سید عاطف علی
لائبریرین
۔۔۔غزل۔۔۔
سن کے بولے وہ مدعا میرا
پڑ گیا کس سے واسطہ میرا
جس نے دیکھا اسی نے منہ پھیرا
تم ہی سن لیتے ماجرا میرا
اب تو اٹھتے ہیں عادتاََ پاؤں
کھو چکا کب کا راستہ میرا
کیا لکھا ؟ لکھ کے پھاڑ بھی ڈالا !
پوچھتا ہے یہ آئینہ میرا
فکر دنیا تھما کے ہاتھوں میں
لے گیا وقت جھنجھنا میرا
اک وہی بات تم کو رکھنا یاد!
اور وہی بات بھولنا میرا
اور کیا کیا جہاں میں دیکھوں میں !
کاش رک جائے ارتقاء میرا
پر شکستہ قفس میں ہوں عاطف
یونہی دل ہو سکا رہا میرا
۔۔۔
سید عاطف علی
19 فروری 2023
سن کے بولے وہ مدعا میرا
پڑ گیا کس سے واسطہ میرا
جس نے دیکھا اسی نے منہ پھیرا
تم ہی سن لیتے ماجرا میرا
اب تو اٹھتے ہیں عادتاََ پاؤں
کھو چکا کب کا راستہ میرا
کیا لکھا ؟ لکھ کے پھاڑ بھی ڈالا !
پوچھتا ہے یہ آئینہ میرا
فکر دنیا تھما کے ہاتھوں میں
لے گیا وقت جھنجھنا میرا
اک وہی بات تم کو رکھنا یاد!
اور وہی بات بھولنا میرا
اور کیا کیا جہاں میں دیکھوں میں !
کاش رک جائے ارتقاء میرا
پر شکستہ قفس میں ہوں عاطف
یونہی دل ہو سکا رہا میرا
۔۔۔
سید عاطف علی
19 فروری 2023
آخری تدوین: