سلمان حمید
محفلین
ویسے ناعمہ عزیز بہن، میں مہدی بھائی کی اس بات سے متفق ہوں کہ انسان شاعر ہوتا ہے یا نہیں ہوتا لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ جس میں امکان کم ہوتا ہے وہ شاعری کے رموز بھی نہیں سیکھ سکتا۔ شاعری کے رموز سیکھ لیے جائیں تو شاعری میں حسن تو آ ہی جاتا ہے لیکن کم سے کم پڑھنے والے پر شعر پڑھنا بھاری نہیں ہوتا۔ حسن آ جانے کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اچھا شاعر بن جاتا ہے، کیونکہ اچھی شاعری تو اچھے خیالات سے ہی بن پاتی ہے لیکن کم سے کم رموز سیکھ کر وزن میں شاعری کرنے سے شعر پڑھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ویسے اگر آپ تھوڑی آسان میں بات کر لیا کریں تو مجھے تھوڑی جلدی سمجھ آجائے گی ، یہ بھی سمجھ آگئی ہے ، بائی دا وے کلام پڑھتی تو میں بہت ہوں یاد کرنا کیوں ضروری ہے ؟ مجھے اقبال کی شاعری پسسند ہے ، اور اکثر یاد بھی ہے، باقی شعرا کی شاعری پڑھتی تو ہوں مگر یاد نہیں کرتی ۔۔۔
ایک اپنی مثال دیتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ زیادہ تر یہی کرتے ہوں گے کہ میں جب بھی کوئی غزل یا شعر پڑھنا شروع کروں تو اگر اسکا پہلا مصرع ہی وزن میں نہ ہو تو دل کھٹا ہو جاتا ہے اور پھر آگے پڑھنے کو دل نہیں کرتا۔ آپ یقین نہیں کریں گی کہ میں ایک کتاب شائع کر چکا ہوں اور کچھ اساتذہ کی نظر میں ٹھیک شاعری کر بھی لیتا ہوں مگر میں نے آج تک شاعری کی ایک کتاب تک نہیں پڑھی، اگر سوچنے بیٹھوں تو گنتی کے 20 شعر یاد ہوں گے اور شائد وہ بھی نہیں
بے شک یہ طریقہ بہت غلط ہے، مطالعہ بہت ضروری ہے اور میں اسی لیے آگے ایک انچ نہیں بڑھ پا رہا کہ میں مطالعہ نہیں کرتا لیکن میں نے جب سے وزن کو سیکھنا شروع کیا تھا، شاعری میں نکھار آنے لگا۔ آپ تھوڑا وقت دیں، یہ توڑ پھوڑ کا طریقہ بہت آسان ہے، جلد سیکھ لیں گی