ایم ایس ورڈ میں اردو کریکٹر کی مساوی اسپیسنگ

محمدصابر

محفلین
یہ طریقہ ۱۹۹۶ ٫ سے جب میں "نقاش" استعمال کیا کرتا تھا تب سے مستعمل ہے۔ اس میں صرف ایک خرابی ہے ۔ کہ اگلا پیراگراف آپ شعر کے ساتھ ملا کر نہیں لکھ سکتے۔ اس کا حل میں نے یہ نکالا تھا کہ شعر والے پیراگراف کی علامت کا سائز اتنا چھوٹا کر دو کہ اگلا پیراگراف ساتھ ملا ہوا نظر آئے۔
 

محمدصابر

محفلین
ہاں ایک کام جو میں ورڈ سے کروانا چاہتا تھا اور ورڈ نے ابھی تک نہیں کیا وہ یہ کہ اکثر پرنٹنگ پریس والے حضرت مجھ سے مطالبہ کرتے تھے کہ صفحے کا الٹا پرنٹ چاہیے اس کے لئے کورل ڈرا کا استعمال کرنا پڑتا تھا جو بہت بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ ورڈ الٹا پرنٹ نہیں نکال سکا۔ شاید ایک دفعہ کوئی پرنٹر ایسا خریدا تھا جس کے ڈرائیور میں یہ آپشن تھی کہ وہ الٹا پرنٹ نکال دیتا تھا۔ اگرورڈ سے الٹا پرنٹ نکالنے کا کوئی طریقہ ہے تو وہ ضرور شیئر کریں۔
 

arifkarim

معطل
کیا ورڈ میں‌اردو ٹائپ کرنے کے لیے کرننگ آپشن موجود ہے جس طرح ان پیج میں ہے کہ لمبے الفاظ خود ایڈجسٹ ہو جاتے ہیں ؟

ورڈ میں فی الوقت آٹو کرننگ کی کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔ اور اسکی اہم وجہ اوپن ٹائپ اسٹینڈرڈ کی کمزوری ہے۔
 

arifkarim

معطل
ہاں ایک کام جو میں ورڈ سے کروانا چاہتا تھا اور ورڈ نے ابھی تک نہیں کیا وہ یہ کہ اکثر پرنٹنگ پریس والے حضرت مجھ سے مطالبہ کرتے تھے کہ صفحے کا الٹا پرنٹ چاہیے اس کے لئے کورل ڈرا کا استعمال کرنا پڑتا تھا جو بہت بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ ورڈ الٹا پرنٹ نہیں نکال سکا۔ شاید ایک دفعہ کوئی پرنٹر ایسا خریدا تھا جس کے ڈرائیور میں یہ آپشن تھی کہ وہ الٹا پرنٹ نکال دیتا تھا۔ اگرورڈ سے الٹا پرنٹ نکالنے کا کوئی طریقہ ہے تو وہ ضرور شیئر کریں۔

مائکروسافٹ ورڈ سے پرنٹ کرتے وقت اڈوبی اکروباٹ پروفیشنل کی پوسٹ اسکرپٹ آپشن میں " mirror print " اسلیکٹ کر لیں:
b178.gif

b179.gif
 
آپ نے Doc to Image بتایا ہے وہ انسٹال تو کر لیا ہے اور وہ ساری ہدایات بھی مانتا ہے لیکن جب فولڈر میں‌جا کر فائل تلاش کرتا ہوں تو کچھ بھی نہیں ہوتا یہ کیا مسئلہ ہے ۔
 
ٹھہریں، پہلے مجھے بھی شاکرالقادری صاحب اور عبدالمجید کا شکریہ ادا کرنے دیں۔ یہ کافی پرانا مسئلہ تھا جو شاکرالقادری صاحب کے ٹپ نے حل کر دیا ہے۔ ذیل میں غالب کی غزل اسی طریقے سے ایڈجسٹ کی گئی ہے:

msword_poetry.gif
اور غالب کی ایک اور غزل ورڈ سے الیوسٹریٹر کے ذریعے کچھ یوں بھی بن گئی ہے ۔
ghalib.gif

ایک تجربہ کیا تھا سوچا شئیر کرتا چلوں، عارف کا Doc to Image غضب کا اوزار ہے۔
 

محمدصابر

محفلین
مائکروسافٹ ورڈ سے پرنٹ کرتے وقت اڈوبی اکروباٹ پروفیشنل کی پوسٹ اسکرپٹ آپشن میں " mirror print " اسلیکٹ کر لیں:
b178.gif

b179.gif
شکریہ عارف کریم اس کا مطلب ہے کہ مائیکروسافٹ ورڈ الٹا پرنٹ نہیں دے گا۔ ویسے تو آپ prn فائل کو کورل میں لے جا کر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
جسٹی فائی کی ٹرک تو میں ایک عرصے سے استعمال کر رہا ہوں، یہ پہلے بھی ڈسکس ہو چکا ہے، در اصل مشکل تو محض ویب پیج پر غزل جسٹی فکیشن میں ہے۔
اوپن آفس رائٹر اس لحاظ سے ایک قدم آگے ہے۔ وہ پیرا گراف کی آخری لائن کو بھی کانفی گیور کرنے دیتا ہے کہ آُ کس طرح الائن کرنا چاہیں گے، لیفٹ، رائٹ، سنٹر، یا جسٹیفائی۔ اور جسٹی فائی والا آپشن چننے پر آپ کو شفٹ انٹر کرنے کی ضرورت بھی نہیں۔ ہر مصرع ایک پیرا گراف میں ہی ہوگا، اور اس کی آخری لائن بھی۔ شفٹ انٹر کرنے ۔۔ یعنی لائن بریک دینے کی ضرورت نہیں۔
ڈاک ٹو امیج کی ضرورت پڑی تو اسے بھی استعمال میں لائیں گے۔ لیکن پریس والے اس طرح مرر امیج کی بجائے، الٹا اس طرح مانگتے ہیں کہ ایک صفحے کا ٹاپ ہو، اور اسی جگہ دوسرے صفحے کا باٹم ہو۔۔ یہ ورڈ میں ممکن نہیں، شاید کسی پرنٹر میں یہ آپشن دیا ہو۔
 

طمیم

محفلین
دو کالمی نظم کو جسٹیفائی کرنا

میں م س ورڈ میں ایک نظم ٹائپ کررہا تھا جو کہ دو کالمی ہے یعنی شعر کا ایک مصرعہ اور پھر اس کے سامنے دوسرا مصرعہ ۔ میں نے ٹیبل بنا کر پہلے خانہ میں ایک مصرعہ اور دوسرا خانہ خالی اور تیسرے خانہ میں دوسرا مصرعہ ٹائپ کیا ہے ۔ اسے فورس جسٹیفائی کرنے کے لئے کیا طریقہ کار ہے ؟ کیا کوئی اس سلسلہ میں مدد کرسکتا ہے ؟
یا ٹائپ کرنے کے لئے کوئی اور طریقہ کار استعمال کروں؟
 

الف عین

لائبریرین
وہی شفٹ انٹر کریں طمیم۔ کچھ ایکسٹرا سپیس ضرور پیدا ہو جائے گی، لیکن جسٹیفائی ہو جائے گا۔ متن تو ٹیبل کی سیل میں بھی عام متن کی طرح ہی سلوک (Behave)کرتا ہے۔
 

طمیم

محفلین
ایک طریقہ نظر آیا تھا اس میں کچھ بہتر صورتحال ہے لیکن پھر بھی یہ کوئی معیاری حل نہیں‌ہے مثال نمبر ایک سے واضح ہے

دوسرے طریقہ میں لائنوں کے درمیان کافی فاصلہ رہ جاتا ہے ۔ جیسا کہ ذیل کی مثال میں‌نظر آرہا ہے
 
ٹیکسٹ کا باکسز میں مساوی اسپیسنگ کا تجربہ:

لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی۔ شمع۔ کی ۔صورت ہو خدایا میری

مگر ہم دیکھتے ہیں کہ اس میں آٹو میٹک اسپیسنگ نہیں آئی بلکہ جگاڑ کرنا پڑا یعنی دوسرے مصرعے میں زندگی پھر شمع پھر کی کے آگے فل اسٹاپ دیکر اسے سفید رنگ سے چھپانا پڑا جیسے یہ:
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی۔ شمع۔ کی ۔صورت ہو خدایا میری
جیسا کہ آپ نے دیکھا فل اسٹاپس سے اسپیس کا کام لیا گیا اب اسی شعر میں فل اسٹاپ کو اوجھل کرکے دیکھیں :
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی
۔ شمع۔ کی ۔صورت ہو خدایا میری
 
آخری تدوین:
اب اگر ہم نثر لکھیں اور اسے جسٹی فائی کریں تو وہ تو بآسانی ہوجاتاہے مگر شعر جس کی بصری خوبصورتی اور ظاہری زینت ہی جسٹی فی کیشن میں ہے تو وہاں یہ عمل مہمل ہوجاتاہے:​
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخراس درد کی دوا کیا ہے​
 
ہم ہیں مشتاق اور وہ بے زار بیزار۔۔۔۔
یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب یہاں ایک اور پخ در آئی یعنی ہم نے باکس میں لکھا تھا جو کہ بیک گراؤنڈ میں نظر بھی آرہے ہیں مگر جب سیف کیا تو اور ہی رنگ ہے۔۔۔​
 
ایک بار پھر کوشش کرتے ہیں کہ نثر ہی سہی جسٹی فی کیشن کا عمل معمل رہے
تاکہ ہمیں اور نہیں تو اتنا تو یقیں ہوجائے کہ جسٹی فی فیکشن کا بٹن ٹھیک ٹھیک کام
کررہا ہے۔یہاں ہم نے جسٹی فائی کیا مگروہی ڈھاک کے تین پات ۔​
جسٹی فی کیشن کے دربار میں کوئی شنوائی نہ ہوئی۔۔۔
 
مرزاغالب کے نام ایک خط:
حضورِ والا!
آپ پر اللہ تعالیٰ رب العالمیں کی رحمتیں ہوں اور وہ ربِ کریم آپ کی لغزشوں سے صرفِ نظر فرما
کر آپ کے درجات بلند فرمائے!
آپ کے جانے کے بعد آپ کے خطوط کو سہار ا بنا کر ہم نے اُردُو نثر میں جو ترقی کی ہے تو الحمدللہ
ایسے ایسے نثّار، ادیب اور انشاء پرداز اُردُو کو میسر آئے ہیں کہ جن کی لکھی ایک سطر اور مرقومہ پیرا
اورتحریرکردہ صفحہ، دنیا کے بڑے سے بڑے ادیب کے نوشتے کے مقابل بصد افتخار رکھے جانے
کے لائق ہے۔اِس سے بھی بڑھ کر اب کمپیوٹر نے ہماری زندگی میں انقلاب برپاکردیا ہے۔ درس
ہو کہ تدریس،نوشت ہو یا خواند ہر جگہ کمپیوٹر کا اجارہ ہے۔یہی نہیں زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی
اِسی کی عمل داری ہے ، جس سے وقت کی عدم دستیابی صفرہوکر رہ گئی ہے۔
عالی جناب میں اُردُو کی ایک ویب سائیٹ پر بیٹھا اُردُو کی تحریرکو خوبصورت بنانے کے لیے ایک
خاص قسم کی مشق میں مصروف ہوں ، خداکرے اُس میں کامیابی نصیب ہو ، فی الحال تو ہندُستان
پر محمود غزنوی کی یلغاروں کا سماں ہے یعنی کبھی خوشی کبھی غم۔
مکتوب ہٰذاکو آپ کے شعرپر تمام کرتا ہوں:​
خط لکھیں گے گرچہ مطلب کچھ نہ ہو
ہم تو عاشق ہیں۔ تمھارے نام کے
۔۔۔۔۔۔اجازت دیجیے
۔۔۔۔۔۔ہیچ مدان شکیل احمدخان
 
Top