انسان کی سرشت میں یہ بات ہے کہ وہ جہاں رہتا ہے ۔۔۔ آنکھ کھولتا ہے۔۔۔
جہاں اس کا بچپن گزرتا ہے۔۔۔ جہاں اس کی یادوں کے نقشِ پا محفوظ ہوتے ہیں ۔۔
وہ جگہ روئے زمین پر سب سے زیادہ اسے متاثر کرتی ہے۔۔۔ اپنی طرف کھینچتی ہے۔۔پیاری لگتی ہے۔۔
وہاں کے لوگ اسے اپنے لگتے ہیں۔۔۔ پھر جہاں کہیں بھی وہ جائے اس جگہ سے منسلک لوگوں سے مل کر
اسے بے حد اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔۔۔ ۔!
محب بھیا نے جب اپنے شہر کا ذکر کیا تو مجھے ایسا لگا جیسے میرے شہر کے ابجد میری نظروں کے سامنے مسکرانے لگے ہیں۔۔۔
شہرِ کراچی جہاں میں نے آنکھ کھولی۔۔۔ یہیں پروان چڑھی ۔۔اور اب تک اسی جگہ سے میرا رشتہ قائم ہے۔۔۔ ۔
شہرِ کراچی جو عروس البلاد کہلایا۔۔۔ جس کے دامن میں لوگ ہر شہر سے پناہ لینے کے لیئے آیا کرتے تھے۔۔۔
جس کی محفلیں رات گئے آباد رہتیں ۔۔۔ جس کے نام سے لوگ متاثر رہتے۔۔۔ !
اس شہر سے مجھے بے پناہ پیار ہے اور میں کہتی ہوں کہ ایسا کوئی شہر نہیں جسے میں شہرِ کراچی جیسا کہوں۔۔۔
باوجود اس کے کہ اب یہاں کی رونقیں ماند پڑ گئی ہیں ۔۔لیکن ان شاء اللہ جلد وہ وقت آئے گا جب کراچی پھر سے جگمگانے لگے گا ۔۔۔ !
ہم پر امید ہیں اور اپنی مثبت سوچ اور عمل کے ذریعے اس کی تصویر میں وہی رنگ بھریں گے جو شہر ِ کراچی کا حق ہے۔۔۔ !
کراچی کی عظمت کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہوسکتی ہے کہ بابا ہمارے ساتھ رہتے ہیں