی کی کھولے دکان
مئی میں رکھے موٹے کپڑوں کے تھان
اکڑ شاہ کی کی چشمے کی دکان
پھر اک روز چشمے کی کھولی دکان
لکھا بورڈ پر ’’روٹی کپڑا مکان‘‘
کسی نے کہا اس سے ’’یہ کیا بھلا؟‘‘
دکاں میں ہے کچھ ، بورڈ پر کچھ لکھا!
اکڑ شاہ نے اس سے اکڑ کر کہا
جو اس کو پڑھے گا ادھر آئے گا
نہ آیا ، مگر کوئی اس کے قریب
اکڑشاہ اکیلا تھا بیٹھا غریب
اچانک ہوا اس کا روشن دماغ
اندھیرے میں جیسے ہے جلتا چراغ
لگا زور سے کرنے اعلان وہ
جو سنتا تھا ہوتا تھا حیران وہ
مرے بھائیو! بہنو! آئو یہاں
اگر چاہیے ’’روٹی کپڑا مکاں‘‘
فریم اپنی پوشاک ، شیشہ ہے نان
دکاں میری ہے آپ کا ہی مکان
وہاں خوب رش پھر تو ہونے لگا
اکڑ شاہ ان سب میں کھونے لگا
اکڑشاہ پہ پہلے چڑھائی ہوئی
کہ جی بھر کے اس کی پٹائی ہوئی
بڑھے پھر دکاں توڑنے پھوڑنے
فریموں کو اس کی لگے موڑنے
اکڑشاہ وہاں سے اڑن چھو ہُوا
اکڑفوں ہوئی اس کی ساری ہَوا
اسامہ سے قصے ’’اکڑ شاہ‘‘ کے
نہ جاؤ گے سن کر بنا ’’واہ!‘‘ کے
(جاری ہے۔۔۔ )
اگر یہ گستاخی ہے تو معاف کی جاتی ہے۔گستاخی معاف، اکڑ شاہ کے بارے ابتدائی دو شعر پڑھ کر ایک کہاوت یاد آ گئی
پسند فرمانے کا بہت شکریہ۔۔۔اکٹر شاہ آخر کو اکٹر شاہ جو ہوا۔
بہت داد قبول فرمائیں۔
درست فرمایا بالکل۔۔۔۔خوب ’مثردہ‘ سنایا سرسری نے۔ (واقعی، میں نے آج تک ’مژدہ‘ کسی کتاب کی فائل میں درست لکھا نہیں دیکھا۔ ڈاکٹر کو ڈاکڑ بھی بے حد عام ہے۔ خیر اس میں تو ایک حرف کی ’فضول خرچی‘ بچا لی گئی ہے۔ لیکن ڑ کی جگہ ٹ ر، یعنی ایک حرف مزید ٹائپ کرنے کا اصراف کس طرح قبول کیا جا سکتا ہے۔
یہاں ایک ردیف پسند نہیں آئی۔ خال تو ایک آ سکتا ہے، لیکن حال کس طرح واحد آ سکتا ہے؟
حوصلہ افزائی کا شکریہ بھائی!واہ جی واہ،
اسامہ بھیا بہت خوب، مزیدار مثنوی ہے۔
نہاتے نہاتے خیال آیا ایک
اکڑشاہ کے دل پہ حال آیا ایک
استاد جی! اگر یوں کردوں تو؟یہاں ایک ردیف پسند نہیں آئی۔ خال تو ایک آ سکتا ہے، لیکن حال کس طرح واحد آ سکتا ہے؟
’دل پہ حال‘!! درست یوں ہو سکتا ہےاستاد جی! اگر یوں کردوں تو؟
نہاتے ہوئے اک خیال آگیا
اکڑشاہ کے دل پہ حال آگیا
اسامہ بھیا کو ٹیگ نہ کرنے کی گستاخی کیسے ممکن ہےحوصلہ افزائی کا شکریہ بھائی!
آپ نے تازہ کلام پوسٹ کرنا بند کردیا یا ہمیں ٹیگ کرنا؟
انتظار رہے گا۔۔۔۔اسامہ بھیا کو ٹیگ نہ کرنے کی گستاخی کیسے ممکن ہے
کافی دنوں سے پوسٹ نہیں کر پا رہا ہوں، صحت کی خرابی کی وجہ سے کچھ لکھ نہیں سکا تھا، بہر حال ابھی کچھ تازہ کلام اصلاح کے لئے اعجاز عبید بھائی کی خدمت میں پیش کیا ہے، اصلاح ہو جائے تو محفل میں پیش کرتا ہوں انشاءاللہ۔
جزاکم اللہ خیرا۔’دل پہ حال‘!! درست یوں ہو سکتا ہے
اکڑشاہ کو جیسے حال آگیا