ایمرجنسی اور ہمارا طرز عمل

ساجداقبال

محفلین
3 نومبر کا دریا آیا اور اپنے ساتھ بہت کچھ بہا کر لے گیا۔ لیکن ابھی یہ دریا تباہی کے سمندر سے نہیں ملا۔
ہم نے ذاتی مباحثوں، بلاگز، نیوز سائٹس، فورمز وغیرہ پر تنقید و تبصروں کے کشتوں کے پشتے لگا دئیے ہیں۔ کیا اس دوران ہم نے سوچا کہ ہم نے عملی طور پر کیا کیا؟ جواب کچھ نہیں سے زیادہ نہیں ملے گا۔ کسی بھیڑ کو منظم احتجاج کا رنگ دینا سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔۔۔ٹھیک۔۔۔لیکن جب سیاسی جماعتیں ڈیلوں اور معافیوں کے چکر میں ہوں یا نظر بندیوں جیسے آسان راستوں کا انتخاب کریں تو یہ فرض کس کا ہے کہ اس دریا کو تباہی کے سمندر میں گرنے سے روکے؟ ہم جس دیس سے محبت (کے دعوے) کرتے ہیں وہ ہم سے قربانی کا تقاضہ کر رہا ہے۔ ہم مشرف کی گھر پر نظر بندیوں جیسی افواہوں کے سچ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں؟----یا----امام مہدی کے ظاہر ہونے کا؟؟؟
آپ ایک فرد ہیں لیکن اگر آپ پرعزم ہیں تو ایک اور ایک گیارہ افراد بن سکتے ہیں۔ کیا آپ دوستوں رشتہ داروں اور دوسرے احباب میں اس حوالے سے بیداری پیدا کر رہے ہیں؟ جواب نہیں ہوگا کیونکہ صرف مشرف اور اسکے حواریوں کی کمینگیوں پر دھواں دھار بحث کرنا بیداری نہیں بلکہ دل کی بھڑاس نکالنے کا ایک راستہ ہے۔
آئیے ہم بیدار ہوں اور اپنے گردوپیش کے لوگوں کو بیدار کریں۔ ہمیں فورآ سے پیشتر اپنا لائحہ عمل طے کر کے میدان عمل میں آنا چاہیے۔ کیا ہم ایک ملین پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کو بھی بیدار نہیں کر سکتے؟ آپکی تجاویز کامنتظر۔۔۔
 
بالکل صحیح کہہ رہے ہو ساجد ، ہم بحیثیت قوم بری طرح ناکام ہو رہے ہیں جس کا واضح ثبوت مشرف کی من مانیاں ہیں۔ اب ہمیں اٹھنا ہوگا ورنہ ہمارا حشر بھی نہ ہوگا ۔

بیداری کے حوالے سے کم از کم ہم سب کو کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج شروع کر دینا چاہیے اور اسے پھیلانا چاہیے۔

اس کے علاوہ میں ، تم ، محسن حجازی اور اجمل صاحب ایک ملاقات کرکے کوئی ایجنڈا ترتیب دیتے ہیں ایک دو روز میں تاکہ ہم عملی اقدامات کریں۔

اس کے علاوہ تمام غیر ملکی اخباروں کو میل کرنے کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ پوری قوم کس کرب میں مبتلا ہے۔
 
بیداری کے حوالے سے کئی لوگوں نے مجھ سے کالی پٹیاں لانے کو کہا ہے تاکہ وہ بھی باندھ کر یہ کام شروع کریں اور اسے ہمیں زیادہ سے زیادہ پھیلانا ہوگا ، ایک آگ لگانی ہوگی ملک کے طول و عرض میں تاکہ ہر کسی کو اس کی آنچ پہنچے اور وہ بھی احتجاج میں شامل ہو۔ سخت سے سخت الفاظ بھی استعمال کرنے پڑیں تو کرنے ہوں گے ورنہ ہماری قوم کے مردوں کو کوئی نہیں جگا سکے گا۔

وکلا ، ججوں کی بیمثال قربانیوں کو ہم رائیگاں نہیں جانے دیں گے ، انشاءللہ ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے اور ہر سمت احتجاج کو بڑھائیں گے۔
 
شکریہ ساجد بھائی کہ آپ نے عملی اقدام کی طرف ترغیب دلانے کا فریضہ انجام دیا۔ میں بھی یہی چاہتا ہوں کہ تحریر و تقریر کے ساتھ ساتھ عملی مظاہرہ بھی کیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آپ، محب بھائی، محسن بھائی اور اجمل صاحب تو ایک ہی شہر میں ہیں اور سب ہی پُر عزم ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی والے کہاں ہیں؟؟؟ یہ مناسب ہے کہ ہر شہر میں رہنے والے انٹرنیٹ صارفین ایک دوسرے سے رابطہ کریں اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ احتجاج شروع کریں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایک عملی قدم جو ہم لوگ اٹھا سکتے ہیں وہ پاکستان میں رہنے والوں کو ٹی وی کی نشریات عام فراہم کرنے کا ہے۔ اگرچہ کچھ چینل کھول دیے گیے ہیں لیکن میری اطلاعات کے مطابق جیو ابھی تک نہیں کھولا گیا ہے۔

میں نے سنا ہے کہ کیبل بند ہونے کی صورت میں ڈش انٹینا کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بجائے اس کے کہ ہر آدمی ڈش خریدے، ایک ڈش خرید کر اس کے ساتھ رپیٹر لگا کر اس کے کئی کنکشن فراہم کیا جانا ممکن ہونا چاہیے۔

اس کے علاوہ انٹرنیٹ ٹی وی سے بھی فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔ میں نے اس سلسلے میں زیادہ تحقیق نہیں کی ہے لیکن مجھے اتنا علم ضرور ہے کہ انٹرنیٹ ٹی وی کا استعمال اس وقت ممکن ہوتا ہے جب کسی چینل کی نشریات کو capture کر کے اسے انٹرنیٹ پر سٹریمنگ کے لیے فراہم کر دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ فائل شیرنگ کے اصول پر کام کرتا ہے۔ یعنی جتنے لوگ یہ سٹریمنگ فراہم کریں گے، اتنا ہی بہتر رزلٹ آئے گا۔ اگر کچھ لوگ ساتھ دینے کو تیار ہوں تو میں اس کا آغاز کرنے کو تیار ہوں۔
 
ساجد بھائی شکریہ آپ نے واقعی ایک اہم بات کی طرف توجہ دلائی۔ قطرہ قطرہ ملکر دریا بنتا ہے۔ آج چند ہیں تو کیا کل انشاءاللہ ایک قافلہ جانب منزل رواں ہو گا۔ ضرورت صرف مستقل مزاجی کی ہے۔

میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

شعر تھوڑا بھول رہا ہے یاد آنے پر تصحیح کر دوں گا۔ ساجد بھائی آپ کو اپنا نمبر زپ کر رہا ہوں، ہو سکتا ہے ہم مل کر کسی تحریک کا حصہ بن سکیں
 
نبیل بھیا! آپ نے بہت ہی اہم بات کی طرف توجہ دلائی۔ ہاں بس یہ ذرا تیکنیکی ہے تو اس لیے اس کا تیکنیکی پہلو سمجھنا میرے لیے مشکل ہے۔ جو لوگ ساتھ دینے پر رضامند ہوں گے، ان کو کیا کرنا پڑے گا؟ انٹرنیٹ ٹی۔وی کی اس وقت بہت ضرورت ہے۔
 
ایک عملی قدم جو ہم لوگ اٹھا سکتے ہیں وہ پاکستان میں رہنے والوں کو ٹی وی کی نشریات عام فراہم کرنے کا ہے۔ اگرچہ کچھ چینل کھول دیے گیے ہیں لیکن میری اطلاعات کے مطابق جیو ابھی تک نہیں کھولا گیا ہے۔

میں نے سنا ہے کہ کیبل بند ہونے کی صورت میں ڈش انٹینا کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بجائے اس کے کہ ہر آدمی ڈش خریدے، ایک ڈش خرید کر اس کے ساتھ رپیٹر لگا کر اس کے کئی کنکشن فراہم کیا جانا ممکن ہونا چاہیے۔

اس کے علاوہ انٹرنیٹ ٹی وی سے بھی فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔ میں نے اس سلسلے میں زیادہ تحقیق نہیں کی ہے لیکن مجھے اتنا علم ضرور ہے کہ انٹرنیٹ ٹی وی کا استعمال اس وقت ممکن ہوتا ہے جب کسی چینل کی نشریات کو capture کر کے اسے انٹرنیٹ پر سٹریمنگ کے لیے فراہم کر دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ فائل شیرنگ کے اصول پر کام کرتا ہے۔ یعنی جتنے لوگ یہ سٹریمنگ فراہم کریں گے، اتنا ہی بہتر رزلٹ آئے گا۔ اگر کچھ لوگ ساتھ دینے کو تیار ہوں تو میں اس کا آغاز کرنے کو تیار ہوں۔

نبیل دو لنک جو مجھے ملے ہیں وہ یہ ہیں



http://geo.pakfiles.net/geo/



http://ary.pakfiles.net/ary/
 

محمد وارث

لائبریرین
اکیلا ہے چلا تھا منزل کی جانب
لوگ ملتے رہے کارواں بنتا گیا

شعر تھوڑا بھول رہا ہے یاد آنے پر تصحیح کر دوں گا۔


کاشف صاحب مجروح سلطانپوری کا شعر کچھ اس طرح سے ہے۔

میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

۔
 

ساجداقبال

محفلین
میں اس وقت یہاں سے لائیو سٹریمنگ کے زریعے جیو دیکھ رہا ہوں:
mms://stream.wmlivesvc.vitalstreamcdn.com/live_stream_geo_tv_GeoVid
جیو آڈیو سننے کیلیے :
mms://stream.wmlivesvc.vitalstreamcdn.com/live_stream_geo_tv_GeoAud
 

ساجداقبال

محفلین
نبیل آپکا جذبہ قابل قدر ہے۔ لیکن اس کے لئے کافی بینڈوڈتھ چاہیے ہوگی، کیا اس کا کوئی حل ہے؟ جیسے میں نے اوپر لنک دئیے ہیں چینل یہاں سے چل تو رہا ہے لیکن اگر مزید جگہوں سے سٹریمنگ چلے تو کوئی حرج نہیں۔
 
یوزر کے پاس بھی اچھی سروس ہونا ضروری ہے۔ بار بار رک جاتا ہے درمیان میں۔۔۔۔۔۔۔۔ ویسے یہ انٹرنیٹ ٹی وی والی بحث کسی اور دھاگہ میں نہ ہوجائے؟
 
کاشف، آپ میرے پیغام پر بھی نظر ڈال لیں۔


نبیل بھائی بہت اچھا آئیڈیا ہے، میں اس سلسلے میں آپ کو آنلائن ویب سائٹ فراہم کر سکتا ہوں کیونکہ میرے پاس ماہانہ 3000 جی بی ٹریفک کی سہولت میسر ہے ۔ پاکستان سے سٹریمنگ کا فائدہ نہیں کیونکہ چینل بند ہیں۔ لہزا اگر آپ میں سے کوئی باہر سے سٹریمنگ کر سکے، تو اس مقصد کی تکمیل ہو سکتی ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم، جیسا کہ میں عرض کر چکا ہوں انٹرنیٹ ٹی وی فائل شیرنگ کے اصول پر کام کرتا ہے یعنی اس کے لیے علیحدہ سرور کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ انٹرنیٹ سے کنکٹڈ کمپیوٹر ہی ڈیٹا کی ٹرانسمیشن کا کام سنبھالتے ہیں۔ ٹی وی کی ٹرانسمیشن کو سٹریم کرنے کے لیے ایک ویڈیو کیپچر کارڈ کی ضرورت ہوگی جس کے ذریعے ویڈیو سگنل کو سٹریم میں کنورٹ کرکے انٹرنیٹ پر ریلے کیا جا سکے۔ میں اس کی مزید تفصیل حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ آپ لوگ بھی اپنی تحقیق جاری رکھیں۔

ایک اور ضروری کام آپ لوگ یہ کریں کہ ایمرجنسی سے متعلق یوٹیوب پر ویڈیو کے روابط یہاں اور اپنے بلاگز پر پوسٹ کرتے رہیں۔ یوٹیوب اور دوسرے ویڈیو ہوسٹس پر ایسی ویڈیوز بنا کر اپلوڈ بھی کریں۔ ایسی ویڈیوز کی تیاری کے لیے بھی اسی طرح کے کیپچر کارڈ کی ضرورت ہوگی۔ ہو سکتا ہے کہ اس سے بہتر بھی کوئی ٹیکنالوجی موجود ہو۔ میں نے کافی عرصہ قبل دیکھا تھا کہ ایک یوایس بی اڈاپٹر کے ذریعے بھی کمپیوٹر پر ٹی وی کی ٹرانسمیشن دیکھنا ممکن تھا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
نبیل کیا میڈیا پلئیر سے ریکارڈنگ ممکن ہے؟ میں یوٹیوب پر ویڈیو ڈال سکوں گا پھر۔

ساجد، میڈیا پلیر سے سٹریمنگ میڈیا کو ریکارڈ کرنے کا کوئی نہ کوئی ہیک ضرور ہوگا۔ ایسا ہیک ریل پلیر کے لیے موجود ہے۔ ڈھونڈھنے پر میڈیا پلیر کے لیے بھی مل جائے گا۔
 
Top