نرگسیت کے مارے عمران خان نے عوام کے ۸۵۰ دن ضائع کر دئیے اور کام دھیلا کا نہیں کیا۔ایک اکیلا فضل الرحمن بیروزگار کیا ہوا، لوگوں کو 35 لاکھ بیروزگار نظر آ رہے ہیں، لگتا ہے اکیلا فضل الرحمان 35 لاکھ کے برابر ہے۔
پتہ نہیں کس خلا میں رہتا ہے یہ عمران خان
جو ایک کڑوڑ نوکریوں کا اعلان کر کے ۳۵ لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا۔
پاکستانی ایکسپورٹرز دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہے ہیں۔ پاکستانی امپورٹرز (سستے ڈالروں پر معیشت چلانے والوں) کی موت ہو گئی ہے۔ اور کیا چاہیے۔
پتہ نہیں کس خلا میں رہتا ہے یہ عمران خان
جو ایک کڑوڑ نوکریوں کا اعلان کر کے ۳۵ لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا۔
پچاس لاکھ گھر نہیں دئیے تو سو گھر بھی تو دے سکتے
مختلف الخیال قومی مفاد پرستوں کا ٹولہ جو ملک کی ایکسپورٹس یعنی آمدن بڑھا رہا ہے تاکہ بار بار آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔اس وقت تو مختلف الخیال مفاد پرستوں کے ٹولے کا نام تحڑیک انصاف ہے۔
پاکستانی ایکسپورٹرز دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہے ہیں۔ پاکستانی امپورٹرز (سستے ڈالروں پر معیشت چلانے والوں) کی موت ہو گئی ہے۔ اور کیا چاہیے۔
جیسے ۲۰۱۹ تک مقبوضہ کشمیر پاکستان کے پاس تھااس حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو انڈیا کے حوالے کیا اور آزادی کشمیر سے یو ٹرن لے کر پانچ لاکھ قربانیوں کا مذاق اڑایا۔
نکمے نکھٹووں سے پوچھو کہ قرضہ ان کا باپ ادا کرے گا؟نااہلوں ، نکموں ، نکھٹوں ، جاہلوں اور یہودی ایجنٹوں کا ٹولہ یہ تحڑیک انصاف ملک کو تباہ و برباد کرنے والی جماعت دیوالیہ کی سرحد پر لا کر بٹھا دیا۔
ارسطو و افلاطونو ملک کو تمہارا باپ ٹھیک کرے گا؟
یہ تمہارے باپ کا پیسہ ہے قرضہ کون ادا کرے گا؟
جس نے ۲۰۱۳ سے ۲۰۱۸ تک قومی خزانہ میں ریکارڈ خسارے کر کے قرضہ چڑھایا، اس کا باپ اتارے گا۔نکمے نکھٹووں سے پوچھو کہ قرضہ ان کا باپ ادا کرے گا؟
جس نے قوم کے ۸۵۰ دن ضائع کر دئیے اور ڈالر کا ریٹ آسمان تک پہنچا کر قرضے بڑھا دئیے اس نکمے نکھٹو سے پوچھو کہ قرضے اس کا باپ اتارے گا؟جس نے ۲۰۱۳ سے ۲۰۱۸ تک قومی خزانہ میں ریکارڈ خسارے کر کے قرضہ چڑھایا، اس کا باپ اتارے گا۔
یِہ تو شمشاد جِی نے فضل مولانا کی تعریف کر دِی۔اکیلا فضل الرحمان 35 لاکھ کے برابر ہے۔
ڈالر کا ریٹ بڑھانا ناگزیر تھا کیونکہ پاکستان ۲۰۱۸ میں عملا دیوالیہ ہو چکا تھا۔ جس کو ابھی تک یہ سمجھ نہیں آ سکی کہ ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھایا گیا وہ کیا ملکی معیشت پر بحث کرے گا۔جس نے قوم کے ۸۵۰ دن ضائع کر دئیے اور ڈالر کا ریٹ آسمان تک پہنچا کر قرضے بڑھا دئیے
یہ وہ جماعت اسلامی ہے جو 1947 سے پاکستان میں انتخاب لڑ رہی ہے اور کبھی بھی اس قابل نہیں ہوئی کہ دو یا تین سیٹوں سے زیادہ جیت سکی ہو۔جس نے قوم کے ۸۵۰ دن ضائع کر دئیے اور ڈالر کا ریٹ آسمان تک پہنچا کر قرضے بڑھا دئیے اس نکمے نکھٹو سے پوچھو کہ قرضے اس کا باپ اتارے گا؟
نرگسیت کے مارے عمران خان نے عوام کے ۸۵۰ دن ضائع کر دئیے اور کام دھیلا کا نہیں کیا۔
آج سے پانچ دن پہلے وزیر اعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں پاکستان کی معیشت سب سے اچھی ہے
پتہ نہیں کس خلا میں رہتا ہے یہ عمران خان
جو ایک کڑوڑ نوکریوں کا اعلان کر کے ۳۵ لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا۔
پچاس لاکھ گھر نہیں دئیے تو سو گھر بھی تو دے سکتے
اگر جھوٹ کا عالمی مقابلہ ہو تو ورلڈ کپ یہ حکومت جیت سکتی ہے۔
جھوٹ کا ماڈرن لفظ یوٹرن ہے۔
اس جماعت کے برعکس نیازی نے بائیس سال کی جدوجہد پر ہی بس کردی اور اپنی روح کو گروی رکھواکر سیلیکٹرز کے ہاتھ خود کو بیچ ڈالا، اور اس کے عوض کرسی حاصل کرلی۔ کاش وہ اسی طرح جدوجہد کرکے عوام کی مدد سے اقتدارحاصل کرتا۔ جماعت کو علم ہے کہ اس طرح کی جدوجہد سے وہ اقتدار حاصل نہیں کرسکتے لیکن کم از کم ظلم و زیادتی کے خلاف جدوجہد کرتے ہی رہیں تب بھی بیڑا پار ہے۔یہ وہ جماعت اسلامی ہے جو 1947 سے پاکستان میں انتخاب لڑ رہی ہے اور کبھی بھی اس قابل نہیں ہوئی کہ دو یا تین سیٹوں سے زیادہ جیت سکی ہو۔
اس نے اسلام کی نجانے کیا خدمت کرنی ہے۔
ڈالر پرستوں کے لیے خصوصی تحفہڈالر کا ریٹ بڑھانا ناگزیر تھا کیونکہ پاکستان ۲۰۱۸ میں عملا دیوالیہ ہو چکا تھا۔ جس کو ابھی تک یہ سمجھ نہیں آ سکی کہ ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھایا گیا وہ کیا ملکی معیشت پر بحث کرے گا۔
کیا ۲۰۱۸ سے پہلے ہونے والے تمام انتخابات سلیکشن تھے یا یہ مسئلہ صرف بغض عمران کی وجہ سے ہے؟اس جماعت کے برعکس نیازی نے بائیس سال کی جدوجہد پر ہی بس کردی اور اپنی روح کو گروی رکھواکر سیلیکٹرز کے ہاتھ خود کو بیچ ڈالا، اور اس کے عوض کرسی حاصل کرلی۔ کاش وہ اسی طرح جدوجہد کرکے عوام کی مدد سے اقتدارحاصل کرتا۔ جماعت کو علم ہے کہ اس طرح کی جدوجہد سے وہ اقتدار حاصل نہیں کرسکتے لیکن کم از کم ظلم و زیادتی کے خلاف جدوجہد کرتے ہی رہیں تب بھی بیڑا پار ہے۔
پاکستانی عوام میں اسلام کی سپورٹ ہے، اسلامی جماعتوں کی کوئی سپورٹ نہیں ہے۔ اسی لئے اسلامی جماعتوں کا جوش و ولولہ جلسوں سے ووٹ میں کبھی تبدیل نہیں ہو سکا۔جماعت کو علم ہے کہ اس طرح کی جدوجہد سے وہ اقتدار حاصل نہیں کرسکتے لیکن کم از کم ظلم و زیادتی کے خلاف جدوجہد کرتے ہی رہیں تب بھی بیڑا پار ہے۔
ایک نئے ممبر نے رکنیت ملتے ہی یہ لڑی بنائی تھی۔ ان کے جذبے کو سراہنے کی خاطر اسے یونہی رہنے دیا گیا ہے۔ آپ کہتے ہیں تو درست کیے دیتے ہیں!!!براہ کرم لڑی کے عنوان کو درست کرلیجئے ۔ یہاں ہوئیں نہیں بلکہ ہوں کا محل ہے ۔
اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوں ، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟