کیا ورڈ میںاردو ٹائپ کرنے کے لیے کرننگ آپشن موجود ہے جس طرح ان پیج میں ہے کہ لمبے الفاظ خود ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں ؟
ہاں ایک کام جو میں ورڈ سے کروانا چاہتا تھا اور ورڈ نے ابھی تک نہیں کیا وہ یہ کہ اکثر پرنٹنگ پریس والے حضرت مجھ سے مطالبہ کرتے تھے کہ صفحے کا الٹا پرنٹ چاہیے اس کے لئے کورل ڈرا کا استعمال کرنا پڑتا تھا جو بہت بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ ورڈ الٹا پرنٹ نہیں نکال سکا۔ شاید ایک دفعہ کوئی پرنٹر ایسا خریدا تھا جس کے ڈرائیور میں یہ آپشن تھی کہ وہ الٹا پرنٹ نکال دیتا تھا۔ اگرورڈ سے الٹا پرنٹ نکالنے کا کوئی طریقہ ہے تو وہ ضرور شیئر کریں۔
اور غالب کی ایک اور غزل ورڈ سے الیوسٹریٹر کے ذریعے کچھ یوں بھی بن گئی ہے ۔ٹھہریں، پہلے مجھے بھی شاکرالقادری صاحب اور عبدالمجید کا شکریہ ادا کرنے دیں۔ یہ کافی پرانا مسئلہ تھا جو شاکرالقادری صاحب کے ٹپ نے حل کر دیا ہے۔ ذیل میں غالب کی غزل اسی طریقے سے ایڈجسٹ کی گئی ہے:
شکریہ عارف کریم اس کا مطلب ہے کہ مائیکروسافٹ ورڈ الٹا پرنٹ نہیں دے گا۔ ویسے تو آپ prn فائل کو کورل میں لے جا کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔مائکروسافٹ ورڈ سے پرنٹ کرتے وقت اڈوبی اکروباٹ پروفیشنل کی پوسٹ اسکرپٹ آپشن میں " mirror print " اسلیکٹ کر لیں:
آہ۔ کو چاہیے ۔اک ۔عمر ۔اثر ۔ہونے ۔تک کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک |
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی۔ شمع۔ کی ۔صورت ہو خدایا میری |
اب اگر ہم نثر لکھیں اور اسے جسٹی فائی کریں تو وہ تو بآسانی ہوجاتاہے مگر شعر جس کی بصری خوبصورتی اور ظاہری زینت ہی جسٹی فی کیشن میں ہے تو وہاں یہ عمل مہمل ہوجاتاہے: دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے آخراس درد کی دوا کیا ہے | |
ہم ہیں مشتاق اور وہ بے زار بیزار۔۔۔۔ یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب یہاں ایک اور پخ در آئی یعنی ہم نے باکس میں لکھا تھا جو کہ بیک گراؤنڈ میں نظر بھی آرہے ہیں مگر جب سیف کیا تو اور ہی رنگ ہے۔۔۔ |
ایک بار پھر کوشش کرتے ہیں کہ نثر ہی سہی جسٹی فی کیشن کا عمل معمل رہے تاکہ ہمیں اور نہیں تو اتنا تو یقیں ہوجائے کہ جسٹی فی فیکشن کا بٹن ٹھیک ٹھیک کام کررہا ہے۔یہاں ہم نے جسٹی فائی کیا مگروہی ڈھاک کے تین پات ۔ |
حضورِ والا! آپ پر اللہ تعالیٰ رب العالمیں کی رحمتیں ہوں اور وہ ربِ کریم آپ کی لغزشوں سے صرفِ نظر فرما کر آپ کے درجات بلند فرمائے! آپ کے جانے کے بعد آپ کے خطوط کو سہار ا بنا کر ہم نے اُردُو نثر میں جو ترقی کی ہے تو الحمدللہ
ایسے ایسے نثّار، ادیب اور انشاء پرداز اُردُو کو میسر آئے ہیں کہ جن کی لکھی ایک سطر اور مرقومہ پیرا اورتحریرکردہ صفحہ، دنیا کے بڑے سے بڑے ادیب کے نوشتے کے مقابل بصد افتخار رکھے جانے کے لائق ہے۔اِس سے بھی بڑھ کر اب کمپیوٹر نے ہماری زندگی میں انقلاب برپاکردیا ہے۔ درس ہو کہ تدریس،نوشت ہو یا خواند ہر جگہ کمپیوٹر کا اجارہ ہے۔یہی نہیں زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی اِسی کی عمل داری ہے ، جس سے وقت کی عدم دستیابی صفرہوکر رہ گئی ہے۔ عالی جناب میں اُردُو کی ایک ویب سائیٹ پر بیٹھا اُردُو کی تحریرکو خوبصورت بنانے کے لیے ایک خاص قسم کی مشق میں مصروف ہوں ، خداکرے اُس میں کامیابی نصیب ہو ، فی الحال تو ہندُستان پر محمود غزنوی کی یلغاروں کا سماں ہے یعنی کبھی خوشی کبھی غم۔ مکتوب ہٰذاکو آپ کے شعرپر تمام کرتا ہوں:
|