فرحان دانش
محفلین
ایم کیوایم کی سلور جوبلی مبارک ہو
فوجیوں کی باقیات، 14 ہزار نوجوانوں کا قتل، بوری بند لاشیں، فہیم کن کٹا، اسلم چریا، فہیم کمانڈو، نعیم شری، اشرف بابو، نعیم گدھا، کے القابات والے غنڈے مبارک۔ ٹارچر سیل، کھجی گراؤنڈ، بھتہ خوری، لاشیں، بم دھماکے، پاکستان کا جھنڈا جلانا، قائد اعظم کو گالیاں دینا، پاکستان کے وجود کو غلط قرار دینا مبارک، پوری نواجوان نسل کو تشدد پر راغب کرنا مبارک،12 مئی میں چھ گھنٹے لائیو (پوری دنیا نے دیکھا) اسلحہ اور بارود کا خونیں رقص مبارک ، چڈا گروپ اور چھلاوا گروپ کے نام پر اپنی ہی ماؤں بہنوں بیٹیوں کے عزت پر داغ لگانا مبارک ۔۔۔ بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔ بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔بہت بہت بہت مبارک ہو جناب۔
مخالف جلتے رہیں ہم خوشیاں مناتےجائیں گے
فرحان، میری جانب سے بھی آپ کو اور ایم کیو ایم کو اس کا یوم تاسیس مبارک ہو۔ ایم کیو ایم یقیناً ایک مؤثر عوامی طاقت والی جماعت ہے۔ اگر ایم کیو ایم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھ لے تو یہ ملک کی سیاست میں مثبت کردار بھی ادا کر سکتی ہے۔ فی الوقت تو اس کی حیثیت مذہبی جماعتوں کی طرح سیاست کی طوائف کی سی ہے جس کا مقصد ہر فوجی آمر کے غاصبانہ اقتدار کو سہارا دینا ہوتا ہے۔ ایم کیو ایم کی امن پسندی کا ڈھونگ ویسا ہی ہے جیسے کہ اسرائیل کی امن پسندی کا۔۔ مئی 2007 میں پورے کراچی میں قتل و غارت اور اپریل 2008 میں طاہر پلازہ میں لوگوں کو جلا کر راکھ کر دینے کے واقعے اتنے پرانے نہیں ہیں کہ لوگوں کے ذہن سے محو ہو گئے ہوں۔ البتہ کراچی میں بوری بند لاشیں ملنے اور کھجی گراؤنڈ میں لوگوں کو درخت سے ٹانگ کر ان پر بندوقوں کے نشانے درست کرنے کے واقعات شاید کچھ پرانے ہو گئے ہیں اور ان نوجوانوں کو اس کا علم نہیں ہے جو اس وقت ہوشمند نہیں تھے۔ اس لیے ہماری باتیں انہیں پروپگینڈا بھی لگتی ہیں۔
بہرحال، اللہ تعالی ہر شے پر قادر ہے۔ جب تاتاریوں سے دنیا پر چھا جانے والے مسلمان نکل سکتے ہیں تو دہشت گرد اور فاشسٹ گروہ بھی عوام کے خیرخواہ بن سکتے ہیں۔ ہمیں ہر حال میں بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔
فرحان، میری جانب سے بھی آپ کو اور ایم کیو ایم کو اس کا یوم تاسیس مبارک ہو۔ ایم کیو ایم یقیناً ایک مؤثر عوامی طاقت والی جماعت ہے۔ اگر ایم کیو ایم اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھ لے تو یہ ملک کی سیاست میں مثبت کردار بھی ادا کر سکتی ہے۔ فی الوقت تو اس کی حیثیت مذہبی جماعتوں کی طرح سیاست کی طوائف کی سی ہے جس کا مقصد ہر فوجی آمر کے غاصبانہ اقتدار کو سہارا دینا ہوتا ہے۔ ایم کیو ایم کی امن پسندی کا ڈھونگ ویسا ہی ہے جیسے کہ اسرائیل کی امن پسندی کا۔۔ مئی 2007 میں پورے کراچی میں قتل و غارت اور اپریل 2008 میں طاہر پلازہ میں لوگوں کو جلا کر راکھ کر دینے کے واقعے اتنے پرانے نہیں ہیں کہ لوگوں کے ذہن سے محو ہو گئے ہوں۔ البتہ کراچی میں بوری بند لاشیں ملنے اور کھجی گراؤنڈ میں لوگوں کو درخت سے ٹانگ کر ان پر بندوقوں کے نشانے درست کرنے کے واقعات شاید کچھ پرانے ہو گئے ہیں اور ان نوجوانوں کو اس کا علم نہیں ہے جو اس وقت ہوشمند نہیں تھے۔ اس لیے ہماری باتیں انہیں پروپگینڈا بھی لگتی ہیں۔
بہرحال، اللہ تعالی ہر شے پر قادر ہے۔ جب تاتاریوں سے دنیا پر چھا جانے والے مسلمان نکل سکتے ہیں تو دہشت گرد اور فاشسٹ گروہ بھی عوام کے خیرخواہ بن سکتے ہیں۔ ہمیں ہر حال میں بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔
مخالف جلتے رہیں ہم خوشیاں مناتےجائیں گے
میری جانب سے بھی مبارکباد قبول ہو۔
"مظلوموں کا ساتھی ہے الطاف حسین!"
"جیئے جیے الطاف حسین جیئے جئے!"
ہاہاہا!!!!