ایک سابق محفلین سے ملاقات!

arifkarim

معطل
ویسے تو ہمیں ذاتی ملاقات کی روداد لکھنے کا کوئی شوق نہیں لیکن جب نیرنگ خیال بھائی نے ہماری ملاقات کافی مزاحیہ انداز میں تحریر کی تو خیال گزرا کہ کم از کم ایک بار یہ گناہ ہمیں خود بھی کر لینا چاہئے۔ سو قصہ کچھ یوں ہے کہ کئی ماہ قبل محفل کے ایک معروف اور ہردلعزیز سابق رُکن نے ہمیں بذریعہ فیس بُک اپنی ناروے تشریف آوری کی پیشگی اطلاع دی۔ اسوقت تو ہمنے یہ کہہ کر انہیں ٹال دیا کہ آپکی منتخب کردہ تاریخ میں ہم یہاں ہوں گے نہیں، کیونکہ تب تک ہمارا لندن جانے کا پروگرام طے تھا۔ مگر پھر شو مئی قسمت کچھ ذاتی وجوہات کی بناء پر ہمیں یہ ایک ڈیڑھ مہینہ آگے کرنا پڑا اور یوں ہم نے آج یعنی 3 ستمبر 2015 کو ملاقات کا پروگرام سیٹ کر لیا۔

فیس بک پر چیٹنگ سے یہی تاثر ملا کہ موصوف کسی "ٹالک شو" میں شرکت کیلئے یہاں کے دارالحکومت اوسلو میں جلوہ گر ہوں گے۔ ہم نے بھی زیادہ تفصیل نہیں پوچھی کہ اگر سب باتیں ابھی کرلینی ہیں تو ملاقات کے دوران کیا کریں گے؟ بہرحال آج جب جائے ملاقات کیلئے وقت اور راستے کا تعین کر رہے تھے تو یہ عقدہ کھلا کہ حضور کسی انسانی ٹالک شو میں نہیں بلکہ مشہور یورپین "ڈاگ شو" کو دیکھنے فن لینڈ سے ناروے تک کا طویل سفر کر کے آئے ہیں!

ہمارا ارادہ تو تھا کہ انسے اس موضوع پر طویل بحث و مباحثہ کرتے کہ ایسا کون کرتا ہے بھلا؟ لیکن پھر انہوں نے ہمیں یہ سپاری دیکر چُپ کروا دیا کہ آپ اس قسم کے کئی بین الاقوامی ڈاگ شوز میں جا چکے ہیں۔ اور ساتھ میں اپنے من پسند حیوانات بھی نمائش کیلئے لائے ہوئے ہیں۔ یوں ہمارے بحث کے پلان کو وہیں چوپٹ کرنا پڑا۔

راستے میں ٹریفک جام کی وجہ سے مہمان گرامی پہلے ہی ایک گھنٹہ لیٹ ہو چکے تھے۔ سو ہم نے میسیج کر دیا کہ یہاں پہنچنے پر سیر کریں گے یا کھانا کھائیں گے۔ موصوف نے دیسی روایات کا خیال رکھتے ہوئے پہلے تو تکلفاً ایک سمائلی بھیجی ۔ ہمارے تفسار پر کہ یہ کیا جواب ہوا، تو کھانے کا کہہ کر ساتھ میں ایک اور اسمائیلی اٹیچ کر دی کہ کہیں ہم انہیں پیٹو نہ سمجھ بیٹھیں۔

متعلقہ جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد ہم نے انسے باقاعدہ بغل گیر ہونے کی ناکام کوششیں کی۔ چونکہ ہمارے قد کاٹھ میں کافی تضاد تھا یوں بمشکل چھاتی تک ہی پہنچ پائے ۔ پہلی نظر میں آواز اور لب و لہجہ انتہائی دھیما معلوم ہوا۔ پانچ چھ منٹ تک ہم دونوں نے ایک دوسرے کویوں دیکھا جیسے کئی دہائیوں کے بچھڑے ہوئے بھائی مل رہے ہوں۔

بالآخر یہ طے ہوا کہ گاڑی مقامی پٹرول پمپ پر کھڑی کر کے قریبی دیسی ریسٹورانٹ میں تناول فرمایا جائے۔ یہاں پہنچے تو حضور نے مینیو پر سرسری سے نگاہ دوڑا کر ہم سے عاجزانہ درخواست کر دی کہ آپ وہی کھائیں گے جو ہمیں پسند ہو۔ ویسے تو ہمیں گھر میں ڈانٹ ڈپٹ کے علاوہ اور کچھ پسند نہیں، البتہ مہمان خصوصی کا لحاظ کرتے ہوئے دو ڈشیں چکن کری کی منگوا لیں اور دل ہی دل میں دعائیں پڑھتے رہے کہ اے کاش انہیں یہ پسند آجائے۔ 20 کو منٹ ادھر ادھر کی گپیں مارنے کے بعد کھانا آگیا جسے ہم نے رج کر دیسیوں کی طرح پیٹ میں انڈیلا، بلکہ گھسیڑا۔ اس دوران مہمان گرامی بیک گراؤنڈ میں لگے دیسی انسٹرومنٹل گانوں پر جھومتے رہے۔

آخر میں چائے کی ڈبکی لیتے ہوئے احساس ہوا کہ آپ یہاں اتنا دور ہم سے ملنے نہیں ، محض پکوان چٹ کرنے آئے ہیں ۔ پر ہم کہاں ہار ماننے والے تھے۔ حالات کو جلد گرفت میں لیتے ہوئے ہم نے انہیں اپنے شہر کی سیر کی آفر کردی۔ جسے حضور نے اس شرط پر قبول کیا کہ ہم انکا زیادہ وقت نہ لیں کہ انہیں واپس ہوٹل بھی جانا تھا۔ شکر اللہ کا کہ یہاں کا مشہور مقام سیاحت Spiraltoppen آج کئی دنوں کی بارش کے بعد عام سیاحت کیلئے کھلا ہوا تھا۔

یوں ہم مہمان گرامی کیساتھ اس انجینئر نگ کی شاہکار سرنگ کے دروازے پر وارد ہوئے۔ ہمارا واقعتاً یہی خیال تھا کہ جہاں موصوف نے اتنا کچھ دیکھ رکھا ہے تو ہمارے اس چھوٹے سے شہر کا یہ مقام کیا معنی رکھتا ہوگا؟ البتہ ہماری حیرت کی اسوقت کوئی انتہاء نہ رہی جب گاڑی نے سُرنگ میں اوپر کی طرف چکر کھانے شروع کیئے اور مہمان خصوصی کی زبان سارے رستے محض انہی جملوں کا ورد کرتی رہی: "زبردست یار! ویری گڈ یار!"

طویل گول چکر سُرنگ سے گزر کر اوپر پہاڑ کی چوٹی تک پہنچے تو وہاں کا نظارہ ہی بدلا ہوا تھا۔ ڈوبتا سورج، ہلکے ہلکے بادل سورج کی کرنوں کو تراشتے ہوئے کسی ویژل آرٹسٹ کا کام قدرتی انداز میں کر رہے تھے۔ بس پھر کیا تھا، ہم کتنی ہی دیر قدرت کے ان انمول نظاروں میں ڈوب کر وہیں براجمان ہو گئے اور گفتگو جہاں ریسٹورانٹ میں ختم ہوئی تھی، وہیں سے دوبارہ شروع ہو گئی۔ جب ٹھنڈ ذرا بڑھنے لگی تو ہمیں معلوم ہوا کہ اب واقعی بہت دیر ہو چکی ہے ۔ کرتے کیا نہ کرتے، مہمان کو الوادع تو کہنا تھا۔ سو انکے ساتھ نیچے شہر میں واپس آئے اور ایک مقامی پُل جدید Ypsilon پر انتہائی غم کیساتھ خدا حافظ کہا اور دوبارہ ملنے کا عندیہ دیکر گھر کی راہ لی۔

ان مہمان خصوصی کا نام بتانا تو ہم بھول ہی گئے ۔ یہ جناب قیصرانی ہیں، محفل کے سابق ناظم ا علیٰ جو اب اس فارم کے ممبر نہیں رہے :(
11924739_10153165673812183_4229946673386481381_n.jpg
 
مدیر کی آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
ہم نے انسے باقاعدہ بغل گیر ہونے کی ناکام کوششیں کی۔ چونکہ ہمارے قد کاٹھ میں کافی تضاد تھا یوں بمشکل چھاتی تک ہی پہنچ پائے ۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::laughing::laughing::laughing:
اور ہم نے ان سے ملاقات پر یہ کہا تھا کہ آپ ان معدودے چند لوگوں میں سے ہیں جن سے گلے مل کر واقعی سینے سے سینہ ملتا ہے ورنہ تو اکثر کا سینہ ہمارے پیٹ سے مل رہا ہوتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
اور ہم نے ان سے ملاقات پر یہ کہا تھا کہ آپ ان معدودے چند لوگوں میں سے ہیں جن سے گلے مل کر واقعی سینے سے سینہ ملتا ہے ورنہ تو اکثر کا سینہ ہمارے پیٹ سے مل رہا ہوتا ہے۔
ہاہاہا! آپ کی اونچائی سے بغل گیر ہونے کیلئے ہم نے DHA میں ایک اینٹوں والے صحت افزا مقام کا انتخاب کیا تھا لیکن آپ نے وہاں تک پہنچنے کا موقع ہی نہیں دیا۔ :)
 

arifkarim

معطل
ہاہا۔ ٹاک شو کی روداد کہاں ہے؟ :LOL:
ڈاگ شو کل صبح ہے اوسلو میں۔ ہمیں قیصرانی بھائی جان نے آفر تو کی تھی وہاں پہنچنے کی لیکن آپ تو پتا ہے کہ جمعہ کے روز صرف ایک ہی شو ہوتا ہے۔ اور اسکے ہوتے ہوئے دیگر دنیاوی شوز کی قربانی دینی ہی پڑتی ہے :)
 

محمد وارث

لائبریرین
خوب ہے جناب۔

ہمیں اس بات پر سخت اعتراض ہے کہ آپ نے قیصرانی صاحب کو سابق محفلین لکھا اور یہ کہ وہ ممبر نہیں رہے، ممبر تو وہ ہیں، نہیں آتے تو کوئی بات نہیں، کچھ دیر بعد آ جائیں گے۔ :)
 

رانا

محفلین
واہ واہ جناب کیا روداد لکھی ہے۔ زبردست۔(y)
جس محنت سے آپ گردن اونچی کرکے قیصرانی بھائی کے ہاتھوں بننے والی سیلفی میں جگہ پانے کی کوشش میں مصروف ہیں اس سے ہمیں اس کوشش کا بھی خوب اندازہ ہوگیا جو آپ نے ان سے گلے ملنے کے لئے کی ہوگی۔:p
 

عباس اعوان

محفلین
ویسے تو ہمیں ذاتی ملاقات کی روداد لکھنے کا کوئی شوق نہیں لیکن جب نیرنگ خیال بھائی نے ہماری ملاقات کافی مزاحیہ انداز میں تحریر کی تو خیال گزرا کہ کم از کم ایک بار یہ گناہ ہمیں خود بھی کر لینا چاہئے
ملاقات کے احوال کا ورژن 2 بھی پیش کریں جناب
:)
 
Top