علی وقار
محفلین
یہ بھی سوچنے کی بات ہے۔ یہ میرے لیے ایک اتفاقی واقعہ تھا۔ سب کچھ یک دم ہوا۔ وہ بائیک کی پچھلی نشست پر براجمان تھا۔ چماٹ لگا، چمپت ہوا۔ مجھے اس کا وہ قہر آلود مسکراتا چہرہ کبھی نہیں بھول سکتا۔ جب میں نے مڑ کر دیکھا کہ یہ حرکت کس کی ہے تو مجھے وہ بھاری ہاتھ والا جن دکھائی دیا جو آنا فاناََ ایک نقطے کی شکل اختیار کر گیا اور ٹریفک کی بھیڑ میں گم ہو گیا۔یہ کون ہوسکتا ہے کل سے اس سوچ میں ہوں