ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے، الطاف حسین

دیکھتے ہیں کہ کتنے طرّم خان نائن زیرو آئیں گے بھائی کے آگے ہاتھ جوڑنے۔۔۔
اور اگر اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو کراچی کے لوگوں سے اتنی ہی تکلیف ہے تو ہماری جان چھوڑدیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
 
دیکھتے ہیں کہ کتنے طرّم خان نائن زیرو آئیں گے بھائی کے آگے ہاتھ جوڑنے۔۔۔
اور اگر اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو کراچی کے لوگوں سے اتنی ہی تکلیف ہے تو ہماری جان چھوڑدیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
اب کے بار مشکل ہے بھائی۔۔۔مرکز کی سطح پر تو نورے کو کسی کی ضرورت نہیں آزاد اور سب چھوٹی پارٹیوں کو ملا کر کام چلا لے گا۔۔۔اور سندھ کی سطح پر پی پی کا ممکنہ وزیر اعلی اویس مظفر ٹپی سب کو بیچ کھائے گا وہ زرداری کا بھی باپ ہے۔۔۔ بس اب ایک ہی راستہ بچا ہے۔۔۔:mad: پھوڑ ڈالوں سالوں کو :mad:
 

ساجد

محفلین
دیکھتے ہیں کہ کتنے طرّم خان نائن زیرو آئیں گے بھائی کے آگے ہاتھ جوڑنے۔۔۔
اور اگر اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو کراچی کے لوگوں سے اتنی ہی تکلیف ہے تو ہماری جان چھوڑدیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
یعنی "ہم دیکھیں گے" ۔:)
 
ویسے مذاق سے قطعہ نظر۔۔۔ اسٹیبلیشمنٹ آخر ہے کیا بلا؟ ایم کیو ایم کے نزدیک اسٹیبلیشمنٹ کے اجزائے ترکیبی کون کون سے ہیں؟؟
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے جو جماعتیں یہ سمجھتی ہیں کہ انہیں کراچی کے عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے اُنہیں عوام کو آزادانہ حقِ رائے دینے میں عار محسوس نہیں کرنا چاہیے۔

انتخابات تو ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں بھی کرواتا ہے لیکن ان انتخابات کی کیا اہمیت ہے سب جانتے ہیں۔
 
تو آخر ایم کیو ایم کھل کر سامنے آ ہی گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے بڑا شور مچایا تھا کہ دیکھا ہم تو کبھی جناح پور بنانے کے حامی نہیں تھے اور ہمارے خلاف یہ بہت غلط پروپیگنڈا تھا۔ ہم تو ہمیشہ سے ملک کے وفادار ہیں بس ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔

اب بدترین دھاندلی اور کھلی ہوئی بدمعاشی 2013 میں جاری رکھنے پر ان کی حقیقت پوری دنیا میں عیاں ہو رہی ہے تو کراچی کو ملک سے علیحدہ ہی کرنے کی صاف صاف دھمکیاں دے رہا ہے یہ بھائی۔

جماعت اسلامی تو ایک بڑا کانٹا تھی ہی ، اب تحریک انصاف نے اس کی راہوں میں مزید کانٹے بچھا دیے ہیں تو اب توپوں کا رخ تحریک انصاف کی طرف بھی ہے زور و شور سے مگر یاد رکھے کہ تحریک انصاف کی حمایت ملک بھر میں کافی ہے اور اس کے حمایتیوں کا جوش و ولولہ بھی بہت ہے۔ انشاءللہ ایم کیو ایم کی بدمعاشی سے یہ لوگ جھکنے والے نہیں۔

ویسے اب مسلم لیگ ن والے اپنی رائے سے رجوع کرنے پر مائل ہوں گے جو کہتےتھے کہ عمران اور الطاف کا اتحاد ہو چکا ہے خاموش قسم کا۔

ہر صوبے کی مافیا کی توپوں کا رخ تحریک انصاف کی ہی طرف ہے ۔
 
تو آخر ایم کیو ایم کھل کر سامنے آ ہی گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے بڑا شور مچایا تھا کہ دیکھا ہم تو کبھی جناح پور بنانے کے حامی نہیں تھے اور ہمارے خلاف یہ بہت غلط پروپیگنڈا تھا۔ ہم تو ہمیشہ سے ملک کے وفادار ہیں بس ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔

اب بدترین دھاندلی اور کھلی ہوئی بدمعاشی 2013 میں جاری رکھنے پر ان کی حقیقت پوری دنیا میں عیاں ہو رہی ہے تو کراچی کو ملک سے علیحدہ ہی کرنے کی صاف صاف دھمکیاں دے رہا ہے یہ بھائی۔

جماعت اسلامی تو ایک بڑا کانٹا تھی ہی ، اب تحریک انصاف نے اس کی راہوں میں مزید کانٹے بچھا دیے ہیں تو اب توپوں کا رخ تحریک انصاف کی طرف بھی ہے زور و شور سے مگر یاد رکھے کہ تحریک انصاف کی حمایت ملک بھر میں کافی ہے اور اس کے حمایتیوں کا جوش و ولولہ بھی بہت ہے۔ انشاءللہ ایم کیو ایم کی بدمعاشی سے یہ لوگ جھکنے والے نہیں۔

ویسے اب مسلم لیگ ن والے اپنی رائے سے رجوع کرنے پر مائل ہوں گے جو کہتےتھے کہ عمران اور الطاف کا اتحاد ہو چکا ہے خاموش قسم کا۔

ہر صوبے کی مافیا کی توپوں کا رخ تحریک انصاف کی ہی طرف ہے ۔
میں کبھی بھی عمران خان یا تحریک انصاف کی حمایتی نہیں رہا ہوں مگر میری ناقص رائے میں یہ تحریک انصاف کی بہت بڑی کامیابی ہے ، یہ شروعات ہے ایک قومی، ملکی اور اجتمائی انقلاب کی جو یقیناً آئندہ بہت بڑے بڑے برج پلٹے گا۔۔ میں یہ سمجھتا ہو کہ عمران خان کو قومی لیڈر بننے کے لئے تین چار سال کے رگڑے کو اور برداشت کرنا ہے ! پارلیمانی سیاست کے مکروفریب سے نبٹنا ہے! اور شیڈو کابینہ تیار کرنی ہے! ہر مسلے پر حکومت کو لتاڑنے کے بجائے مثبت سیاست کو فروغ دینا ہے!
 

سویدا

محفلین
میڈیا ایک بات چھپا گیا یا دبا گیا
الطاف نے دوران خطابت اینکر پرسنوں کو خطاب کرکے کہا کہ وہ حد ادب سے کام لیں اور تنقید میں زیادتی نہ کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارا کوئی آدمی کسی دن کسی اینکر پرسن کو طمانچہ رسید کردے
عین اس طمانچہ رسید کرتے وقت اے آر وائے نے کوئی اشتہار چلادیا اور پھر یہ بات کہیں کسی چینل پر ٹکر میں نظر نہیں آئی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
سنا ہے اس نے تلواروں سے چھلنی کرنے کی بھی بات کی ہے۔۔ کراچی کیا اس کے باپ کی جاگیر ہے۔۔۔ یا اسکی ماں جہیز میں لائی تھی۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین

941786_531467423561000_2044403535_n.png


 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے مذاق سے قطعہ نظر۔۔۔ اسٹیبلیشمنٹ آخر ہے کیا بلا؟ ایم کیو ایم کے نزدیک اسٹیبلیشمنٹ کے اجزائے ترکیبی کون کون سے ہیں؟؟
پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ سے مراد فوجی اور کسی حد تک بیوروکریٹس لئے جاتے ہیں۔ تاہم ایم کیو ایم کے خیال کے بارے نہیں جانتا
 
سنا ہے اس نے تلواروں سے چھلنی کرنے کی بھی بات کی ہے۔۔ کراچی کیا اس کے باپ کی جاگیر ہے۔۔۔ یا اسکی ماں جہیز میں لائی تھی۔۔

بھائی وہ اسے اپنی جاگیر ہی سمجھتا ہے یا لگتا ہے کہیں سے مستقل الاٹ کروا کیا گیا ہے۔

شہر کراچی ہے کہ انگریزوں کے زمانے کی کوئی عنایت جو ختم ہونے میں ہی نہیں آ رہی۔
 
مہوش علی ، ویسے حیرت ہے کہ اتنے کھلے عام ریاست سے بغاوت کے بیان کا دفاع کرنے پر بھی آپ نے غور و فکر نہیں کیا۔

جس طرح کھلے عام بدمعاشی اور دھونس سے کراچی میں الیکشن اس دفعہ منظر عام پر آئے ہیں ، اس کے بعد بھی آپ کی حمایت ثابت کرتی ہے کہ جب آپ کی آنکھوں پر تقلید کی اندھی پٹی بندھ جائے تو بڑے سے بڑا ثبوت بھی آپ کو نظر نہیں آتا۔
 

کاشفی

محفلین
کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے۔
لندن سے کراچی میں کارکنان اور عوام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کراچی کے عوام میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اگر اس کو نہ روکا گیا تو اس کی آگ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ایم کیو ایم کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لئے دھاندلی کا جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے، اگر ایم کیو ایم نے کراچی میں دھاندلی کی تو سونامی کا طوفان پنجاب میں کہاں ختم ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کا الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ میں اپنے ساتھیوں کی مٹھی کھولنے والا ہوں جس کے بعد حالات میری گرفت سے نکل جائیں گے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کے لوگوں کو گالی دینے آتی ہے تو گالی میں دے سکتا ہوں لیکن مجھے گالی دینے کی تربیت نہیں دی گئی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پورے ملک سے انتخابات میں حصہ لیا اور یہ قابل تحسین بات ہے کہ لوگ خطرات کے باوجود ووٹ ڈالنے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو انتخابی مہم نہ چلانی دی گئی اور ہمارے ہزاروں ساتھیوں کو شہید اور معذور کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم اپنے جمہوری حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے بغیر پیپلز پارٹی جمہوریت کا ایک سال بھی مکمل نہ کرسکتی۔

ربط
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی
اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو

قائدِ تحریک جناب الطاف حسین کا ایک احسن پیغام ۔
 

کاشفی

محفلین
اور اگر اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو کراچی کے لوگوں سے اتنی ہی تکلیف ہے تو ہماری جان چھوڑدیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
ایسی باتیں نہیں کرتے۔۔کوئی بھی کراچی والوں کی جان لیئے بغیر کراچی کو نہیں چھوڑے گا۔۔:)
 
Top